Water Therapy - Article No. 2549

Water Therapy

واٹر تھراپی - تحریر نمبر 2549

پانی کے ذریعے علاج اچھی صحت پانے کا ایک آسان اور سستا طریقہ

منگل 4 اکتوبر 2022

واٹر تھراپی یعنی آبی علاج یا علاج بالماء اچھی صحت برقرار رکھنے کا ایک آسان اور سستا طریقہ ہے۔ہمارے جسم کا پچھتر فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے۔اگر اس میں محض دو فیصدی کی بھی کمی ہو جائے تو ہم ڈی ہائیڈریٹڈ ہو جاتے ہیں یعنی ہمارے جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے۔ڈی ہائیڈریشن کا عمل جیسے ہی شروع ہوتا ہے ویسے ہی ہمارے جسم کی کارکردگی میں سست رفتاری واقع ہونے لگتی ہے۔

انسانی صحت کا بیشتر دارومدار نظام ہضم پر ہے۔جب ہم کھاتے اور پیتے ہیں تو ہم کھانوں میں شامل بہت سارے پریزرویٹوز،کلرنگز اور ایڈیٹوز کے ذریعے بہت سے مضر اجزاء کو بھی اپنے جسم میں داخل ہونے کا موقع دیتے ہیں۔جسم کو ان کے اخراج کے لئے بہت زیادہ کام کرنا پڑتا ہے اس سے جگر،گردوں اور صفائی کے پورے نظام پر بہت زیادہ زور پڑتا ہے۔

(جاری ہے)

پانی صفائی کے اس عمل کا ایک لازمی حصہ ہے۔


جنک فوڈ اور الٹی سیدھی چیزیں کھانے کے باعث جسم کے اندر جمع ہوئے مضر مادے جب تک جسم میں رہیں گے جسم صحیح کام نہیں کرے گا۔اسی وجہ سے لوگ درد سر،چکر اور تھکاوٹ وغیرہ میں مبتلا ہو جاتے ہیں اور کئی بیماری لاحق ہو جاتے ہیں ہائی بلڈ پریشر،جوڑوں کا درد،پشت میں درد،پیشاب میں انفیکشن،جلد پر جھریوں کا پڑنا،قوت مزاحمت میں کمی،ہاضمے کی خرابی،دباؤ،قبض،ذیابیطس،موٹاپا،ایرونکیل استھما،ہائپر ایسیڈیٹی،گیس ٹرائٹس،پیچش،ماہانہ ایام میں بے ضابطگی،وزن میں اضافہ،سوچنے کے عمل میں کمی وغیرہ ان امراض میں شامل ہیں۔
اگر ہم ایک دن میں صرف تین یا چار گلاس پانی پیتے ہیں تو یہ کافی نہیں ہے۔ہمیں اس سے زیادہ پانی پینا چاہیے۔اگر آپ روزانہ دو لیٹر پانی پئیں تو جسم کو مطلوبہ آرام ملتا ہے اور وہ فاضل مادوں کو آسانی سے خارج کر سکتا ہے اور صحت اچھی رہتی ہے۔
صرف پانی پینے کے ذریعے ہی ہم اپنے آپ کو بہت سارے پرانے امراض سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔یہ آبی علاج یعنی واٹر تھراپی کہلاتا ہے اور یہ آسان،سادہ اور سستا ہے۔

مختلف بیماریوں مثلاً بخار،قے یا ڈائریا کی صورت میں انسانی جسم میں پانی کی کمی کا مسئلہ ہو جاتا ہے۔اس صورت میں ڈاکٹرز زیادہ پانی پینے کی ہدایت کرتے ہیں۔حاملہ عورتوں اور دودھ پلانے والی ماؤں کو زیادہ پانی پینا چاہیے تاکہ وہ جسم میں پانی کی قلت سے بچ سکیں۔اس کے برعکس چند بیماریاں ایسی ہیں جو جسم کے اندر پانی پیدا کرتی ہیں،ایسی صورت میں ڈاکٹرز مریض کو پانی کا استعمال کم کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔

