Masorhoon Ki Sojaan - Article No. 1745

Masorhoon Ki Sojaan

مسوڑھوں کی سوجن - تحریر نمبر 1745

دانتوں کو روزانہ مکمل صاف کرنا بہت ضروری ہے تاکہ منہ کی مجموعی صحت بر قرار رہے گھریلو نسخوں سے مسوڑھوں کی سوجن کا علاج ممکن ہے تاہم مرض شدت اختیار کرلے تو معالج سے رجوع کرنا ضروری ہوتاہے کوتاہی خطر ناک ثابت ہو سکتاہے

منگل 3 دسمبر 2019

آپ کے منہ کی صحت‘آپ کی مجموعی صحت عامہ کا ایک اہم اور لازمی عنصر تصور کی جاتی ہے‘اسی لیے اس کے باعث دانتوں اور مسوڑھوں کی مختلف بیماریاں آپ سے دور رہتی ہیں‘جن میں مسوڑھوں کی سوجن بھی شامل ہے۔آپ کے مسوڑھے بھی اتنے ہی صحت مند ہونے چاہیں‘جتنے کہ آپ کے دانت۔آپ کے مسوڑھے صاف‘سخت اور رنگت میں گلابی ہونے ضروری ہیں۔سوجے ہوئے مسوڑھے یا مسوڑھوں کی سوجن جن کوGingival Swellingبھی کہا جاتاہے۔

میں مسوڑھے سوج کر باہر کی طرف اُبھر آتے ہیں‘جس کے باعث مسوڑھوں میں درد اور تکلیف کا احساس ہوتاہے اور بعض اوقات مسوڑھوں سے خون بھی آنے لگتاہے اور مسوڑھے سرخ محسوس ہوتے ہیں۔
مسوڑھوں کی سوجن کی وجوہات
مسوڑھوں کی سوجن کے پیچھے بہت سی وجوہات کار فرما ہوتی ہیں۔

(جاری ہے)

مسوڑھوں کی سوزش(Gingivitis)یہ دراصل مسوڑھوں کی ایک بیماری ہے‘جس کے باعث مسوڑھے سوج جاتے ہیں اور ان میں تکلیف بھی ہوتی ہے یہ سوجے ہوئے مسوڑھوں کی سب سے عام وجہ ہے۔

اس کی علامات بہت ہلکی ہوتی ہیں‘لیکن اگر اس کا علاج نہ کروایا جائے تو صورتحال سنگین شکل اختیار کر لیتی ہے‘جس کوPeriodontitisکہا جاتاہے اور دانت جھڑنے لگتے ہیں۔مسوڑھوں کی سوزش دراصل منہ کی صفائی کی خراب صورتحال کے باعث ہوتی ہے‘جس کی وجہ سے مسوڑھوں کے ساتھ اور دانتوں پر پلاک جمنا شروع ہو جاتاہے۔اگر پلاک دانتوں پر جما رہے اور اس کی صفائی نہ کی جائے تو یہ ٹارٹربن جاتاہے‘جو کہ بعد میں جاکر مسوڑھوں میں سوزش پیدا کرتاہے۔

سوء تغذیہ
جسم میں وٹامنB12اور وٹامنCکی کمی مسوڑھوں کی سوجن کا سبب بنتی ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ وٹامنCدانتوں اور مسوڑھوں کی مرمت اور ان کی صحت کو بر قرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتاہے اور وٹامنB12دانتوں کے درد اور تکالیف اور سوجن کو دور رکھتاہے۔
حمل:
دوران حمل دانتوں میں درد اور مسوڑھوں کی سوجن قدرے عام مسئلہ ہے۔
جسم میں ہارمونز کی تبدیلی کے باعث آپ کے مسوڑھوں کی طرف گردش دوران خون میں تیزی آجاتی ہے‘اسی وجہ سے مسوڑھوں میں تکلیف اور سوجن کا احساس ہوتاہے۔ہارمونز میں تبدیلی جسم کے جراثیموں سے لڑنے کی صلاحیت میں بھی دخل اندازی کرتی ہے۔
عفونتیں
مسوڑھوں میں انفیکشن ہوتاہے ۔جو مسوڑھوں کی سوزش میں اضافے کا امکان بڑھا دیتاہے ۔
اس کے علاوہ وائرس اور فنجائی کے باعث ہونے والا انفیکشن بھی مسوڑھوں کی سوجن کی وجہ بنتاہے‘اگر آپ کو ہر یپس ہے تو یہ مسوڑھوں کی شدید قسم کی سوجن کا سبب بنتاہے۔مزید یہ کہ منہ کے اندر ازخود پیدا ہونے والے قدرتی مخیر کی پیداوار میں اضافے کے باعث تھرش پیدا ہوتاہے اور یہ مسوڑھوں کی سوجن کو شدید کرتاہے جو بعد میں مسوڑھوں میں زخم پیپ پیدا کرتی ہے اور مسوڑھے سوجنے لگتے ہیں۔

