Schizophrenia - Zaheen Logon Ki Bimari - Article No. 2712

Schizophrenia - Zaheen Logon Ki Bimari

شیزوفرینیا ۔ ذہین لوگوں کی بیماری - تحریر نمبر 2712

شیزوفرینیا ایک ایسی ذہنی بیماری ہے،جس میں سوچنے،سمجھنے،محسوس کرنے اور جذباتی اظہار کی صلاحیت متاثر ہونے کے نتیجے میں مریض کی شخصیت ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جاتی ہے

بدھ 24 مئی 2023

پروفیسر ڈاکٹر رضا الرحمن
شیزوفرینیا ایک ایسی ذہنی بیماری ہے،جس میں سوچنے،سمجھنے،محسوس کرنے اور جذباتی اظہار کی صلاحیت متاثر ہونے کے نتیجے میں مریض کی شخصیت ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جاتی ہے۔جدید تحقیق سے پتا چلا ہے کہ شیزوفرینیا کی بیماری عام طور پر ذہین افراد کو متاثر کرتی ہے۔یہ ایک پیچیدہ مرض ہے،مگر ہمارے معاشرے میں اس مرض سے متعلق غیر حقیقی تصورات پائے جاتے ہیں،اس لئے ذیل میں شیزوفرینیا سے متعلق بنیادی معلومات درج کی جا رہی ہیں،تاکہ اس بیماری کو جادو ٹونا،جن بھوت یا کسی مافوق الفطرت شے کا تسلط سمجھنے کی بجائے مریض کا تجربے کار ماہرِ نفسیات سے علاج کروایا جائے۔

علامات:
شیزوفرینیا عام بیماری ہے،جو کسی بھی ملک کی آبادی کے ایک فیصد افراد کو متاثر کرتی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان میں بھی شیزوفرینیا کے لگ بھگ ایک فیصد مریض موجود ہیں۔اس بیماری کی کئی علامات ہیں۔مثلاً غیبی آوازیں سُنائی دینا،شکوک و شبہات جنم لینا،غیر منظم سوچ اور گفتگو،خود کلامی،ضد و بحث،کھویا کھویا رہنا،نا مناسب رویہ یا برتاؤ،لوگوں سے الگ تھلگ رہنا۔

اس کے علاوہ متعدد مریضوں میں جذبات کے اظہار کی صلاحیت محدود ہونے کے ساتھ حوصلے اور جذبے کی بھی کمی واقع ہو جاتی ہے اور وہ خود اپنا خیال رکھنے کے بھی قابل نہیں رہتے۔وقت کے ساتھ ساتھ شیزوفرینیا کے شکار افراد کی ذہنی صلاحیت متاثر ہو جاتی ہے،جو بیماری کے ابتدائی دو سال میں ہوتی ہے۔اس بیماری کا جلد از جلد علاج ہی کامیاب علاج کی کلید ہے۔

اسباب:
شیزوفرینیا کی وجوہ سے متعلق کئی آراء ہیں۔خیال کیا جاتا ہے کہ اس بیماری کے لاحق ہونے میں موروثی،نشوونمائی اور ماحولیاتی عوامل کا بہت زیادہ عمل دخل ہے،جب کہ دیگر وجوہ میں بیماری کے خاندانی اثرات،بچپن میں مشکلات یا ذہنی تناؤ کا سامنا اور منشیات کا استعمال وغیرہ شامل ہیں۔
علاج:
یہ ایک قابلِ علاج مرض ہے،جو اکثر طویل مدتی ہوتا ہے۔
علاج کی کامیابی کا انحصار جلد شروع کرنے پر ہے،کیونکہ وقت کے ساتھ شیزوفرینیا کے مریضوں کی ذہنی صلاحیت بہت بُری طرح متاثر ہو جاتی ہے،جو کہ ناقابلِ علاج ہے۔یہ خرابی بیماری کے ابتدائی سالوں میں ہوتی ہے۔اس لئے اگر آپ یا آپ کے کسی عزیز کو شیزوفرینیا کی علامات کا سامنا ہو،تو فوری طور پر ماہرِ نفسیات سے رجوع کریں کہ تاخیر ہماری کو ناقابلِ علاج بنا دیتی ہے۔
چند دہائیوں قبل اس بیماری کا موٴثر علاج دستیاب نہیں تھا،لیکن اب کئی موٴثر ادویہ میسر ہیں،جن کے استعمال سے پیچیدگیوں کے امکانات کم سے کم ہو جاتے ہیں اور مریض بہتر زندگی گزار سکتے ہیں۔یاد رکھیے،ادویہ کے ساتھ سائیکو تھراپی،فیملی اور سماجی معاونت بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
بیماری کی شرمندگی:
پاکستان ہی میں نہیں،بلکہ دیگر ممالک میں بھی ذہنی امراض کو باعثِ شرمندگی تصور کیا جاتا ہے،اسی لئے مریضوں کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جاتا ہے۔
یاد رکھیے،شیزوفرینیا کوئی ذاتی کمزوری یا کردار کی خرابی نہیں،بلکہ ایک طبی بیماری ہے،جس کا علاج ناگزیر ہے۔معاشرے میں ان مریضوں کے وقار کو مجروح کرنے کے بجائے ان کی عزتِ نفس کا خیال رکھا جائے اور ان کی دیکھ بھال پر خصوصی توجہ دی جائے۔اگرچہ ہمارے ملک میں شیزوفرینیا کے مریضوں اور ان کے خاندانوں کے لئے متعدد سہولتیں دستیاب ہیں،لیکن ضرورت کے لحاظ سے خاصی کم ہیں۔
مزید برآں،آگاہی کی کمی کی وجہ سے مریضوں کی اکثریت کو شیزوفرینیا کا جدید اور شواہد پر مبنی علاج میسر نہیں،جس کے نتیجے میں ان مریضوں کو علاج کی غرض سے نام نہاد اتائیوں،نیم حکیموں،جعلی پیروں اور عاملوں کے پاس لے جایا جاتا ہے،جہاں عمومی طور پر ان کے ساتھ ناروا غیر انسانی سلوک کیا جاتا ہے۔دیکھا گیا ہے کہ ان مریضوں کی اکثرت انتہائی نامساعد حالات میں زندگی گزارتی ہے۔
ایک بڑی تعداد بے گھر سڑک پر گھومتی نظر آتی ہے اور اکثر ان مریضوں کو علاج کی غرض سے درگاہوں پر چھوڑ دیا جاتا ہے،جو علاج کی بجائے مریض کے لئے مزید پیچیدگیوں کا باعث بنتا ہے،لہٰذا مریض کی زندگی سے کھیلنے کی بجائے فوری طور پر تجربہ کار ماہرِ نفسیات سے رجوع کریں،تاکہ بروقت علاج سے مریض قدرے بہتر زندگی گزار سکیں۔

Browse More Healthart