Apne Danton Ki Hifazat Kijiye - Article No. 2874
اپنے دانتوں کی حفاظت کیجیے - تحریر نمبر 2874
دانت جسم کا وہ حصہ ہیں، جن کا صحت سے گہرا تعلق ہے
ہفتہ 24 اگست 2024
قدرت نے ہمیں جو جسم عطا کیا ہے، وہ گویا مختلف قسم کی مشینوں کا مجموعہ ہے۔ان میں سے بعض مشینیں تو ”خودکار“ ہیں۔یعنی ہماری مداخلت یا ارادے کے بغیر کام کر رہی ہیں۔مثلاً دل، معدہ، جگر وغیرہ اور بعض مشینیں ایسی ہیں جو ”اشارئہ ابرو“ کی منتظر رہتی ہیں۔ایسی ہی مشینوں میں سے ایک مشین ہمارے دانت ہیں۔قدرت کی صناعی کا شاہکار۔دانت نہ صرف لذت کام و دہن کا باعث بنتے ہیں، بلکہ صحت مند اور توانا رکھنے کے لئے اہم خدمات انجام دیتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ہماری شخصیت کو نکھار بھی بخشتے ہیں۔لیکن یہ سب اسی وقت تک ہے، جب تک ہمارے قدرتی دانت صحیح سلامت ہیں۔جس وقت ہم ان کی جانب سے غفلت برتتے ہیں، اسی وقت سے ہمیں اپنے دانتوں کو خیر باد کہنے اور مختلف امراض کا خیر مقدم کرنے کے لئے تیار ہو جانا چاہیے۔
(جاری ہے)
آپ سوچیں گے کہ ہم مصنوعی دانت بھی لگوا سکتے ہیں، درست ہے۔مصنوعی دانت دیکھنے میں بڑے ہی خوبصورت محسوس ہوتے ہیں۔مصنوعی بتیسی لگوانے کے بعد انسان خواہ مخواہ مسکرانے لگتا ہے۔نیز، اس کے ہموار، چمکیلے اور اُجلے دانت دیکھ کر لوگ بلاوجہ رشک کرنے لگتے ہیں، لیکن یقین کیجیے کہ مصنوعی دانتوں اور قدرتی دانتوں کا کوئی مقابلہ نہیں۔قدرتی دانت چاہے کتنا ہی پرانا، ٹوٹا ہوا اور بظاہر بدصورت ہو، ثابت و سالم اور خوبصورت، مصنوعی دانت سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے۔اسی لئے اطباء اور ماہرین کہتے ہیں کہ اپنے قدرتی دانتوں کی حفاظت اچھی طرح کریں۔ان کی صفائی پر مکمل اور مسلسل توجہ دینی چاہیے، کیونکہ دانت ہمارے جسم کا وہ حصہ ہیں، جس کا ہماری صحت کا گہرا تعلق ہے۔اس بات کی صداقت اور اہمیت کا اندازہ یوں لگائیے کہ ماہرین نے انسانی جسم کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا اور مختلف اعضاء پر پائے جانے والے جراثیم کے بارے میں اعداد و شمار اکٹھے کیے، تو انکشاف ہوا کہ سب سے زیادہ جراثیم منہ میں پائے جاتے ہیں۔دراصل، اس کی وجہ یہ ہے کہ انسان منہ کے ذریعے مختلف غذائیں اپنے معدے تک پہنچاتا ہے۔غذا کو کاٹنے اور پیسنے کا کام دانت انجام دیتے ہیں اور اس عمل میں خوراک کے باریک ذرات دانتوں میں پھنسے رہ جاتے ہیں۔اگر دانتوں کی صفائی نہ کی جائے، تو منہ میں رہائش پذیر جراثیم کی عید ہو جاتی ہے۔انھیں پیٹ بھر کر غذا میسر آتی ہے اور ان کی افزائشِ نسل خوب ہوتی ہے۔
