Sehat O Safai Ki Choti Choti Batian Yaad Rakhain - Article No. 1837

Sehat O Safai Ki Choti Choti Batian Yaad Rakhain

صحت وصفائی کی چھوٹی چھوٹی باتیں یاد رکھیں - تحریر نمبر 1837

بچے گھر کی رونق ہوتے ہیں اگر یہ بیمار ہو جائیں تو سارا گھر اداس ہو جاتاہے ۔

جمعہ 27 مارچ 2020

بچے گھر کی رونق ہوتے ہیں اگر یہ بیمار ہو جائیں تو سارا گھر اداس ہو جاتاہے ۔انہیں ہنستا مسکراتا دیکھنے کے لئے ان کی صحت کا خیال رکھیں ۔خاص طور پر جراثیم سے بچوں کو محفوظ رکھیں ۔والدین کو چند بنیادی باتوں کا علم ہونا ضروری ہے تاکہ وہ اپنے بچوں کو بیماریوں سے محفوظ رکھ سکیں ۔بیماریوں کے ڈر سے بچوں کو مٹی میں کھیلنے ،پارک جانے ،یا سائیکل چلانے سے منع نہ کریں بلکہ انہیں حفظان صحت کے اہم اصول بتائیں تاکہ وہ اپنی صحت کا خود خیال رکھ سکیں اور بھر پور نشوونما حاصل کر سکیں۔
صحت مند عادات بچوں کو بیمار نہیں ہونے دیتیں اور انہیں جراثیم سے پھیلنے والی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہیں ۔موجودہ دور میں معالج حضرات بچوں کے مٹی میں کھیلنے کو اچھا سمجھتے ہیں اور ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کیونکہ مٹی میں کھیلنے سے کئی قسم کے جراثیم کے خلاف بچوں کا مدافعتی نظام فعال ہو جاتاہے۔

(جاری ہے)

جراثیم کو بچوں پر حملہ کرنے سے روکا بھی نہیں سکتا لیکن بچوں کو جراثیم سے محفوظ رکھنے کی احتیاطی کوشش ضرور کی جاسکتی ہے ۔

چند باتوں کا خیال رکھ کر بچوں کو امراض پھیلانے والے جراثیم سے محفوظ رکھا جا سکتاہے۔
ہاتھوں کی صفائی
نزلے سے متاثرہ شخص سے محض ہاتھ ملانے سے ہی نزلے کے 71فیصد جراثیم ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل ہو جاتے ہیں ۔بچوں کو صحت مند زندگی گزارنے کے اصول بتاتے وقت سب سے پہلے جو بات ذہن نشین کرائی جائے اس میں ہاتھ دھونے کی اہمیت اجاگر کرنا ضروری ہے ۔
ہاتھوں کو ہر وقت صاف رکھنے کی عادت ڈالیں ۔بحیثیت ماں بچے کو دودھ پلانے سے قبل ،کھانا پکانے اور کھلانے سے پہلے ہر مرتبہ واش روم استعمال کرنے کے بعد ہاتھ ضرور دھوئیں۔
ہاتھ کب دھوئیں
ہر مرتبہ واش روم استعمال کرنے کے بعد۔
کھانسی،چھینکنے یا ناک صاف کرنے کے بعد۔
پالتو جانوروں سے کھیلنے کے بعد۔
ڈسٹ بن یا جھاڑوں کو ہاتھ لگانے کے بعد۔

