Typhoid Bukhar - Article No. 2614

Typhoid Bukhar

ٹائیفائیڈ بخار - تحریر نمبر 2614

ٹائیفائیڈ ایک خطرناک بیماری ہے،جو ترقی پذیر اور پس ماندہ ممالک میں عام ہے

بدھ 4 جنوری 2023

سرفراز احمد مغل
ٹائیفائیڈ ایک خطرناک بیماری ہے،جو ترقی پذیر اور پس ماندہ ممالک میں عام ہے۔یہ بیماری وبا کی صورت میں بھی پھوٹ سکتی ہے۔یہ ایک شدید نوعیت کی بیماری ہے،جو سالمونیلا ٹائفی (Salmonella Typhi) نامی جرثومے کی وجہ سے لاحق ہوتی ہے۔یہ جرثومہ آلودہ پانی یا غذا کے ذریعے جسم میں داخل ہو جاتا ہے اور ٹائیفائیڈ بخار کا سبب بنتا ہے۔
ٹائیفائیڈ کے تین میں سے پانچ مریض اس جرثومے کے کیریئر بن جاتے ہیں،یعنی ایسے افراد جن میں یہ جرثومہ موجود ہوتا ہے۔افراد کی شکل میں جرثومے کے ان طویل مدتی کیریئرز میں کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتیں،چنانچہ یہ برسوں بیماری پھیلانے کا باعث بنے رہتے ہیں۔یہ جرثومہ پتے کی نالی اور جگر میں اندر ہی اندر افزائش پاتا رہتا ہے اور پھر وہاں بڑی آنت میں چلا جاتا ہے۔

(جاری ہے)


ٹائیفائیڈ کے جرثومے بہت سخت جان ہوتے ہیں،یہ کئی ہفتوں تک پانی اور گندگی میں بھی زندہ رہتے ہیں۔آلودہ پانی یا غذا کے ذریعے ٹائیفائیڈ کے جرثومے جسم میں داخل ہونے کے بعد آنت پر حملہ آور ہوتے ہیں اور پھر دوران خون میں شامل ہو جاتے ہیں۔یہ جگر،تلی (Spleen) یا ہڈیوں کے گودے میں خون کے سفید خلیوں (سیلز) میں موجود رہتے اور ان خلیوں میں خون کو بڑھاتے رہتے ہیں،لہٰذا مریض میں علامات ظاہر ہونے لگتی ہیں۔
پھر یہ جرثومے پتے اور بڑی آنت کے لمفاوی بافتوں (Lymphatic Tissues) پر حملہ کر دیتے ہیں اور اپنی تعداد کو بڑے پیمانے پر بڑھانے لگتے ہیں،بعد ازاں یہ جرثومے مستقل طور پر آنتوں میں چلے جاتے ہیں،لیکن جب مریض کے فضلے کا لیبارٹری میں معائنہ کیا جاتا ہے تو مرض کی تشخیص ہوتی ہے۔بیماری کے ابتدائی اور آخری مرحلے میں فضلے کا معائنہ بہت اہم ہوتا ہے،تاہم بیماری کی حتمی تشخیص کے لئے اکثر اوقات خون کے معائنے کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔

ٹائیفائیڈ جیسی خطرناک بیماری سے بچنے کے لئے ہمیں چاہیے کہ کھلے عام فروخت کی جانے والی غذائیں،مثلاً فروٹ چاٹ،دہی،بھلے،گول گپے یا اس طرح کی غذائیں جو ادھ کچی حالت میں فروخت کی جاتی ہیں،ان کے کھانے میں احتیاط برتیں۔اس کے علاوہ کوڑے کرکٹ کو احتیاط سے ٹھکانے لگائیں اور کھانے پینے کی چیزوں کو اچھی طرح ڈھانپ کر رکھیں۔

Browse More Healthart