دانتوں کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کرتا، لیکن دانتوں کی حفاظت اور صفائی کے لئے بیشتر افراد محض یہ جاننے کے لئے فکرمند رہتے ہیں کہ ٹوتھ پیسٹ یا منجن کونسا استعمال کیا جائے۔حالانکہ دانتوں کی حفاظت کے سلسلے میں سب سے کم اہمیت اس ٹوتھ پیسٹ یا منجن کی ہے، جسے بڑے بلند و بانگ دعوؤں کے ساتھ کسی پُرکشش اشتہار میں پیش کیا جاتا ہے اور سب سے زیادہ اہمیت مسواک، ٹوتھ برش یا انگلی کے طریقہ استعمال کی ہے کہ اسے کس طرح اور کن زاویوں سے دانتوں پر پھیرا جائے۔
جن لوگوں کے دانت مضبوط اور ہموار ہوں، ان کے لئے تو اتنا ہی کافی ہے کہ وہ روزانہ کھانے سے پہلے اور بعد میں کلیاں کر کے منہ صاف کر لیں اور رات سونے سے قبل مسواک، برش یا انگلی کی مدد سے دانت صاف کر لیا کریں۔لیکن جن لوگوں کے دانت کے درمیان خلا ہو یا دانتوں میں سوراخ ہوں، انھیں ذرا توجہ کے ساتھ اپنے دانتوں کے درمیان ریخوں میں سے خوراک کے اجزاء نکالنا چاہئیں، جو پھنس کر عفونت پیدا کر سکتے ہیں اور آہستہ آہستہ دانتوں کی جڑیں کھوکھلی کرنے کا باعث بن جاتے ہیں۔دانتوں کی صفائی کے سلسلے میں درج ذیل باتوں کا خاص خیال رکھا جائے۔
(1)
ماہرین کے مطابق انسانی دانتوں کی صفائی کرتے ہوئے، دانتوں کی اٹھارہ سطحوں کو اچھی طرح مانجھ لینا چاہیے۔یعنی سامنے کے بالائی اور زیریں داڑھوں کی بیرونی اور اندرونی سطحیں شمار کی جائیں، تو یہ سطحیں بارہ بن جاتی ہیں۔پھر دانتوں اور داڑھوں کی وہ سطحیں ہیں، جن سے ہم غذا کو کاٹتے اور پیستے ہیں۔یہ کل ملا کر چھ سطحیں بن جاتی ہیں۔جب آپ مسواک یا برش کریں، تو دانتوں کو ان تمام زاویوں سے صاف کرنے کی کوشش کریں۔
(2)
مسواک یا برش پر دباؤ نہ ڈالیں، اسے دانتوں پر دائیں سے بائیں اور بائیں سے دائیں ایک یا دو بار پھیریں۔پھر کئی بار اوپری مسوڑھوں سے نیچے اور پھر نچلے مسوڑھوں سے اوپر کی سمت پھیریں۔اس طرح دانتوں اور مسوڑھوں کے مقام اتصال (ملنے کے مقام) اور دو دانتوں کی درمیانی جگہ کی صفائی اچھی طرح ہو جاتی ہے۔
(3)
اگر آپ ٹوتھ پیسٹ استعمال کرنے کے عادی ہیں، تو پہلے کلی کر کے منہ کو گیلا کریں، نہ ہی برش کو۔کیونکہ پانی کے ساتھ مل کر بہت جلد اتنا زیادہ جھاگ بن جاتا ہے کہ اس کا منہ میں سمانا مشکل ہو جاتا ہے اور اس سے پہلے کہ وہ دانتوں کو کوئی فائدہ پہنچائے، اسے تھوک دینا پڑتا ہے۔برش استعمال کرنے کے بعد اسے اچھی طرح صاف کر کے رکھ دیں۔
(4)
