Tuberculosis - Aik Mohlik Marz - Article No. 2682

Tuberculosis - Aik Mohlik Marz

تپ دق ۔ ایک مہلک مرض - تحریر نمبر 2682

سو فیصد کامیاب علاج کے باوجود اس کا پھیلاؤ تشویش ناک ہے

منگل 11 اپریل 2023

ڈاکٹر مدیحہ بلال صدیقی
ٹی بی کیا ہے؟
ٹی بی دراصل ایک انفیکشن ہے،یعنی یہ اُن امراض میں شامل ہے،جو جراثیم سے پیدا ہوتے ہیں۔وہ جراثیم جو انسانوں تک پھیل کر اور پھل پھول کر انہیں بیمار کرتے ہیں۔حقیقتاً جرثوما انتہائی چھوٹا ہوتا ہے،جو خردبین کے بغیر نہیں دیکھا جا سکتا اور 24 مارچ 1982ء کو جرمن ڈاکٹر،رابرٹ کاک نے ٹی بی کا جرثوما پہلی مرتبہ دریافت کیا۔
یہ مرض صدیوں پرانا ہے،جیسا کہ مصری حنوط شدہ ممیوں کے معاینے سے پتا چلا ہے۔اس کے پہلے کئی نام تھے،جن میں Plague White یا سفید طوعون اور ”کیپٹن آف آل مین آف ڈیتھ“ شامل ہیں۔یہ مرض ایک سے دوسرے شخص تک تھوک کی اُن باریک بوندوں (Droplets) کے ذریعے پھیلتا ہے،جو کھانسنے،چھینکنے سے منہ یا بلغم سے نکلتے ہیں،یہ بوندیں (جراثیم) ہوا میں کچھ دیر معلق رہتی ہیں اور اسی دوران قریب موجود افراد کے سانس کے ذریعے اپن کے پھیپھڑوں تک منتقل ہو جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

جس شخص میں یہ جراثیم داخل ہوں،اُس میں عام طور پر بیماری جلد ظاہر نہیں ہوتی کہ جسم کا مدافعتی نظام،جو اللہ تعالیٰ نے ہر انسان میں رکھا ہے،اُن جراثیم پر قابو پا لیتا ہے۔یعنی اگر دس افراد میں ٹی بی کے جراثیم داخل ہوں،تو اُن میں سے 9 کو کبھی بھی ٹی بی کی بیماری نہیں ہوتی،اگرچہ جراثیم اُن کے جسم میں موجود ہوتے ہیں۔
مرض کی علامات
جب شخص کا مدافعتی نظام کسی وجہ سے بہت کمزور پڑتا ہے،تو یہ جراثیم،جو برسوں سے ”سوئے ہوئے“ ہوتے ہیں،متحرک ہو کر جسم کے مختلف اعضاء کو متاثر کرنے لگتے ہیں،جب کہ اُن کی تعداد میں بھی اضافہ ہونے لگتا ہے۔
ٹی بی کے اثرات 75 فیصد پھیپھڑوں میں ہوتے ہیں،تاہم،یہ بیماری جسم کے کسی بھی حصے میں ہو سکتی ہے،یعنی آنتیں،ہڈیاں،ریڑھ کی ہڈی،غدود،پھیپھڑے کے باہر کی جھلی،مثانہ،بچے دانی،دماغ،غرض کوئی بھی عضو اس سے متاثر ہو سکتا ہے۔ٹی بی کی کچھ عمومی علامات ہیں،جن میں بھوک نہ لگنا،وزن کم ہونا،ہلکا بخار،کمزوری وغیرہ شامل ہیں۔باقی علامات کا تعلق اُن اعضاء سے ہوتا ہے،جو ٹی بی سے متاثر ہوئے ہوں،جیسے پھیپھڑوں کی ٹی بی میں کھانسی،بلغم میں خون آنا یا سینے میں درد وغیرہ جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔

