Barotrauma - Article No. 2022
"باروٹرما" - تحریر نمبر 2022
اکثر اوقات فضائی یا آبی دباؤ کی تبدیلی کی وجہ سے کانوں میں زخم ہوجاتا ہے, جسے طبی اصطلاح میں باروٹراما کہلاتا ہے۔ ہوائی جہاز کی پروازوں یا غوطہ خوری کے دوران یہ صورت حال ہوسکتی ہے
بدھ 2 دسمبر 2020
کان کے تین حصے ہوتے ہیں بیرونی کان , درمیانی کان اور اندرونی کان. درمیانی کان میں ائیر ڈرم اور کان کا پچھلا حصہ ہوتے ہیں. بیرونی دنیا سے انسانی جسم کا ایک رابطہ, درمیانی کان کے ذریعے بھی ہوتا ہے. یہ رابطہ ایک باریک ٹیوب یا نلی جسے ایوسچین ٹیوب( Eustachian tube ) کہتے ہیں, کان کو منہ کے پچھلے حصہ سے جوڑتا ہے۔
(جاری ہے)
باروٹرما اکثر ہوائی جہاز کے اترنے کے دوران یا پھر زمین پر لینڈ کرتے ہی ہوتا ہے۔ یا پھر سکوباڈیونگ کے دوران غوطہ زن کے نیچے آنے سے بھی ہوسکتا ہے۔ دباؤ کی تبدیلی درمیانی کان میں خلا پیدا کرتی ہے جو کان کو اندر کی طرف کھینچتی ہے۔ اس سے تکلیف ہوتی ہے اور کان بھرے ہوئے محسوس ہوتے ہیں ۔
باروٹرما کی زیادہ سنگین صورت حال میں درمیانی کان صاف سیال مادے سے بھر جاتا ہے. جسم کان کے دونوں طرف دباؤ کو برابر کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اس لیے یہ سیال مادہ اندرونی کان سے خون کی نالیوں میں آجاتا ہے ، اور یہ صرف اسی صورت میں ہوتا ہے جب ایوسچین ٹیوب کھلا ہو۔ اس کیفیت کو سیرس اوٹائٹس میڈیا کہا جاتا ہے۔ یہ درمیانی کان میں درد اور سماعت میں دشواری پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے۔ سنگین صورت حال میں کان کے پردے پھٹ سکتے ہیں ، جس کی وجہ سے کان سے خون یا مایع نکلتا ہے۔ اور قوت سماعت متاثر ہوتی ہے ۔ یہ بھی ممکن ہے کہ کان کی چھوٹی ہڈیوں کے درمیاں پائے جانے والے (cochlea and semicircular canals)سے یہ مادہ اندرونی اعضا تک پہنچ جائے۔ یہ دونوں درمیانی کان اور اندرونی کان میں ایک طرح کے رابطہ کا ذریعہ ہیں اور اکثر یہ سیال مادہ دماغ کے بیلینس سینٹر تک جاسکتا ہے اور توازن میں بگاڑ کا سبب بنتا ہے اور نتیجے میں چکر آنا شروع ہوتے ہیں جو کہ ایک قسم کی میڈیکل ایمرجنسی بھی ہے جسے ورٹائیگو کہتے ہیں.
