Stomach Tandrust To Sehat Salamat - Article No. 2662

Stomach Tandrust To Sehat Salamat

معدہ تندرست تو صحت سلامت - تحریر نمبر 2662

دنیا بھر میں معدے کا کینسر پانچویں نمبر پر پہنچ چکا ہے

منگل 14 مارچ 2023

ڈاکٹر نسیم اختر
انسانی جسم کی بہترین ساخت،خوبصورت بناوٹ اور متوازن اندرونی نظام نے عصر حاضر کی جدید میڈیکل سائنس کو ورطہ حیرت میں ڈال رکھا ہے کیونکہ انسانی جسم کا اندرونی نظام ہر قسم کے نقص سے پاک ہے۔بلاشبہ تندرست و توانا انسانی جسم بھرپور زندگی گزارنے کا ذریعہ ہے،قدرت نے انسان کو قوت و توانائی سے بھرپور جسمانی اعضاء عطا کرتے ہوئے ان کی حفاظت کی ہدایت بھی کی،تاہم روزمرہ کے معاملات کی بے قاعدگی،ناقص خوراک اور مضر صحت آب و ہوا کے باعث یہ اعضاء آہستہ آہستہ کمزور ہونا شروع ہو جاتے ہیں،جن کے باعث زندگی کی رعنائیاں پھیکی پڑنا شروع ہو جاتی ہیں۔
انسانی جسم کے ہر عضو کی انتہائی اہمیت ہے تاہم معدے کو ان میں اس اعتبار سے انفرادیت حاصل ہے کہ اگر ایک انسان کا معدہ درست طریقے سے بھرپور کام کر رہا ہے تو پھر باقی جسم سہولت کے ساتھ اپنے امور سر انجام دیتا رہتا ہے تاہم اس میں خرابی پورے جسمانی نظام کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

(جاری ہے)

طبی ماہرین کہتے ہیں کہ اگر معدہ خراب ہو تو اس کے بد اثرات صرف نظام انہضام تک ہی محدود نہیں رہتے،یعنی ان سے صرف پیٹ میں گیس،قبض یا ہیضہ جیسے مسائل ہی جنم نہیں لیتے بلکہ ان بد اثرات سے سر درد،بلڈ پریشر،جگر،اپینڈکس،لبلبہ،پتہ اور آنتیں بھی متاثر ہو سکتی ہیں۔

آج دنیا بھر میں معدے کا کینسر پانچویں نمبر پر پہنچ چکا ہے۔
سویڈن کی یونیورسٹی آف گوتھنبرگ کی ایک تحقیق کے مطابق دنیا میں ہر دس میں سے چار افراد معدے کے امراض میں مبتلا ہیں،اس تحقیق کے لئے 33 ممالک کے 73 ہزار افراد کو اس کا حصہ بنایا گیا،یوں کہا جا سکتا ہے کہ دنیا کی کل آبادی کا 40 فیصد حصہ امراضِ معدہ کا شکار ہے۔اس حوالے سے اگر پاکستان کی بات کی جائے تو ہمارے ہاں اس تشویش ناک صورت حال کا بخوبی اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہمارے ارد گرد افراد کی اکثریت کسی نہ کسی حوالے سے امراضِ معدے کا شکار ہے۔
جس سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے کوئی ایلوپیتھی،ہومیوپیتھی تو کوئی حکمت کے طریقہ علاج کے بھنور میں پھنسا ہوا ہے،جن سے پھر برس ہا برس نجات ہی حاصل نہیں ہو پاتی۔ماضی میں معدے سمیت متعدد امراض کے علاج کے لئے سب سے پہلے گھریلو ٹوٹکوں پر انحصار اولین ترجیح ہوا کرتا تھا،جو بہت موٴثر بھی تصور کئے جاتے تھے۔
تاہم وقت گزرنے کے ساتھ یہ روایات اور معاشرتی چلن کہیں کھو گیا،جس کے باعث مزید مسائل نے جنم لیا،آج معدے کی تکلیف پر ہزاروں،لاکھوں روپے خرچ کئے جاتے ہیں تاہم پھر بھی تکلیف سے مکمل نجات کا کسی کو یقین نہیں ہوتا۔
تو اس صورت حال کو سامنے رکھتے ہوئے ہم یہاں اپنے قارئین کے لئے جدید طبی تحقیقات کی روشنی میں معدے کی تکلیف سے نجات کے لئے چند ایسے گھریلو ٹوٹکوں کا ذکر کرنے جا رہے ہیں،جن سے استفادہ نہایت فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔
ادرک کا استعمال
ادرک کا استعمال حاملہ خواتین اور کینسر کا شکار لوگوں کے لئے نہایت مفید ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ اس کے استعمال سے متلی یا الٹی کو کم کیا جا سکتا ہے۔
پیٹ میں خرابی یا درد کی شکایت رکھنے والے افراد کے لئے ادرک کا سالن یا چائے میں استعمال نہایت مفید ثابت ہو سکتا ہے۔تاہم یہاں اس امر کا اظہار بھی ضروری ہے کہ ادرک کا بے جا اور بہت زیادہ استعمال فائدے کے بجائے معدے کی خرابی کا باعث بھی بن سکتا ہے،جس سے پیٹ میں گیس،سینے میں جلن اور بدہضمی جیسے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔لہٰذا ادرک کا استعمال مناسب کیا جانا چاہیے۔

