Sehat Bakhsh Patte Or Patiyaan - Article No. 2020

Sehat Bakhsh Patte Or Patiyaan

صحت بخش پتے اور پتیاں - تحریر نمبر 2020

ان پتے اور پتیوں کے بہت سارے فائدے ہے

منگل 1 دسمبر 2020

میتھی کی پتیوں کو پیس کر اس میں لیموں کا رس ملا کر بالوں میں لیپ کریں اور ایک گھنٹے بعد دھو لیں۔اس سے بال لمبے،ملائم اور کالے رہتے ہیں۔یہی لیپ اگر چہرے پر کریں تو چہرے کو مہاسوں سے چھٹکارا مل جاتا ہے۔ان ہی پتیوں کا تازہ رس 6 گرام پینے سے ذیابیطس جیسا مرض دور ہو سکتا ہے۔
چنے کی پتیوں کا رس پینے سے پیٹ صاف اور لُو سے بچاؤ رہتا ہے۔

تُلسی اور اجوائن کی پتیوں کو اُبال کر پینے سے کھانسی و امراض حلق وسینہ میں آرام پہنچتا ہے۔
مولی کے پتوں کو کھانے سے ہچکیاں رُک جاتی ہیں۔
انار کے پتوں کو جلا کر راکھ بنا لیں۔اس میں تھوڑا سا ناریل کا تیل ملا کر مرہم سا بنا لیں،اسے پھوڑے پھنسیوں،پر لگانے سے بہت تسکین پہنچے گی۔
نیم کی پتیوں کو پانی میں پکا کر نہانے سے جلدی امراض دور ہو جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

انھی پتیوں کو پیس کر اس کی چٹنی کھائی جائے تو پھوڑے،پھنسی اور مہاسے دور ہو جاتے ہیں اور خون بھی صاف ہو جاتا ہے۔
آڑو کے پتوں کا پانی پیٹ کے کیڑوں کو ہلاک کرنے کے لئے پینا مفید ہوتا ہے۔
امرود کی پتیاں پیس کر پانی کے ساتھ پینے سے پیچش دور ہو جاتی ہے۔
بتھوے کے ساگ کے پتوں کو پیس کر گرم گرم ورم کی جگہ لگایا جائے تو ورم تحلیل ہو جاتے ہیں۔
اس کے علاوہ کھجلی دور کرنے کے لئے بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔
بیری کے پتوں کو پانی میں اُبال کر اس پانی سے سر کو دھونے سے بالوں کو قوت ملتی ہے اور سر کی بھوسی بھی دور ہو جاتی ہے۔
پالک کھانے سے ہاضمہ درست رہتا ہے اور پیشاب کی جلن بھی دور ہوتی ہے۔اس کے پانی سے غرغرے کرنا اور شکر ملا کر پینے سے گلے کا درد بھی دور ہوتا ہے۔
پان اگر ملیٹھی کے سفوف کے ساتھ کھایا جائے تو مخرج بلغم کے طور پر کھانسی وسانس میں مفید رہتا ہے۔
اس کے علاوہ پان کو تیل سے چپڑ کر گرم کرکے پھوڑے پھنسیوں پر باندھنے سے ان کو تحلیل کرتاہے۔اسی طرح سینے پر باندھنے سے بچوں کی کھانسی میں مفید ہے۔
تیزپات سرکے میں پیس کر شکم و پیڑو پر لگانے سے پیشاب اور حیض کے اخراج میں آسانی رہتی ہے۔کپڑوں کو خوشبودار کرنے اور کیڑوں سے بچانے کے لئے بھی ان کا استعمال مفید ہے۔
کاسنی بہت سی خوبیوں کا خزانہ ہے۔
اس کے تازہ پتوں کو پیس کر اس میں پانی ملا کر آگ پر رکھ کر جوش دیں۔پھر پانی چھان کر استعمال کریں ۔اس پانی میں شربت شہتوت ملا کر غرغرے کرنے سے ورم حلق میں کافی راحت ملتی ہے۔ورم معدہ،ورم جگر،ورم طحال،یرقان اور استسقا میں اس پانی کو پینا نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔پتوں کو پیس کر جوڑوں کے درد اور سُوجن والی جگہ پر لیپ کرنے سے کافی فائدہ ہوتا ہے۔

مہندی کے پتوں کو پیس کر ہاتھوں اور تلووں پر لگانے سے سوزش دور ہو جاتی ہے۔
مکو کے پتوں کو کاسنی کے پتوں کی طرح اُبال کر پلانے سے ورم جگر،ورم معدہ اور ورم طحال میں فائدہ ہوتا ہے اور اس کے پتوں کے جوشاندے سے غرغرے کرنے سے ورم زبان اور خناق میں راحت ملتی ہے۔
دھنیے کے پتوں کو اُبال کر اس کے پانی سے غرغرے کرنے سے منہ کے زخموں اور سوزش کو آرام ملتا ہے۔
نکسیر کو بند کرنے کے لئے اس پانی میں کافور حل کرکے ناک میں ٹپکائیں،فائدہ ہو گا۔اس کے پانی میں شکر ملا کر پلانے سے نیند آتی ہے اور پیاس کو تسکین ملتی ہے۔نیز سینے کی جلن بھی کم ہو جاتی ہے۔
پودینے کے پتوں کا عرق پلانے سے ہیضے میں فائدہ ہوتا ہے۔بچھو،بھڑو غیرہ کے کاٹنے کی جگہ پر اس کا لیپ لگانے سے یہ زہر کو جذب کر لیتا ہے،جس سے درد جاتا رہتا ہے۔

Browse More Healthart