ٹی بی کا شبہ کب ہونا چاہیے؟
ٹی بی کی عام علامات وہی ہیں،جو بہت سی دیگر بیماریوں میں بھی عام ہیں۔کئی مرتبہ یہ اتنی ہلکی ہوتی ہیں کہ اُنہیں عام کھانسی،بخار سمجھ لیا جاتا ہے اور اسی کے مطابق علاج معالجہ کیا جاتا ہے۔یاد رکھیے!جب بھی کھانسی یا بخار کی مدت دو ہفتوں سے زائد ہو جائے یا بلاوجہ وزن کم ہونے لگے، (عمومی علاج کے بغیر یا اس کے ساتھ) تو ٹی بی کے ٹیسٹ کروا لینے چاہئیں۔
خاص طور پر اگر یہ علامات کسی ایسے شخص میں ظاہر ہوں،جو حال ہی میں کسی ٹی بی کے مریض کے بہت قریب رہا ہو،جیسے کہ ایک ہی گھر میں رہنے والے افراد۔
ٹی بی کا علاج
گزشتہ پچاس،ساٹھ سال سے ٹی بی کا مکمل علاج ممکن ہے،جس سے مرض ختم ہو جاتا ہے۔اس علاج کا دورانیہ کم از کم چھے ماہ ہے (جو کہ پہلے 9 یا 12 ماہ تک ہوتا تھا) شروع میں 4 ادویہ 2 ماہ تک اور پھر 2 ادویہ 4 ماہ تک دی جاتی ہیں۔
یہ گولیاں صبح ایک ساتھ،عموماً خالی پیٹ کھائی جاتی ہیں۔ان ادویہ کے استعمال میں باقاعدگی بہت اہم ہے کہ وقفے کی صورت میں ان کا اثر کم ہو جاتا ہے،بلکہ جراثیم ان ادویہ پر قابو پا لیتے ہیں اور وہ ختم نہیں ہوتے۔ان ادویہ کے مضر اثرات بہت کم مریضوں میں ظاہر ہوتے ہیں اور وہ اکثر معمولی نوعیت کے ہوتے ہیں،مثلاً متلی،الٹی،خارش یا جسم میں معمولی درد وغیرہ۔
معالج کے مشورے سے ان کا تدارک بہت آسانی سے کیا جا سکتا ہے۔ان گولیوں کو مریض کے وزن کے حساب سے دیا جاتا ہے۔اگر کوئی مریض،جسے چار گولیاں لینی ہیں،چار کی بجائے دو یا تین لے،تو مرض وقتی طور پر تو ہلکا ہو سکتا ہے،لیکن ختم نہیں ہوتا،بلکہ بگڑ بھی سکتا ہے۔اس لئے باقاعدگی کے ساتھ تجویز کردہ خوراک کی مقدار لینا اشد ضروری ہے۔اس خطرناک مرض کے پھیلاؤ میں چند اہم وجوہ کو سمجھنا بہت ضروری ہے،جیسے تشخیص میں تاخیر،نامکمل علاج،غیر معیاری ادویہ کا استعمال،دوا میں ناغہ کرنا یا خوراک کے لحاظ سے غلط علاج کرنا۔
ڈی۔آر ٹی بی اُن لوگوں میں زیادہ پائی جاتی ہے،جنہیں پہلے ٹی بی ہو چکی ہو،قوت مدافعت کمزور ہو،ایچ آئی وی کے مریض ہوں یا جنہوں نے ڈی۔آر ٹی بی میں مبتلا فرد کے ساتھ وقت گزارا ہو۔پاکستان میں خوش قسمتی سے حکومتی اور نجی اداروں کے اشتراک سے ڈی۔آر ٹی بی کے مریضوں کا علاج ممکن ہو پایا ہے اور اُس سے بہت سے مریض صحت یاب بھی ہو رہے ہیں۔ٹی بی کی اس خطرناک قسم سے بچنے کا واحد حل یہی ہے کہ اگر کسی کو ٹی بی ہو جائے،تو وہ کسی ماہر ڈاکٹر یا ٹی بی کے مستند ادارے سے اس کا مکمل علاج پوری مدت کے لئے اور باقاعدہ کروائے۔

Browse More Healthart