Urdu Shairi - Article No. 1055

اُردو شاعری - تحریر نمبر 1055
فرحت بخش احساس اور دماغی صحت کے لیے مفید ہے
پیر 2 جنوری 2017
غلام زہرا :
اردو ادب میں شعروشاعری کی اہمیت کااعتراف تقریباََ ہر خاص وعام نے کیا ہے ۔ یہ شعراء کے قلبی وخارجی احساسات کی آئینہ دار ہے ۔ اس میں حسن وعشق کابیان نغمے کی شکل میں ملتا ہے تو خیالات وتجربات کی رنگارنگی ، جذبات کے شدتورنگینی کے جلوے نظرآتے ہیں ۔ مرزا غالب نے ایک چھوٹا سا دیوان لکھااور بقائے دوام حاصل کیاان کی شاعری کوعالمی سطح پر بھی خوب پذیرائی حاصل ہوئی ۔ میرتقی میر کوان کی شاعری کی بدولت ” خدائے سخن “ کہا گیا۔ حسرت موبانی ہوں یافیض احمد فیض اور ناصر کاظمی ہر کسی نے اپنے ماحول اور عہد کی ترجمانی کے علاوہ اپنی ولی کیفیات بھی بیان کیں۔ شاعری مشرق علامہ اقبال نے اپنی شاعری میں جوپیغام دیاوہ انہیں منفرد مقام دلواتا ہے ۔
اُردو شاعری نے بتدریج اپنی اہمیت ومقام تسلیم کرایا ہے۔ دور حاضر میں بھی کئی بہت سے شعراء نے اس میدان میں طبع آزمائی اور اپنے احساسات کو خوبصورت اسلوب میں بیان کیااور یہ حقیقت بھی ہے کہ خیالات کے اظہار کے لئے زبان وبیان بہترین سانچے میں ڈھالا ہوا ہوناچاہئے ۔ اس صورت میں شاعری کا جادوسر چڑھ کر بولتا ہے اور اپناآپ منواتا ہے ۔ مستقل مزاجی سے اپناسفر طے کرنے والی اُردو شاعری کے بارے میں ایک تحقیق سامنے آئی ہے کہ یہ نہ صرف روح کو سرشار کرتی ہے بلکہ دماغ کے لئے بھی یہ فائدہ مند ہے ۔ ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق لکھنو کے سینٹر فاربائیومیڈکل ریسرچرز میں ہونے والے ایک مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ اُردو شاعری دماغ کی نشوونما میں کردارادا کرسکتی ہے ۔ مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ اُردو شاعری پڑھنے کے دوران دماغ کے مختلف حصے استعمال ہورہے ہوتے ہیں جوفیصلہ سازی، اچھے اور برے کے درمیان تمیز، جذبات قابو کرنے اور تناؤ دور کرنے کے متعلق ہوتے ہیں۔ مطالعہ میں یہ بات سامنے آئی کہ اُردو سیکھنے سے ڈیمنیشیا جیسی دماغی بیماریوں سے بچاجاسکتا ہے ۔ نیزیہ بچوں میں سیکھنے کی معذوری بھی دورکرتی ہے ۔ مطالعہ کے مطابق ہندی، جرمن ، انگریزی اور فرنچ زبانوں کے مقابلے میں اُردو سیکھنا زیادہ مشکل ہے جس کی وجہ سے اس میں دماغ کے کئی حصے استعمال ہوتے ہیں جو دماغی صحت کے لئے اچھی ثابت ہوتی ہے ۔ جوکلام موزوں انسانی جذبات کو اُبھارے اور ان کو تحریک میں لائے وہ شعر ہے اور اُردو شاعری میں یہ صفت ہے کہ یہ صرف احساسات وجذبات کی بہترین ترجمان، ہمارے ذوق کی تسکین کاباعث ایک فرحت بخش احساس تو ہے ہی مگر ہماری دماغی صحت کے لئے بھی بہترین ہے ۔
