Kidney Ki Sehat Behtar Rakhne Ke Liye Kya Iqdamat Karne Chahiyen - Article No. 2947

Kidney Ki Sehat Behtar Rakhne Ke Liye Kya Iqdamat Karne Chahiyen

گردوں کی صحت بہتر رکھنے کے لئے کیا اقدامات کرنے چاہئیں - تحریر نمبر 2947

پوری دنیا اس عفریت سے پریشان ہے اور اس کے اسباب کا تدارک کرنا چاہتی ہے

جمعرات 27 مارچ 2025

لوگوں کے لئے یہ جاننا ضروری ہے کہ ان کے گردوں کی صحت کیسی ہے اور وہ ان کو بہتر رکھنے کے لئے کیا کیا اقدامات کرتے ہیں۔کرونک کڈنی ڈیزیز والے مریض میں گردے کے افعال کو زیادہ دیر تک برقرار رکھنے کے لئے ذیل میں درج چند اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
گردے کے مریضوں کی تعلیم (بشمول خوراک اور طرز زندگی کے بارے میں عملی مشورے) میں اضافہ کیا جائے تاکہ مریضوں، ان کی دیکھ بھال کرنے والے شراکت داروں اور ان کے سپورٹ سسٹم کو صحت کے نتائج اور زندگی کے اہداف حاصل کرنے کے لئے بااختیار بنایا جا سکے۔
گردے کی صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں اور مریضوں کی تنظیموں سے متعلق معلومات صحت کی خواندگی کی مختلف سطحوں کے مطابق پیش کرنے کی ضرورت ہے۔
بنیادی نگہداشت کے معالجین کی حوصلہ افزائی کریں اور ان کی مدد کریں کہ وہ مریضوں کی شناخت اور انتظام کو اس کے پورے سپیکٹرم میں روک تھام اور جلد پتہ لگانے سے لے کر اس کے ثانوی اور تیز ترین روک تھام اور گردے کی خرابی کی دیکھ بھال تک بہتر بنائیں۔

(جاری ہے)

عام لوگوں کی حوصلہ افزائی کی جائے کہ وہ صحت بخش غذا اور صحت مند طرزِ زندگی (صاف پانی تک رسائی، ورزش، صحت بخش خوراک، تمباکو نوشی سے چھٹکارا اور موسمیاتی تبدیلیوں سے بچاؤ) کو اپنائیں تاکہ گردے کی اچھی صحت کو برقرار رکھا جا سکے۔گردوں کو صحت مند رکھنے کے لئے روزمرہ خوراک میں نمک کا استعمال کم کریں یعنی دن بھر میں 5 سے 6 گرام نمک کھائیں، باہر کے کھانوں بالخصوص جنک فوڈز کھانے کے بجائے گھر کے بنے کھانوں کو فوقیت دیں کیونکہ وزن کا بڑھنا بھی گردوں کی خرابی کی وجہ بن سکتا ہے۔
تمباکو نوشی ترک کریں اور زیادہ سے زیادہ پانی کا پینا یقینی بنائیں۔ماہرین ایک بالغ انسان کے لئے روزانہ 2 سے 4 لیٹر پانی پینا ضروری سمجھتے ہیں۔اس سے پیشاب میں پتھری بنانے والے منرلز کو خارج ہونے میں مدد ملتی ہے، یہی منرلز کم پانی پینے کی وجہ سے گردے میں جمع ہو کر پتھری کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔
یاد رکھیں: ذرا سی لاپروائی لوگوں کو گردوں کی خرابی یا گردوں کے امراض میں مبتلا کر سکتی ہے تاہم اگر کسی شخص کو گردے کا مرض لاحق ہو جائے تو بروقت تشخیص اور ابتدائی علاج سے بیماری کو ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔
اس وقت پوری دنیا کو جس مسئلے کا سامنا ہے، وہ بلڈ پریشر اور ذیابیطس سے گردوں کی خرابی ہے۔ستر فیصد گردے ان دو امراض کا بروقت اور درست علاج نہ کرانے کے سبب ناکارہ ہو جاتے ہیں، جن کا علاج ہفتے میں تین مرتبہ گردوں کی صفائی (ڈائیلاسس) یا تبدیلی گردہ ہی ہے اور اس پر لاکھوں روپے خرچ ہو جاتے ہیں۔پوری دنیا اس عفریت سے پریشان ہے اور اس کے اسباب کا تدارک کرنا چاہتی ہے۔

Browse More Liver