کانوں میں باروٹراما عام طور پر ہوائی مسافروں میں رپورٹ کیا جاتا ہے اور سفر کے دوران ان لوگوں میں باروٹراما ہونے کے امکانات ہیں جن کو سردی ، الرجی یا انفیکشن کا مسئلہ ہوتا ہے۔ بچوں میں یہ عام ہے کیونکہ ان کی ایوسچین ٹیوب بڑوں کی نسبت باریک ہوتی ہیں اور آسانی سے بند ہوجاتی ہے۔
کانوں کے علاوہ پھیپھڑوں کا بھی باروٹراما ہوتا ہے ۔لیکن ہوائی مسافروں میں پھیپھڑوں کا باروٹراما نہیں ہوتا بلکہ یہ صرف غوطہ خوروں میں کبھی کبھار ہوتا ہے۔ ڈایافرام جو کہ سانس لینے میں معاونت کاایک اہم عضلہ ہے ۔ غوطہ خوری کے دوران جب غوطہ خور سانس روکتے ہیں تو ڈایافرام "ہانپنے" کی کوشش میں اچانک چلتا ہے۔ اس کی وجہ سے پھیپھڑوں میں خلا پیدا ہوتا ہے اور اس کے نتیجے میں پھیپھڑوں کے ٹشو میں خون بہنے لگتا ہے۔ اس کیفیت میں مریض کو سانس لینے میں مشکل پیش آتی ہے اور ایسے مریضوں کو ایک سنجیدہ ایمرجنسی کے طور پر انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں وینٹیلیٹر پر رکھا جاتا ہے۔
سکوبا ڈائیونگ سے وابستہ پھیپھڑوں کے باروٹرما کے نتیجے میں غوطہ خوری کے بعد خون کی کھانسی بھی ہوسکتی ہے۔
بارو ٹراما کو بیماری کی شدت کے لحاظ سے دو کیٹگری میں تقسیم کیا گیا ہے . شدید باروٹراما جسے acute بھی کہتے ہیں اور داٸمی باروٹراما جو chronic بھی کہلاتا ہے۔
کان کے باروٹرما کی عام علامات میں کان میں شدید درد، کان بند ہونا، کانوں کے بھاری یا بھرے ہوئے ہونے کا احساس ہونا ( اس دوران چیونگم چبانے کے ذریعے اس علامت پر قابو پایا جاسکتا ہے)، اس کے علاوہ
چکر آنا یا ورٹائیگو، کان سے خون بہنا اور سیال مایع کا نکلنا شامل ہیں.اگر سیال مایع نکلنا شروع ہوجائے تو اس کا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ آپ کے کان کا پردہ پھٹ چکا ہے۔ یہ مایع بدبو دار بھی ہوسکتا ہے ساتھ ہی کانوں میں کھجلی پیدا کرنے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔اس کی سب سے اہم علامت سماعت کا نقصان بھی ہوسکتا ہے.
کان کے باروٹراوما کے معمولی معاملے کی تشخیص مریض خود کر سکتا ہے اور ڈاکٹر سے ملنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
جب علامات سنگین نوعیت اختیار کریں اور طویل دورانیے تک رہیں یا کان میں شدید درد ہو یا چکر آنا شروع ہوجائیں تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہوجاتا ہے۔ ڈاکٹر اس سلسلے میں وسطی کان کو ہلکے میگنیفائینگ گلاس(آٹوسکوپ) سے جانچتا ہے۔ اس معائنے کو آٹوسکوپی کہا جاتا ہے۔ اس معائنے میں کان کا پردہ اندر کی طرف کھنچا ہوتا ہے۔ کانوں کے پیچھے صاف پانی یا سیال مادے کو دیکھنے کے لیے ڈاکٹر آپ کے کان کی نالی میں ہوا کا ایک پف چھوڑ تا ہے۔ اگر کان کا پردہ اچھی طرح سے حرکت نہیں کرتا ہے تو اس کا مطلب کان کے پیچھے سیال مادہ موجود ہے۔ کان کے پردے میں سوراخ بھی آٹوسکوپ کے ذریعہ بخوبی دیکھا جاسکتا ہے
مندرجہ بالا علامات عام طور پر وقتی ہوتی ہیں۔ مگر سیرس اوٹائٹس میڈیا سمیت مزید سنگین علامات ہفتوں یا مہینوں تک چل سکتے ہیں۔ کانوں کی ناگوار بو اکثر خود ہی ٹھیک ہوجاتی ہے ۔ کان پوری طرح سے ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے سننے میں مشکل ہوسکتی ہےاور سماعت کے مستقل نقصان کاخدشہ بھی ہوتا ہے۔ جسے روکنے کے لئے اکثر اوقات سرجری کی ضرورت پیش آتی ہے۔
