Teen Bimarian - Article No. 996
تین بیماریاں - تحریر نمبر 996
ایک ہی دوا کے ذریعے علاج ممکن
منگل 23 اگست 2016
غلام زہرا :
بیمارافراد کی اکثروبیشتر یہ شکایت ہوتی ہے کہ دوائیاں کھا کھا کے وہ بے بس اور کنگال ہوگئے ہیں۔ جیب اور صحت دونوں ہی ساتھ چھوڑ رہی ہیں۔ بیماریوں پر تحقیق کرنے والے سائنسدانوں نے نتیجہ اخذ کیا ہے کہ دنیا کے غریب ممالک میں ایک بڑی آبادی کو متاثر کرنے والی تین بیماریوں کا ایک ہی دوا کے ذریعے علاج ممکن ہوسکتا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق چاگاز، لیش اور نیند نہ آنے کی تین بیماریوں کا ایک ہی دوا سے علاج ممکن ہے۔
یہ تینوں مرض طفیلی جراثیموں کے جسم میں داخل ہونے سے پیدا ہوتی ہیں اور زیادہ تر غریب ممالک کی آبادی کو متاثر کرتی ہیں۔
چارگاز کامرض کھٹملوں سے انسانوں کو منتقل ہوتا ہے اور اس کے مریض کو نیند بہت آتی ہے۔
ان تین بیماریوں سے ہر سال دو کروڑ افراد متاثر ہوتے ہیں اور ایک اندازے کے مطابق پچاس ہزار افراد ان بیماریوں کی وجہ سے ہلاک ہوجاتے ہیں۔
سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق یہ دوا جانوروں پر 30لاکھ باراستعمال ہو چکی ہے اور انسانوں پر تجربات شروع کرنے سے پہلے اس دوا کے حفاظتی ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔ دنیا کے غریب آبادی کو متاثر کرنے والی ان بیماریوں کے لیے بننے والی اس دوا کو بہت حوصلہ افزاپیش رفت قراردیا جارہا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ لیش، چاگاز اور نیند نہ آنے کی بیماریاں ایک جیسے طفیلی جراثیموں کے جسم میں داخل ہونے سے لاحق ہوتی ہیں اور اُمید کی جاسکتی ہے کہ ایک ہی دوا سے اس کا علاج ممکن ہوسکے گا۔
اس سے پہلے ان بیماریوں کے علاج ادویات موجود ہیں لیکن وہ مہنگی ہیں اور اُن کے جسم پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
یونیورسٹی آف یارک سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر المار مے برگ کے مطابق ” یہ دوا تینوں جراثیموں کو بیک وقت ٹارگٹ کرسکتی ہے۔ ایسی بیماریوں پر زیادہ رقم اس لیے خرچ نہیں کی جاتی کہ اس سے متاثر ہونے والے افراد غریب ممالک میں رہتے ہیں۔
بیمارافراد کی اکثروبیشتر یہ شکایت ہوتی ہے کہ دوائیاں کھا کھا کے وہ بے بس اور کنگال ہوگئے ہیں۔ جیب اور صحت دونوں ہی ساتھ چھوڑ رہی ہیں۔ بیماریوں پر تحقیق کرنے والے سائنسدانوں نے نتیجہ اخذ کیا ہے کہ دنیا کے غریب ممالک میں ایک بڑی آبادی کو متاثر کرنے والی تین بیماریوں کا ایک ہی دوا کے ذریعے علاج ممکن ہوسکتا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق چاگاز، لیش اور نیند نہ آنے کی تین بیماریوں کا ایک ہی دوا سے علاج ممکن ہے۔
یہ تینوں مرض طفیلی جراثیموں کے جسم میں داخل ہونے سے پیدا ہوتی ہیں اور زیادہ تر غریب ممالک کی آبادی کو متاثر کرتی ہیں۔
چارگاز کامرض کھٹملوں سے انسانوں کو منتقل ہوتا ہے اور اس کے مریض کو نیند بہت آتی ہے۔
(جاری ہے)
لیش کے مریض کو بڑے بڑے پیپ بھرے پھوڑے پھنسیاں نکلتی ہیں اور یہ بیماری ریت میں پائی جانی والی مکھیوں سے پھیلتی ہے۔
ان تین بیماریوں سے ہر سال دو کروڑ افراد متاثر ہوتے ہیں اور ایک اندازے کے مطابق پچاس ہزار افراد ان بیماریوں کی وجہ سے ہلاک ہوجاتے ہیں۔
سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق یہ دوا جانوروں پر 30لاکھ باراستعمال ہو چکی ہے اور انسانوں پر تجربات شروع کرنے سے پہلے اس دوا کے حفاظتی ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔ دنیا کے غریب آبادی کو متاثر کرنے والی ان بیماریوں کے لیے بننے والی اس دوا کو بہت حوصلہ افزاپیش رفت قراردیا جارہا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ لیش، چاگاز اور نیند نہ آنے کی بیماریاں ایک جیسے طفیلی جراثیموں کے جسم میں داخل ہونے سے لاحق ہوتی ہیں اور اُمید کی جاسکتی ہے کہ ایک ہی دوا سے اس کا علاج ممکن ہوسکے گا۔
اس سے پہلے ان بیماریوں کے علاج ادویات موجود ہیں لیکن وہ مہنگی ہیں اور اُن کے جسم پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
یونیورسٹی آف یارک سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر المار مے برگ کے مطابق ” یہ دوا تینوں جراثیموں کو بیک وقت ٹارگٹ کرسکتی ہے۔ ایسی بیماریوں پر زیادہ رقم اس لیے خرچ نہیں کی جاتی کہ اس سے متاثر ہونے والے افراد غریب ممالک میں رہتے ہیں۔
Browse More Healthart
ماہِ صیام اور ذیابیطس
Mah E Siyam Aur Ziabetus
روزہ اور صحت
Roza Aur Sehat
بدلتا موسم اداس کیوں کر دیتا ہے
Badalta Mausam Udaas Kyun Kar Deta Hai
فاقہ کرنا متعدد بیماریوں کے خلاف مفید قرار
Faqa Karna Mutadid Bimariyon Ke Khilaf Mufeed Qarar
پیٹ کے السر کی نشاندہی سانس کے ذریعے
Stomach Ulcer Ki Nishandahi Saans Ke Zariye
ٹھنڈے پانی سے نہانے کے صحت بخش فوائد
Thande Pani Se Nahane Ke Sehat Bakhsh Fawaid