آپ اپنے دانتوں پر زبان کی نوک پھیر کر باآسانی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ آپ کے دانت صاف ہیں یا نہیں۔صاف ستھرے دانت، زبان کو ہموار اور چکنے محسوس ہوں گے، جبکہ میلے دانتوں کی ناہموار سطح زبان کو خود ہی اطلاع دے دے گی کہ یہ حصے عرصے دراز سے صفائی سے محروم ہیں۔آپ نرم کپڑا پانی میں بھگو کر اپنے دانتوں کو صاف کر سکتے ہیں۔پانی کے بجائے اگر لیموں کا رس یا سرکہ استعمال کریں، تو بہتر صفائی ممکن ہو گی۔
(5)
میٹھی چیز کھا کر دانتوں کو ضرور صاف کریں، کیونکہ میٹھے ماحول میں جراثیم تیزی سے پرورش پاتے ہیں۔دانتوں اور مسوڑھوں کو مضبوط رکھنے کے لئے ایسی غذائیں استعمال کی جائیں، جن میں حیاتین الف، ج اور د (وٹامن اے، سی اور ڈی) پائے جاتے ہوں۔یعنی دودھ، دہی، رس دار پھل، تازہ سبزیاں، انڈہ، مکھن وغیرہ۔جن پھلوں کو آپ دانتوں سے کاٹ کر براہِ راست کھا سکتے ہوں ان کو چھری سے کاٹنے کی تکلف نہ کریں۔اپنے دانتوں کو خدمت کا موقع دیں۔اس طرح دانتوں کی ورزش ہو گی اور ان کی چمک برقرار رہے گی۔
دانتوں کے امراض
اب ہم ان امراض کا ذکر کرتے ہیں، جو ہمارے دانتوں اور مسوڑھوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ان میں سرِفہرست (پائیریا) ہے۔اس مرض کے ابتداء ہی میں مسوڑھوں میں پیپ پڑ جاتی ہے، جس کی وجہ سے دانت کمزور ہو کر ہلنے لگتے ہیں اور آخرکار گر جاتے ہیں۔اس کی وجہ سے دیگر جسمانی عارضے بھی لاحق ہو جاتے ہیں۔اس مرض کا بڑا سبب دانتوں کی صفائی سے غفلت برتنا ہے۔غیر متوازن غذا بھی ایک وجہ ہو سکتی ہے۔جوڑوں میں درد کے مریضوں کو بھی یہ شکایت ہو جاتی ہے۔اس مرض سے نجات کے لئے ثابت مسور اور ثابت دھنیا، کھانے کا ایک چمچ بھر کر لیں اور نصف پیالی سرکے میں نصف پیالی پانی شامل کر دیں۔پھر دھنیے اور مسور کو اس پانی میں ڈال کر جوش دیں۔اس کے بعد پانی چھان کر صبح بیدار ہونے کے بعد اور رات سونے سے قبل اس پانی سے کلیاں کریں۔ایک منجن بھی آپ تیار کروا سکتے ہیں، یہ بھی اس مرض میں مفید ثابت ہوتا ہے۔انار کے چھلکے، انار کے پھول، مازو پھٹکری، کتھا، سنگِ جراحت برابر برابر مقدار میں لے کر پیس لیں اور پھر باریک کپڑے میں چھان لیں۔صبح اور سوتے وقت اس منجن کو دانتوں اور مسوڑھوں پر اچھی طرح ملیں۔منجن استعمال کرنے کے نصف گھنٹے بعد تک کلی نہ کریں، تاکہ منجن کو اپنا کام دکھانے کا موقع مل سکے۔اس دوران منہ میں رال جمع ہو تو اسے تھوک سکتے ہیں۔بعض دیگر امراض جو دانتوں کی ساخت کو خراب کرنے کا باعث بنتے ہیں وہ یہ ہیں:”تاَ کِلِ اِسنان“ یعنی دانتوں کا گل جانا۔”تشقب اِسنان“ دانتوں میں سوراخ ہو جانا اور ”تفتت اِسنان“ یعنی دانتوں کا ٹوٹ جانا۔ان امراض کے علاج کے لئے دانتوں کی صفائی کروائی جائے۔دانتوں میں اگر سوراخ ہیں ،تو انھیں بند کروا دیا جائے، لیکن پہلے سوراخ کی اچھی طرح صفائی ضروری ہے۔ان دواؤں کا جوشاندہ بنا کر اس سے صبح نہار منہ اور رات سوتے وقت کلیاں کی جائیں، تو بھی فائدہ ہوتا ہے۔ایک صاف ستھرے برتن میں نصف پیالی پانی لے کر اس میں آس کے پتے تین گرام، انار کے پھول تین گرام، پھٹکری ایک گرام اور نصف پیالی سرکہ ڈال کر جوش دے دیں۔لیموں کا رس اور سرسوں کا تیل برابر مقدار میں ملا کر دانتوں پر ملنا بھی مفید ہے۔