سوجے ہوئے مسوڑھوں کی علامات۔
مسوڑھوں سے خون آنا۔
سانس میں بو‘درد‘تکلیف۔
سرخ اور پھولے ہوئے مسوڑھے۔
دانتوں کے درمیان خلا میں اضافہ۔
علاج۔
اگر آپ کے مسوڑھوں کی سوجن کو 2ہفتے سے زیادہ کا عرصہ ہو چلا ہے اور اس صورتحال میں کوئی سدھار نہیں آرہا ہے تو ماہردندان کے پاس جانا ناگزیر ہو گیا ہے آپ کے مسوڑھوں کی سوجن اور اس کی وجوہات کو مد نظر رکھتے ہوئے وہ آپ کو ماؤتھ واش وغیرہ تجویز کرے گا جس سے مسوڑھوں کی سوجن اور پلاک میں کمی واقع ہو گی۔
سرجری کا مشورہ مسوڑھوں کی سوزش کی بہت ہی شدید صورتحال میں دیا جاتاہے ۔سر جری میں دانتوں کی اسکیلنگ اور روٹ پلاننگ شامل ہے۔یہ ایک طریقہ کار ہے جس میں ڈینٹسٹ بیمار مسوڑھے کا علاج کرتے ہوئے دانتوں کی جڑوں پر جمی ہوئی ٹارٹر اور پلاک کا بھی صفایا کرتا ہے تاکہ مسوڑھا جلد از جلد ٹھیک ہو سکے۔
گھریلو ٹوٹکے
گھریلو ٹوٹکے مسوڑھوں کی سوجن اور اس کی علامات میں بڑی حد تک موٴثر ہیں اور آپ کو آرام اور سکون پہنچاتے ہیں۔
چند ایک درج ذیل ہیں۔
نمکین پانی کے غرارے
ایک تحقیق کے مطابق نمک ملے پانی سے کلی یا غرارے کرنے سے مسوڑھوں کی سوزش میں آرام آتاہے اور ان کے ٹھیک ہونے کا عمل تیز ہو جاتاہے۔نمک میں اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خصوصیات موجود ہوتی ہیں اور یہ منہ کے اندر بیکٹیریا کی افزائش میں مزاحم کا کام کرتا ہے اور مسوڑھوں میں موجود بیکٹیریا میں کمی لاتاہے‘جو سوزش کا سبب ہیں۔
ایک چائے کا چمچہ نمک کو1گلاس نیم گرم پانی میں مکس کرکے اس محلول کو30سیکنڈ تک اپنے منہ کے اندر رکھیں اور کلی کرلیں۔یہ عمل دن بھر میں2-3مرتبہ کریں۔
ہلدی کا جیل
ایک تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ ہلدی کا جیل مسوڑھوں اور دانتوں پر پلاک بننے کے عمل کو روکنے کے ساتھ مسوڑھوں کی سوزش سے بھی تحفظ دیتاہے۔ہلدی میں کر کیو مائن نامی مرکب پایاجاتاہے۔
جو ضد تکسیدی اور ضد سوزشی خصوصیات کا حامل ہے۔برش کرکے منہ کو اچھی طرح دھونے کے بعد ہلدی کا جیل لگائیں10منٹ تک اس کو چھوڑ دیں اور صاف تازے پانی سے کلی کرتے ہوئے اس جیل کو دھو ڈالیں۔
ایلوویرا
سوجے ہوئے مسوڑھوں کے لیے ایلوویرا ایک اور کارگروموٴثر علاج ہے2چائے کے چمچے ایلوویرا جیل کو پانی میں حل کرکے ماؤتھ واش تیارکریں اور اس سے اچھی طرح کلی کرکے منہ کو صاف کریں۔