پارک سے واپس آکر۔
کھلونوں سے کھیلنے کے بعد۔
پودوں کی کاٹ چھانٹ کے بعد۔
جب گھر کا کوئی فرد بیمار ہوتو دن میں جتنی مرتبہ اس کے پاس بیٹھیں ہر مرتبہ بعد میں ضرور ہاتھ دھوئیں۔
ہاتھ دھونے کا صحیح طریقہ
بہتے ہوئے پانی میں ہاتھوں کو پہلے گیلا کریں ۔معیاری جراثیم کش صابن سے ہاتھوں میں جھاگ بنائیں ۔
انگلیوں کی درمیانی جلد کورگڑ کر صاف کریں ۔ہاتھوں کی پشت کو صاف کریں ۔بہتے ہوئے پانی سے ہاتھ دھولیں ۔صاف تولیہ سے ہاتھوں کو خشک کرلیں۔
نہانا
عام دنوں میں ایک مرتبہ اور گرمیوں میں دن میں دو مرتبہ نہانا صحت مند زندگی کے لئے مفید ہے ۔نہانے کے لئے معیاری شیمپو اور جراثیم کش صابن کا انتخاب کریں۔ بچے کو شروع سے ہی نہانے کی عادت ڈالیں تاکہ بڑا ہونے کے بعد بھی اس عادت پر عمل پیرا رہے ۔
نہانے کے بعد صاف تولیہ اور دھلے ہوئے کپڑے استعمال کریں ۔جن بچوں کو روزانہ نہانے کی عادت نہیں ہوتی ان کے سر میں خشکی ،لیکھ اور جوؤں کی افزائش ہونے لگتی ہے جو نا صرف اس بچے کے لئے بلکہ اس کے ساتھ رہنے والے دوسرے لوگوں کے لئے بھی کوفت کا باعث بنتی ہے ۔بچہ کی جسمانی صفائی کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے۔
منہ کی صفائی
عموماً چھوٹے بچوں کو کھانا کھانے کے بعد کلی کرنے یا برش کرنے کی عادت نہیں ہوتی ۔
اس کے باعث جراثیم دانتوں پر حملہ آور ہو جاتے ہیں اور دانتوں کے گلنے سڑنے کا باعث بنتے ہیں ۔بچوں کو ہر روز دن میں دو مرتبہ دانت برش کرنے کی عادت ڈالیں ۔اس کے علاوہ ہر غذا کھانے کے بعد اچھی طرح کلی کرنے اور کبھی کبھی غرارہ کرنے کی تربیت بھی دیں تاکہ دانت صاف رہیں اور منہ جراثیم کا گھر نہ بننے پائے ۔بچوں کا ٹوتھ برش الگ رکھیں اور انہیں دوسروں کا ٹوتھ برش استعمال نہ کرنے دیں ،کھانے کے اوقات مقرر کریں اور درمیانی وقفہ میں اگر بھوک لگے تو پانی پینے یا کوئی پھل کھانے پر اکتفا کریں ۔
کھانے کے بعد ہر مرتبہ منہ صاف کریں۔
ناخن کاٹنا
بڑھے ہوئے ناخنوں کے اندر جراثیم جگہ بنا لیتے ہیں اور ہر غذا کے ساتھ بچوں کے پیٹ میں جاکر مختلف بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔ اکثر بڑوں اور بچوں کو دانتوں سے ناخن کترنے کی عادت ہوتی ہے اس عادت سے جلد از جلد چھٹکارہ حاصل کیا جائے کیونکہ اس سے پیٹ کی بیماریاں جنم لیتی ہیں ۔
دانتوں سے ناخن کاٹنے سے دانت بھی خراب ہو جاتے ہیں اور ناخن بھی کمزور پڑ جاتے ہیں ۔جو بچے ناخن منہ میں ڈالتے ہیں یا انگوٹھا اور انگلیاں چوسنے کے عادی ہوتے ہیں ،ان کی یہ عادت چھڑوانے کی کوشش کی جائے ۔باقاعدگی کے ساتھ ہاتھوں اور پیروں کے ناخن کاٹنے سے بچہ کئی بیماریوں میں مبتلا ہونے سے محفوظ رہ سکتاہے۔
صاف ستھرا لباس
بچوں کا لباس روزانہ تبدیل کریں ۔
بچوں کو تلقین کریں کہ وہ اپنا لباس صاف ستھرا رکھیں ۔اکثر بچے کھانا کھا کر دستر خوان یا اپنے ہی کپڑوں سے ہاتھ پوچھ لیتے ہیں۔ یہ غلط عادت ہے ۔ایسے بچوں کو پیارومحبت سے سمجھایا جائے اور اپنا جسم و لباس صاف رکھنے کا درس دیا جائے۔ سکول سے واپسی کے بعد یونیفارم اُتار پھینکنے کے بجائے ایک مخصوص جگہ پر رکھا جائے․․․․استعمال شدہ جوتوں کو چند گھنٹے دھوپ میں رکھیں تاکہ بدبو دور ہو جائے ۔
اس کے علاوہ ہر روز دھلا موزہ استعمال کرائیں ۔سکول سے آنے کے بعد ہاتھ منہ دھونے کے ساتھ پاؤں دھونے کی عادت بھی ڈالیں ۔خصوصی طور پر پاؤں کی انگلیاں اور انگوٹھے کے درمیان والا حصہ دھونا نہ بھولیں تاکہ پاؤں جراثیم سے محفوظ ہو جائیں ۔یاد رہے کہ صحت مند عادات ہی صحت مند زندگی کی ضامن ہیں ۔صفائی کے آسان طریقے اپنا کر فیملی صحت مند اور خوشگوار زندگی گزار سکتی ہے۔

Browse More Healthart