دانت کا درد
دانت کا درد بہت تکلیف دہ ہوتا ہے۔دانتوں کے امراض میں یہ شکایت ہو جاتی ہے۔خواتین کو زمانہ حمل میں یہ تکلیف رہتی ہے۔ایسی ادویہ استعمال کی جائیں، جن میں پارہ شامل ہو، تب بھی دانتوں میں درد ہو سکتا ہے۔دانتوں کے درد سے محفوظ رہنے کے لئے ہاضمہ درست رکھیں، غذا میں دھنیے کا استعمال زیادہ کریں۔سونف اور سفید زیرہ چائے کا ایک ایک چمچ لے کر انھیں ایک پیالی پانی میں جوش دے دیں۔بعد ازاں، چھان کر اس پانی سے کلیاں کریں۔ایک صورت یہ بھی ہو سکتی ہے کہ تلسی کے پتے، سیاہ مرچ کے ساتھ پیس کر گولی بنا لیں اور جس دانت میں درد ہو، اس کے نیچے یہ گولی رکھ لیں۔افاقہ ہو گا۔لونگ اور دار چینی کا تیل، متاثرہ دانت پر لگانے سے بھی تکلیف دور ہو جاتی ہے۔سنون زرد بازار میں دستیاب ہے، اسے دن میں تین یا چار مرتبہ دانتوں پر ملا جائے۔اس طرح بھی دانت کے درد سے نجات مل جاتی ہے۔”قلزم“ روئی کے پھائے میں لگا کر دانتوں اور مسوڑھوں پر ملیں، بہت مفید ثابت ہو گا۔مضبوط، صاف ستھرے اور چمکدار دانت نہ صرف ہماری اچھی صحت کے ضامن ہیں، بلکہ ہماری شخصیت کو بھی پُرکشش اور جاذبِ نظر بناتے ہیں۔اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی صحت اچھی اور شخصیت پُرکشش رہے، تو اس کے لئے آپ کو اپنے دانتوں کی حفاظت کا خاص خیال رکھنا ہو گا۔
Browse More Teeth
بچوں کے منہ کی صحت کا خیال رکھیں
Bachon Ke Moun Ki Sehat Ka Khayal Rakhain
اپنے دانتوں کی حفاظت کیجیے
Apne Danton Ki Hifazat Kijiye
موتیوں جیسے دانت آپ کے بھی ہو سکتے ہیں
Motiyon Jaise Dant Aap Ke Bhi Ho Sakte Hain
بدصورت مسکراہٹ کا خاتمہ
Badsoorat Muskurahat Ka Khatma
موتیوں جیسے جگمگاتے دانت
Motiyon Jaise Jagmagate Daant
قہوہ اور دانت کا درد
Qehwa Aur Dant Ka Dard
چمکتے دانت
Chamakte Daant
نوشہرہ میں دانتوں کے دائمی نقصان کی وجوہات اور ان کا تدارک
Noshera Main Dantoon K Daimi Nuqsan
دانتوں کو سفید،چمک دار اور صحتمند بنائیں
Dantoon Ko Safeed Chamakdar Or Sehatmand Banain
باروڈونٹالجیا
Barodontalgia
آپ کی مسکراہٹ کا راز،خوبصورت دانت
Ap Ki Muskurahat Ka Raaz - Khobsorat Dantt
لاہوری نمک موزوں انتخاب
Lahorei Salt - MozooN Intekhab