Uric Acid Aik Khamosh Marz - Article No. 2651

Uric Acid Aik Khamosh Marz

یورک ایسڈ ایک خاموش مرض - تحریر نمبر 2651

اس کے بڑھنے سے گردے فیل اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے

ہفتہ 25 فروری 2023

ڈاکٹر جمیلہ آصف
پاکستان میں یورک ایسڈ میں اضافہ ہو رہا ہے،معروف یورپی ماہرِ امراض گردہ پروفیسر آسٹِن جی اسٹیک نے کہا ہے کہ جسم میں یورک ایسڈ بڑھ جانے سے صرف گنٹھیا کا مرض ہی لاحق نہیں ہوتا بلکہ تازہ ترین تحقیق کے مطابق ایسے مریضوں میں گردے فیل ہو جانے کا خطرہ تین گنا بڑھ جاتا ہے۔ہائپر یوریسیمیا یا جسم میں یورک ایسڈ کا بڑھ جانا میٹابولک سینڈروم کا ایک حصہ ہے جس کے نتیجے میں دل اور فالج کے حملے کے امکانات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔

یورک ایسڈ کیا ہے
یورک ایسڈ ہمارے جسم کا ایک قدرتی فضلہ ہے جو پیشاب کے ذریعے سے جسم سے نکلتا ہے۔یہ ”پیورین“ سے روزانہ کی بنیاد پر بنتا ہے۔پیورین ایک کیمیائی مادہ ہے جو کہ قدرتی طور پر ہمارے جسم میں خلیوں کی توڑ پھوڑ سے پیدا ہوتا ہے جبکہ اس کا کچھ حصہ بیرونی ذرائع یعنی غذا سے پیدا ہوتا ہے (زیادہ تر پروٹین سے)۔

(جاری ہے)

خون میں یورک ایسڈ کا ہونا معمول کی بات ہے تاہم اگر یورک ایسڈ کی سطح صحت مند حد سے اوپر جاتی ہے تو یہ صحت کے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔خوش قسمتی سے،اس کو ادویات،خوراک اور طرز زندگی میں تبدیلی سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
یورک ایسڈ کس سطح تک صحت مند سمجھا جاتا ہے
مردوں میں یورک ایسڈ کی مقدار تین سے سات ملی گرام اور عورتوں میں دو سے چھ ملی گرام تک ہونی چاہیے۔
مسئلہ تب آتا ہے جب یہ حد سے تجاوز کر جائے۔اس کی مقدار تب بڑھتی ہے جب جسم میں یا تو پیورین اضافی ہو جاتا ہے یا ہمارے گردوں کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے یورک ایسڈ موٴثر طریقے سے چھٹکارا حاصل نہیں کر پاتا۔
یورک ایسڈ کی وجوہات
سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) کے مطابق اضافی یورک ایسڈز کی سطح زیادہ تر مردوں میں عورتوں کے نسبت زیادہ پائی جاتی ہے اس کی وجوہات کافی ہیں جیسے پیورین سے بھرپور اشیاء موٹاپا،گردوں کی ناقص کارکردگی،غیر صحت مند غذا،تمباکو نوشی،طویل نشست،اضافی بلڈ پریشر،شراب نوشی،کچھ ادویات وغیرہ۔

اضافی یورک ایسڈ گنٹھیا (گاؤٹ)
سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) کے مطابق گنٹھیا اضافی یورک ایسڈ کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔اضافی یورک ایسڈ ہمارے جوڑوں میں جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے اور شدید درد کا سبب بنتا ہے اس بیماری کو گنٹھیا کہتے ہیں۔یہ بیماری وقت کے ساتھ بڑھتی جاتی ہے اور جوڑوں کی کارکردگی متاثر کرتی ہے حتیٰ کہ معذوری کا سبب بن جاتی ہے۔