صاف پانی
کھانے پینے کی اشیاء کو موٴثر طریقے سے ہضم اور جذب کرنے کے لئے جسم کو پانی کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ پانی کی کمی سے ہاضمے کا عمل زیادہ مشکل اور کم موٴثر ہو جاتا ہے،جس سے پیٹ خراب ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے،مزید برآں پانی کا استعمال سینے میں جلن کو کم کرنے میں بھی مددگار ہوتا ہے۔برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس کی تجویز کے مطابق بالغ مرد و خواتین کو ایک دن میں 6 سے 8 گلاس پانی ضرور پینا چاہیے،ایک سے تین سال کے بچوں کو 4 گلاس جبکہ 4 سے 8 سال کے بچوں کو 5 گلاس پانی ضرور پینا چاہیے۔

تمباکو نوشی سے پرہیز
تمباکو نوشی کا استعمال بدہضمی اور معدے کی دیگر امراض کو متحرک کر سکتا ہے،مزید برآں یہ معیار زندگی کو متاثر کرنے کے ساتھ کینسر جیسے موذی امراض کو بھی جنم دیتی ہے،لہٰذا تمباکو کے استعمال کو فوری ترک کر دیں کیونکہ یہ جسم اور نفسیاتی دونوں اعتبار سے انسان کے لئے نقصان دہ ہے۔
بھاری غذائیں
ماہرین کا کہنا ہے کہ متعدد تحقیقات اس کی شاہد ہیں کہ فیٹس سے بھرپور غذائیں،گندم سے بنی بھاری اشیاء اور مصالحے دار اور چکنائی والی غذائیں بدہضمی کے مرض کو جنم دیتی ہیں۔
ان غذاؤں کے کھانے سے معدے کی زیادہ مشقت کرنا پڑتی ہے،جس سے اُس کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے اور آہستہ آہستہ بدہضمی،پیٹ میں درد اور گیس جیسے مسائل جنم لینے لگتے ہیں،لہٰذا ان غذاؤں کا متوازی استعمال کیا جائے اور اس کے ساتھ تازہ سبزیوں کو فوقیت دی جائے۔
انجیر
انجیر میں ایسے مادے پائے جاتے ہیں،جو قبض کو ختم کرنے اور آنتوں کی صحت کو تقویت پہنچاتے ہیں،انجیر میں ایسے مرکبات بھی ہوتے ہیں،جو بدہضمی کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
تاہم ایسے افراد کو انجیر کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے جو اسہال کی کیفیت کا شکار رہتے ہیں کیونکہ اس صورت میں انجیر کا استعمال مرض کو بڑھا سکتا ہے۔
ذہنی دباؤ
ذہنی دباؤ بھی معدے کی خرابی کی ایک بہت بڑی وجہ ہے،جس کا ملاحظہ آپ خود بھی ایسی صورت میں کر سکتے ہیں کہ جب آپ کسی وجہ سے بہت پریشان یا ذہنی دباؤ کا شکار ہوں تو آپ کو محسوس ہو گا کہ آپ کا معدہ خراب ہو رہا ہے جس سے آپ پیٹ میں درد،گیس یا سینے میں جلن جیسی تکالیف کا سامنا کر سکتے ہیں،لہٰذا ذہنی دباؤ سے بچنے کے لئے دیگر تراکیب کے ساتھ ورزش کو لازم قرار دیں۔

Browse More Healthart