Kaan Ky Amraaz - Article No. 1241

Kaan Ky Amraaz

کان کے امراض - تحریر نمبر 1241

کان کی نالی کو ملائم رکھنے کے لیے اس کی دیواروں سے تیل کی طرح کا مادہ رستا رہتاہے عام حالات میں یہ مادہ از خود خشک ہوتا رہتاہے لیکن اگر کان میں گردوغبار پڑتا رہے تو یہی مادہ میل کی صورت میں کان میں جمع ہوجاتا ہے

جمعرات 25 جنوری 2018

کان کی کئی چھوٹی موٹی خرابیوں کا علاج گھریلو علاج سے کیا جاسکتا ہے لیکن یہ کبھی نہ بھولیے کہ کان تین طرف سے دماغ جیسے نازک اور اہم عضو سے گھرا ہوا ہے کان کی کسی بیماری کو طویل یا شدید نہ ہونے دیجیے اور فوراً ڈاکٹر کو دکھائیے کیونکہ کان کی معمولی بیماریوں کو نظر انداز کرنا کسی لاعلاج بیماری کا باعث بن سکتا ہے،
کان کا میل:کان کی نالی کو ملائم رکھنے کے لیے اس کی دیواروں سے تیل کی طرح کا مادہ رستا رہتاہے عام حالات میں یہ مادہ از خود خشک ہوتا رہتاہے لیکن اگر کان میں گردوغبار پڑتا رہے تو یہی مادہ میل کی صورت میں کان میں جمع ہوجاتا ہے عموماً یہ میل آپ کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتا لیکن اگر یہ بہت زیادہ مقدار میں ہوجائے تو آدمی اونچا سننے لگتاہے ہوا سے نمی جذب کرکے میل پھول کر کان میں درد کرنے لگتا ہے برسات کے موسم میں عموماً یہ خرابی پیدا ہوسکتی ہے اگرنہاتے وقت پانی کان میں داخل ہوجائے تو بھی کان درد کرنے لگتا ہے،
علاج:کان کا میل کھرچنی سے بھی نکالا جاسکتاہے لیکن اس طرح کی جھلی یا کان کی نالی کے زخمی ہونے کا امکان ہوتاہے گھرچنی کو احتیاط سے استعمال کرنا کان دھونا(یا دھلانا) زیادہ محفوظ اور زیادہ موثر ہے پرانا میل عموماً سخت ہوچکا ہوتا ہے اسے نرم کرنے کے لیے تین روز تک روزانہ چار دفعہ کان میں سوڈا گلیسرین کے چند قطرے ڈالیں چوتھے روز کان دھلوالیں اگر گھر میں پچکاری موجود ہو تو آپ خود بھی کان دھوسکتے ہیں ایک گلاس شیر گرم پانی میں تین چٹکیاں خوردنی نمک یا یورک ایسڈ کا سفوف ڈالیے اور اسے پانی میں اچھی طرح حل کرلیجیے پانی کا درجہ حرارت آپ کے جسم کے درجہ حرارت جتنا ہونا چاہیے کان کے نیچے کوئی برتن رکھیے)عموماً کان صاف کرنے کے لیے گردے کی شکل کی تھالی استعمال کی جاتی ہے پچکاری کی دھار کا رخ مریض کی پیشانی کی طرف نہیں بلکہ سر کی پشت کی طرف رکھے کان کی نالی میں بچ رہنے والا مادہ اسی پچکاری سے کھینچا جاسکتا ہے اگر تین دفعہ پچکاری مارنے سے بھی میل نہ نکلے تومزید پچکاری نہ کریں اگر آپ کے خیال میںکوئی چیز کان میں موجود ہے تو ڈاکٹر کو دکھائیں۔

(جاری ہے)


کان کا پھوڑا:پھوڑا کان کی نالی کے بیرونی حصے میں نکلتا ہے(کیونکہ بال صرف اسی حصے میں ہوتے ہیں)ناخن یا کھرچنی کی معمولی سے خراش پھوڑے کا باعث بن سکتی ہے بعض اوقات کان سے بہنے والی پیپ میں موجود جراثیم بھی پھوڑے کا سبب بن سکتے ہیں مریض کو کان میں شدید درد ہوتا ہے کان کو ذرا سا کھینچنے سے شدید درد کی ٹیسیں اٹھتی ہے یہ چیز پھوڑے کے درد کو کان کے دوسرے دردوں سے تمیز کرتی ہے اگر پھوڑا نالی کی نچلی یا سامنے والی دیوار میں ہوگا تو کھانا کھاتے وقت کان میں درد کی ٹیسیں اٹھتی ہے بعض اوقات کان کے نیچے پیچھے یا آگے ورم دیکھا جاسکتا ہے عموماً سخت درد کی وجہ سے مریض کو بخار ہوجاتا ہے پھوڑا پھٹنے سے کان سے پیپ بہنے لگتی ہے۔

علاج:کان کھرچتے وقت احتیاط سے کام لیں اور اگر آپ کا کان بہتا ہے تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں پھوڑا نکل آنے کی صورت میں میگنیشیم سلفیٹ پیسٹ ڈالیے یا دس فیصد اکتھیول گلیسرینIchthiol Glycerine میں روئی بھگو کر رکھیے درد اور بخار سے نپٹنے کے لیے اسپرین کھائیے پھوڑے کے جراثیم سر کی ہڈیوں سے گزر کر دماغ پرحملہ مہلک بھی ثابت ہوسکتا ہے اگر پھوڑا ٹھیک نہ ہورہا ہو یا مذکورہ بالا علامات زیادہ شدید ہوں تو ڈاکٹر سے ملیے پھوڑوں سے بچنے کے لیے کان صاف ستھرے رکھیے ذیابیطس بفا اور جلد کے بعض دوسرے امراض کان کے پھوڑے کے لیے بہترین مواقع پیدا کرتے ہیں ان امراض کا مناسب علاج کرائیے دوا نہ ملنے کی صورت میں گرم کپڑے سے ٹکور کرکے کان کے درد کو کم کیا جاسکتا ہے،

Browse More Nose And Ear