آپ کو کن غذاؤں سے پرہیز کرنا چاہیے
کچھ غذائیں ایسی ہیں جو سوجن کو متحرک کرتی ہیں اور یورک ایسڈ کو بڑھاتی ہیں۔ان میں پیورین سے بھرپور غذائیں،فروکٹوز،میٹھے مشروبات اور زیادہ چربی شامل ہیں۔تمام اعضاء کا گوشت،جگر،دماغ،گردے وغیرہ۔میٹھے مشروبات،خاص کر پھلوں کے جوس،ٹماٹر کے بجائے ٹماٹو کیچپ سے پرہیز کریں،تمام بیکری اور پیکٹ والی اشیاء کیک،بسکٹ،چپس،چاکلیٹ اور تلی ہوئی اشیاء،پراسیسڈ شدہ کاربوہائیڈریٹ سفید پاستہ،سفید روٹی،کوکیز،مصنوعی مٹھاس،پیزا وغیرہ سے پرہیز ضروری ہے۔

آپ کو کون سی غذائیں کھانی چاہئیں
تمام پھل ٹھیک ہیں لیکن پھلوں کے جوس سے پرہیز کریں کیونکہ وہ گنٹھیا کے حملوں کو متحرک کرتے ہیں۔سبزیوں میں آلو،ٹماٹر،سبز پتوں والی سبزیاں،گاجر،کھیرا وغیرہ کھائی جا سکتی ہیں۔دودھ،دہی،چھاس ہڈیوں کے لئے مفید ہے۔آپ دالیں کھا سکتے ہیں لیکن انہیں کھانے سے پہلے اچھی طرح سے 1 سے 2 گھنٹے بھگو دیں اور پھر پکائیں۔
تمام میوے اور بیجیں کھائے جا سکتے ہیں۔روزانہ 1 مٹھی بھر میوے کھانے کی عادت ڈالیں۔انڈے کھائے جا سکتے ہیں۔تمام قسم کے اناج جیسے چاول،جو،باجرہ،گندم وغیرہ۔
آپ کو کن غذاؤں کو اعتدال میں کھانا چاہیے
آپ اعتدال میں گوشت کھا سکتے ہیں البتہ اعتدال پسندی کے ساتھ،لہٰذا اپنے گوشت کے حصے کو ہفتے میں ایک سے دو بار 100 گرام تک محدود رکھیں۔
گوشت میں مرغی،گائے اور بکرے کا گوشت شامل ہے۔مٹر،مشروم،پالک،گوبھی،کچھ دالیں اور پھلیاں۔کچھ پھلیوں میں معتدل مقدار میں پیورین ہوتا ہے جیسے لال لوبیہ،سفید لوبیہ،سویا بین وغیرہ انہیں اعتدال میں کھائیں۔
پانی
پانی اور یورک ایسڈ کے درمیان مضبوط تعلق پایا گیا ہے۔پانی جسم میں موجود اضافی یورک ایسڈ کو کم کرنے کا سستا اور آسان علاج ہے۔
کوشش کرنی چاہیے کہ پانی اپنے ارد گرد رکھیں جیسے کام کی سطح کے ارد گرد یا دفتر کی میز پر تاکہ جب بھی نگاہ پڑے تو آپ کو پانی پینا یاد رہے۔
وزن میں کمی
زیادہ وزن یورک ایسڈ کی سطح میں اضافے کی ایک اہم وجہ ہے کیونکہ اضافی وزن گردوں کی کارکردگی کو متاثر کرتا ہے جس کے باعث وہ یورک ایسڈ کو خارج نہیں کر پاتا۔اس سلسلے میں کسی ماہر غذائیات سے مشورہ کریں اور صحت بخش غذا کا انتخاب کریں۔

ڈاکٹر اور کسی ماہر غذائیات سے کب رجوع کرنا چاہیے
30 سال کی عمر کے بعد اگر آپ کو جوڑوں کا درد یا سوزش جیسی علامات ہوں تو آپ ڈاکٹر سے رجوع کریں اور اضافی یورک ایسڈ کی سطح پر انفرادی خوراک سے متعلق مشورے کے لئے غذائی ماہر سے رجوع کریں کیونکہ یورک ایسڈ کی بلند سطحوں کا جلد پتہ لگانا اور روک تھام آپ کو گنٹھیا سے بچانے میں مدد کرتا ہے۔

Browse More Healthart