10دن تک یہ عمل دن میں 2مرتبہ کرنا مفید ہے۔
ٹھنڈا اور گرم پانی
ٹھنڈے اور گرم پانی سے سینکائی کرنے سے بھی درد میں آرام آتا ہے اور مسوڑھوں کی سوجن میں بھی کمی واقع ہوتی ہے اس کے لیے ململ کے کپڑے کو گرم پانی میں بھگوئیں۔نچوڑ کر اضافی پانی نکال دیں۔چہرے کے اوپر یہ کپڑا اس جگہ رکھیں‘جہاں سے مسوڑھوں کو حرارت پہنچے۔
ٹھنڈے پانی کی ٹکور کیلئے برف کی کیوب کو ململ کے کپڑے میں لپیٹ کر اوپر بتائے طریقے سے استعمال کریں۔
ایسپنشل آئلز
یورپین جنرل آف ڈنٹپسٹری میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق پیپر منٹ ٹی آئل ‘تھائم آئل‘کئی ٹری آئل ایسی بیماریوں کی افزائش سے تحفظ دیتے ہیں جو منہ کے اندر مائیکرو آرگنا ئزم پیدا ہونے کا سبب بنتی ہیں۔
بتائے گئے ایسنیشلز آئلز میں سے کسی کا بھی استعمال کیا جا سکتاہے۔گرم پانی میں اپنی پسند کے ایسنیشنل آئل کے3قطرے ڈالیں30سیکنڈز تک منہ کے اندر رکھ کر آئل پلنگ کے انداز میں اس کو اپنے منہ میں گھمائیں اور کلی کرلیں۔یہ عمل دن میں 2مرتبہ کرنا ہے۔
ہر بس اور مصالحہ جات
کچھ اقسام کے ہر بس اور مصالحہ جات جیسے کہ لونگ پاؤڈر یا ہلدی وغیرہ اپنی ضد جراثیمی اور ضد سوزشی خصوصیات کے باعث مسوڑھوں کی سوزش میں آرام پہنچاتے ہیں اپنی پسند کے مصالحے کو تھوڑے سے پانی میں مکس کرکے پیسٹ بنالیں اور اس پیسٹ کو براہ راست اپنے مسوڑھوں پر لگا کر چند منٹ کیلئے چھوڑ دیں ۔
پانی سے اچھی طرح کلی کرتے ہوئے منہ دھولیں۔
ٹی بیگز
بلیک ٹی‘ہبلسکس ٹی اور گرین ٹی میں اسٹر ینجنٹ ٹیننس ہوتے ہیں جبکہ ادرک اور کیمو مائل ٹی ضد سوزشی خصوصیات سے مال مال ہوتی ہے۔چائے میں موجود ٹیننس سوجے ہوئے مسوڑھوں کی تکلیف میں کمی کرتے ہیں۔اُبلتے ہوئے پانی میں ایک ٹی بیگ ڈال کر5منٹ تک انتظار کریں۔جیسے ہی ٹی بیگ ٹھنڈا ہونے لگے اس کو براہ راست مسوڑھوں پر کم از کم5منٹ کیلئے رکھیں۔

مسوڑھوں کی سوجن سے کیسے بچا جائے۔
اپنے دانت روزانہ دو مرتبہ برش کریں۔
روزانہ فلاس کا استعمال کریں۔
برش اور فلاس کرنے کے بعد بھی دانت کے اندر چھپے ہوئے غذائی ذرات کو باہر نکالنے کے لیے ماؤتھ واش کا استعمال کریں۔
میٹھی اشیاء کا استعمال کریں۔
دانتوں کے معائنے کیلئے ہر چھ ماہ بعد ماہر دندان سے رجوع کریں۔

Browse More Teeth