اردو ادب میں شعروشاعری کی اہمیت کااعتراف تقریباََ ہر خاص وعام نے کیا ہے ۔ یہ شعراء کے قلبی وخارجی احساسات کی آئینہ دار ہے ۔ اس میں حسن وعشق کابیان نغمے کی شکل میں ملتا ہے تو خیالات وتجربات کی رنگارنگی ، جذبات کے شدتورنگینی کے جلوے نظرآتے ہیں ۔ مرزا غالب نے ایک چھوٹا سا دیوان لکھااور بقائے دوام حاصل کیاان کی شاعری کوعالمی سطح پر بھی خوب پذیرائی حاصل ہوئی ۔ میرتقی میر کوان کی شاعری کی بدولت ” خدائے سخن “ کہا گیا۔ حسرت موبانی ہوں یافیض احمد فیض اور ناصر کاظمی ہر کسی نے اپنے ماحول اور عہد کی ترجمانی کے علاوہ اپنی ولی کیفیات بھی بیان کیں۔ شاعری مشرق علامہ اقبال نے اپنی شاعری میں جوپیغام دیاوہ انہیں منفرد مقام دلواتا ہے ۔
(جاری ہے)
شعری تجربہ شاعر کی داخلی سطح کو متنوع کرتا ہے ۔ مولانا حالی نے شعروشاعری کے مختلف پہلوؤں کو مختلف زاویوں سے دیکھا ہے اور اس کی اصلاح بھی کی ہے ۔
اُردو شاعری نے بتدریج اپنی اہمیت ومقام تسلیم کرایا ہے۔ دور حاضر میں بھی کئی بہت سے شعراء نے اس میدان میں طبع آزمائی اور اپنے احساسات کو خوبصورت اسلوب میں بیان کیااور یہ حقیقت بھی ہے کہ خیالات کے اظہار کے لئے زبان وبیان بہترین سانچے میں ڈھالا ہوا ہوناچاہئے ۔ اس صورت میں شاعری کا جادوسر چڑھ کر بولتا ہے اور اپناآپ منواتا ہے ۔ مستقل مزاجی سے اپناسفر طے کرنے والی اُردو شاعری کے بارے میں ایک تحقیق سامنے آئی ہے کہ یہ نہ صرف روح کو سرشار کرتی ہے بلکہ دماغ کے لئے بھی یہ فائدہ مند ہے ۔ ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق لکھنو کے سینٹر فاربائیومیڈکل ریسرچرز میں ہونے والے ایک مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ اُردو شاعری دماغ کی نشوونما میں کردارادا کرسکتی ہے ۔ مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ اُردو شاعری پڑھنے کے دوران دماغ کے مختلف حصے استعمال ہورہے ہوتے ہیں جوفیصلہ سازی، اچھے اور برے کے درمیان تمیز، جذبات قابو کرنے اور تناؤ دور کرنے کے متعلق ہوتے ہیں۔ مطالعہ میں یہ بات سامنے آئی کہ اُردو سیکھنے سے ڈیمنیشیا جیسی دماغی بیماریوں سے بچاجاسکتا ہے ۔ نیزیہ بچوں میں سیکھنے کی معذوری بھی دورکرتی ہے ۔ مطالعہ کے مطابق ہندی، جرمن ، انگریزی اور فرنچ زبانوں کے مقابلے میں اُردو سیکھنا زیادہ مشکل ہے جس کی وجہ سے اس میں دماغ کے کئی حصے استعمال ہوتے ہیں جو دماغی صحت کے لئے اچھی ثابت ہوتی ہے ۔ جوکلام موزوں انسانی جذبات کو اُبھارے اور ان کو تحریک میں لائے وہ شعر ہے اور اُردو شاعری میں یہ صفت ہے کہ یہ صرف احساسات وجذبات کی بہترین ترجمان، ہمارے ذوق کی تسکین کاباعث ایک فرحت بخش احساس تو ہے ہی مگر ہماری دماغی صحت کے لئے بھی بہترین ہے ۔
Browse More Healthart

تھیلیسیمیا کے بچوں کے لئے غذائی پلان
Thalassemia Ke Bachon Ke Liye Ghizai Plan

نمونیا ۔ بچوں کا قاتل مرض
Pneumonia - Bachon Ka Qatil Marz

جلد بوڑھے نہیں ہونا چاہتے تو پپیتا کھائیے
Jald Budhe Nahi Hona Chahte To Papita Khaiye

پولیو کے دو قطرے ۔ کوئی بچہ رہ نہ جائے
Polio Ke 2 Qatre - Koi Bacha Reh Na Jaye

سبزے کے قریب، دماغی امراض سے دور
Sabze Ke Qareeb, Dimaghi Amraz Se Door

لیشمینیا ۔ ایک خطرناک جلدی مرض
Leishmania - Aik Khatarnak Jildi Marz