ضروری نہیں کہ جسم کو پانی صرف پانی پی کر ہی فراہم کیا جائے ایسے مشروبات اور کھانے کی کئی اشیاء استعمال کرکے بھی اس کمی کو دور کیا جا سکتا ہے جن میں پانی کی ایک خاص شرح موجود ہو۔مثلاً پھل اور سبزیوں میں سے تربوز اور پالک میں نوے فیصد پانی کی مقدار ہوتی ہے۔مشروبات میں دودھ اور جوس،ان کے علاوہ چائے،کافی اور سوڈا بھی کسی حد تک پانی کی کمی کو دور کرنے میں معاون ہو سکتے ہیں۔
مگر چائے کافی وغیرہ کا زیادہ استعمال اپنا معمول نہ بنائیں،اولین ترجیح پانی ہی ہونا چاہیے۔
سادہ اور صاف پانی پینے سے پیٹ کی صفائی میں مدد ملتی ہیں جس سے ان جرثوموں کے خلاف جدوجہد کرنے میں مدد ملتی ہے جو بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔
سب سے بہتر پانی وہ ہے جس کا درجہ حرارت کمرے کے درجہ حرارت کے برابر ہو تو بہتر ہو گا کہ استعمال سے پہلے اس کو ابال لیا جائے اور پھر نارمل ٹھنڈا کر لیا جائے۔
کیا آپ اس بات سے واقف ہیں کہ نیم گرم پانی پینا بھی ہماری صحت کو متعدد حیران کن فوائد پہنچا سکتا ہے․․․․؟آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں:
نیم گرم پانی صحت مند میٹابولزم کی بحالی کیلئے مددگار ہے۔اگر وزن میں کمی چاہتے ہیں تو نیم گرم پانی کے استعمال سے اچھے نتائج مل سکتے ہیں۔
میٹابولزم کو فعال رکھنے اور وزن میں کمی کے لئے روزانہ صبح ایک مگ نیم گرم پانی میں شہد اور لیموں کا رس ملا کر پینا مفید ہے۔
اکثر ٹھنڈا پانی پینے سے زکام اور کھانسی کی شکایت ہو جاتی ہے جس کی وجہ گلا اور سینہ جکڑ جاتا ہے۔نیم گرم پانی پینے سے ناک اور گلے میں پیدا ہونے والی رکاوٹیں دور ہوتی ہیں،اس کے علاوہ نیم گرم پانی نزلہ کھانسی اور گلے کی خراش سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ نیم گرم پانی کا استعمال جسم سے Detoxification یعنی زہریلے مادوں کے اخراج کا باعث بنتا ہے۔
نیم گرم پانی پینے سے کئی اجزاء باآسانی حل ہو جاتے ہیں۔نیم گرم پانی میں لیموں کا رس شامل کرکے پینے سے بھی بہتر نتائج مل سکتے ہیں۔
نیم گرم پانی خون کی گردش کو بہتر بناتا ہے جو کہ اعصابی نظام کے لئے بہترین ہے۔اس عمل سے مسلز بھی حرکت میں رہتے ہیں اور ان میں مضبوطی آتی ہے۔نیم گرم پانی سے جلد خوبصورت اور ہموار ہو جاتی ہے۔جلد کی سوزش،ریشیز اور دیگر کئی جلدی بیماریاں نہیں ہو پاتیں اور جلد پر موجود کئی جراثیم بھی ختم ہو جاتے ہیں۔