باروٹرما کی علامات سے بچنے کے لیے ضروری ہے ایوسچین ٹیوبس دوران پرواز کھلی رہیں۔ سردی ، کان میں انفیکشن یا الرجی کی صورت میں سفر سے پہلے ان علامات کا علاج کرانا ضروری ہے۔ اگر ان علامات کے ساتھ سفر ناگزیر ہو تو پرواز سے تقریبا ایک گھنٹہ پہلے اور پرواز کے دوران ڈیکنجسٹنٹ (decongestant) لیں ۔ اس کے لیے ڈیکنجسٹنٹ نیزل اسپرے بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ بعض دفع اینٹی ہسٹامینز بھی کارآمد ثابت ہوتی ہیں ۔ائیر پلگ(Ear plugs) بھی دوران پرواز دباؤ کی تبدیلی کو کم کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔مگر غوطہ خوری میں یہ استعمال نہیں ہوتیں۔ ایک اہم بات یہ بھی ہے کہ پرواز کی لینڈنگ کے دوران بچوں کا جاگتے رہنا بے حد ضروری ہے ۔ یہ عمل ایوسچین ٹیوب کو کھلا رہنے میں مدد دیتی ہے۔ طیارے کے اترتے ہی بچے کو سیدھے رکھیں۔
اگر آپ کو پرواز کے دوران باروٹرما کی علامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو کچھ ضروری اقدامات کرکے اس تکلیف سے بچا جا سکتا ہے جیسے کہ دوران سفر چیونگم چبانا یا پھر چیونگم نہ ہونے کی صورت میں چبانے کی اداکاری کرنا بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔ اگر یہ طریقہ کام نہ کرے تو اپنی ناک کو دو انگلیوں سے دبا کر منہ سے سانس لیں اور ہوا کو اپنی ناک سے نکالنے کی کوشش کریں۔ اس عمل کو احتیاط سے کریں۔ کیونکہ اس عمل سے کان کا پردہ پھٹنے کا خطرہ ہو سکتا ہے۔
باروٹرما کے اکثر و بیشتر مریض بغیر کسی پیچیدگی کے جلد بہتر ہوجاتے ہیں. علامات برقرار رہنے کی صورت میں کان ، ناک اور گلے کا ماہر ڈاکٹر دباؤ کو برابر کرنے اورمادہ نکالنے کے لیے کان کے پردے پر چیرا بھی دے سکتا ہے۔ کان کا پردہ پھٹ جانے کی صورت میں انفیکشن سے بچنے کے لیے کان سے پانی نکالنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ کانوں کی مستقل کھجلی کے لیے بھی سرجری کی ضرورت پیش آسکتی ہے۔
پاکستان میں کان کے بارو ٹراما کے اعداد و شمار کے سلسلے میں بہت کم تحقیقات سامنے آتی ہیں ۔ ان میں سے ایک تحقیق مارچ 2007 سے جولائی 2007 تک پاکستان نیوی کے سو غوطہ خوروں میں کی گئی ۔اس مطالعہ کے لیے اکیس سال سے لے کر اڑتالیس سال تک کے لوگوں کو رکھا گیا۔ ان میں غوطہ خوری کا تجربہ اوسطاً بارہ سال تھا اور انفرادی طور پر ایک سے سولہ سالہ تجربہ کے حامل غوطہ خور شامل تھے۔ نتاٸج میں مجموعی طور پر 54 فیصد افراد میں کان کے مسائل پیدا ہوئے جن میں بہرا پن ،باروٹراما اور کان کا انفیکشن نمایاں تھے ۔ انفرادی طور پر 75فیصد غوطہ خوروں میں اندرونی کان کا باروٹراما مشاہدہ میں آیا ۔ اس کے علاوہ پاکستان میں اس سلسلے میں کوئی قابل ذکر مطالعہ زیر مشاہدہ نہیں آیا ۔
Browse More Nose And Ear
رات کے آدھے پہر
Raat Ke Aadhe Pehar
کان اور اس کی حفاظت
Kaan Aur Us Ki Hifazat
سائنوسائٹس
Sinusitis
گلے کے امراض
Gale Ke Amraz
"باروٹرما"
Barotrauma
صحت مند دانت صحت مند زندگی
Sehat Mand Dant Sehat Mand Zindagi
سیزنل انفلوئنزا سے کیسے محفوظ رہا جائے!
Seasonal Influenza Se Kaise Mehfooz Raha Jaye
موسم سرما کی آمد آمد”احتیاط کریں“
Mosaam Sarma Ki Amad Amad - Ehtiyat Kareen
کان قدرت کی انمول نعمت۔۔تحریر: رانا اعجاز حسین چوہان
Kaan Qudrat Ki Anmol Naimat
عظیم نعمت کان کی صحت کا خیال بھی رکھیں!۔۔۔تحریر:اختر سردار چودھری
Azeem Nemat Kaan Ki Sehat Ka Khayal Bhi Rakhen!
سیزنل انفلوئنزا سے کیسے محفوظ رہا جائے!
Seasonal Influenza Say Kaisy Bacha Jay
ناک ،کان اورگلے کی بیماریاں
Naak Kaan Aur Galay Ki Bemariyan