نیم گرم پانی پینا قبل ازوقت بوڑھا ہونے سے بچاتا ہے۔نیم گرم پانی جسم سے زہریلے مادوں (ٹاکسن) کو ضائع کرتا ہے جو تیزی سے بوڑھا کر رہے ہوتے ہیں۔ایکنی،پمپلز اور کیل مہاسوں سے محفوظ رہنے کے لئے نیم گرم پانی پینا مفید ہے۔
نیم گرم پانی کا استعمال نظام ہضم کے لئے بھی مفید ہے۔اکثر ٹھنڈا پانی پینے سے پیٹ کی کئی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔
کھانے کے بعد ٹھنڈا پانی پینے سے کھانے میں موجود تیل درست انداز میں ہضم نہیں ہو سکتا۔نیم گرم پانی پینے سے ہماری آنتیں بھی صاف ہو جاتی ہیں۔ایسی خواتین جنہیں حیض کے دوران درد اور تکالیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے انہیں بھی نیم گرم پانی پینا چاہیے۔یہ مخصوص ایام میں پیدا ہونے والی کئی تکالیف کو کم کرتا ہے اور جسم کو سکون پہنچاتا ہے۔
رات میں سوتے وقت نیم گرم پانی پینا جسم کو ہلکا پھلکا کر دے گا جس سے پرسکون نیند آ سکے گی۔
قدیم طب کے مطابق ابالنے کے بعد اس پانی کو تھوڑا ٹھنڈا یا ہلکا گُنگُنا کرکے پینے سے کئی طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔صبح بستر سے اُٹھتے ہی نیم گرم پانی پینا چاہیے۔
کھانسی،نزلہ زکام اور سینے کی جکڑن کی صورت میں،پانی ابال کر اس میں دو سے تین تلسی کے پتوں کے ساتھ ساتھ ادرک کے باریک کترے ہوئے چند ٹکڑے،ایک چوتھائی چمچ زیرہ اور آدھا چمچ سونف ملا کر۔
ان اجزاء کو گرم پانی میں اچھی طرح مکس کر لیں،اسے ایک تھرماس میں بھر کر دن بھر میں اس کے چھوٹے چھوٹے گھونٹ لیتے رہنا مفید بتایا جاتا ہے۔
گیس کے امراض خصوصاً سینے میں جلن،تیزابیت،گیسٹرک کی صورت میں،گرم پانی میں پودینے کی تین پتیوں کے ساتھ آدھا چمچ سونف اور ایک چوتھائی چمچ ریشہ خطمی (گلِ خطمی پودے کی جڑ) Marshmallow Root کو ملا لیں۔ان اجزاء کو گرم پانی میں اچھی طرح مکس کر لیں اور ایک تھرماس میں بھر کر رکھ لیں۔
دن بھر میں اس کے چھوٹے چھوٹے گھونٹ لینے چاہئیں۔
اگر آپ بھی واٹر تھراپی اپنانا چاہتے ہیں تو روزانہ علی الصبح پانچ گلاس نیم گرم پانی ایک ساتھ پی لینا چاہیے۔اس کے بعد پینتالیس منٹ سے لے کر ایک گھنٹے تک کا وقفہ دینا چاہیے جس کے دوران نہ تو کوئی اور مشروب پئیں اور نہ کچھ کھائیں۔اس دوران کوئی بھی قوت بخش مشروب جیسے کافی،چائے،الکحل یا فروٹ جوس وغیرہ نہیں پینے چاہئیں۔

پہلے ہفتے میں واٹر تھراپی دن میں تین مرتبہ کی جانی چاہیے۔لیکن اس عرصے کے گزر جانے کے بعد آپ اس کو گھٹا کر دن میں ایک مرتبہ کیا جا سکتا ہے۔اس دوران ہر کھانے کے دو گھنٹے کے بعد پانی پینا چاہیے اس سے پہلے نہیں۔علاج کے ابتدائی چند دنوں کے دوران پانی پینے کے بعد ہر گھنٹے میں تین یا چار بار ہاتھ روم جانا ہو گا۔لیکن کچھ ہی عرصے کے بعد سب کچھ نارمل ہو جائے گا اور صحت بہتر ہوتی محسوس ہو گی۔

جن لوگوں نے اس طریق علاج پر عمل کیا ان کا کہنا ہے کہ انہیں زیادہ پانی پینے کے بعد دن میں کئی مرتبہ پیشاب کے لئے جانا پڑا۔لیکن اس کے بعد انہیں اپنا پیٹ بہت ہلکا محسوس،جس سے بھوک بھی کھل کر لگی۔تین ماہ میں جسمانی صحت میں بہتری آئی۔کئی لوگوں نے بتایا کہ جب سے واٹر تھراپی شروع کی ہے تب سے نزلہ زکام جیسی بیماریوں میں مبتلا نہیں ہوئے اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ یہ سب کچھ بالکل مفت ہے۔

Browse More Healthart