Mazboot Dantoon Se Sehat O Dilkashi Payye - Article No. 1620

Mazboot Dantoon Se Sehat O Dilkashi Payye

مضبوط دانتوں سے صحت ودلکشی پائیے! - تحریر نمبر 1620

دانت چہرے کی خوبصورتی کا ایک حصہ ہے ۔اگر دانتوں میں کسی قسم کا نقص یا بیماری ہو جائے تو بد صورتی کے ساتھ ساتھ بہت سی نعمتیں کھانے سے معذوی ہو جاتی ہے ۔

بدھ 17 جولائی 2019

دانت چہرے کی خوبصورتی کا ایک حصہ ہے ۔اگر دانتوں میں کسی قسم کا نقص یا بیماری ہو جائے تو بد صورتی کے ساتھ ساتھ بہت سی نعمتیں کھانے سے معذوی ہو جاتی ہے ۔دانتوں کی دیکھ بھال جسم اور چہرے کی نسبت کہیں زیادہ کرنی چاہیے۔اگر ہم دانتوں کو ہر روز کم از کم دو مرتبہ صاف کرین تو دانتوں ک ی بہت سی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ خاس طور پر میٹھا کھانے کے بعد لازمی طور پر دانتوں کو صاف کرنا چاہیے کیونکہ شکر مین ایک خاص قسم کی بیکٹیریا ہو تا ہے جو لعاب کے ساتھ مل کر تیزابی مادے مین تبدیل ہو جاتاہے ،تیزابی مادہ دانتوں کی سطح پر جم کر دانتوں کی قلعی کو کھو کھلا کر دیتے ہیں۔

دانتوں کی حفاظت
دانتوں کے امراض اور خوبصورتی کے لیے ضروری ہے کہ روزانہ صبح وشام کسی اچھے ٹوتھ پیسٹ سے برش کریں ممکن ہو سکے تو ہر کھانے کے بعد کریں۔

(جاری ہے)

سکی وجہ سے دانتوں مین درد یا تکلیف ہوتو اسے نظر انداز مت کیجئے فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
برش کرنے کا طریقہ
دانتوں کو صاف کرنے کے لیے برش ہمیشہ درمیانے سائز کا لیں جو نہ زیادہ نرم ہو اور نہ زیادہ سخت ہو۔

بعض صورتوں میں دانتوں پر ہلاک جم جاتا ہے اور اتنا سخت ہو جاتا ہے کہ اس سے چھٹکارا آسان نہیں رہتا اس کا آسان حل فلاس ہے۔درست فلاس کا انتخاب کیجیے اور اس کا استعمال صحیح طریقے سے کیجیے۔فلاس دانتوں کے درمیان خلا میں کام کرتا ہے اور دانتوں پر جمی ہوئی تہہ کا صفایا کرتا ہے ۔فلاس کو درست طریقے سے استعمال کرکے مسوڑھوں کو متاثر کیے بغیر دانتوں کو صاف کیا جا سکتا ہے۔
فلاس دانتوں کے درمیان موجود غذا کا بچے کچھ ذرات اور دیگر ایسے ہی اجزاء کو نکال باہر کرتاہے۔
دانتوں کو چمکانے کے لیے گھریلو ٹوٹکے
خوبصورتی میں اضافے کے لیے دانتوں کو موتیوں کی مانند چمکانا ضروری ہے۔سب سے پہلے برش کو لیموں کے رس میں بھگوئیں اور اس کے بعد سوڈابائی کار بونیٹ میں ڈبوئیں ۔اب اپنے دانت برش کرین۔
دانت موتیوں کی طرح چمکنے لگیں گے۔سرسوں کا تیل اور نمک ملا کر دانت صاف کریں اس سے بھی دانتوں مین چمک پیدا ہو جائے گی۔دانتوں کی پیلاہت کے لیے ایک چمچ کھانے کا سوڈا،نمک اور سہاگہ لے کر کسیب وتل میں رکھ دیں۔روزانہ اس سے دانت صاف کریں۔دانتون مین درد ہوتو پیاز کا ٹکڑا اس جگہ رکھ دینے سے درد دودہوجاتاہے۔سرسوں کا تیل ،لیموں کا رس اور سوندھا نمک،ان اشیاء کو ملا کر منجن کرنے سے دانت صاف ہوجاتے ہیں۔

دانتوں کو چمکدار بنانے کے لیے نیم کی چھال سے دانت صاف کریں۔لیموں کا رس دانتون پر لگانے سے جما ہوا میل اتر جاتاہے۔پیپل کی مسواک کرنے سے مسوڑھوں کا ورم ٹھیک ہوجاتاہے۔دانتوں کو مضبوط کرنے کے لیے سر کے اور شہد میں پھٹکری ملا کر پکائیں اور گاڑھا کرلیں۔پھر دانتوں پر صبح وشامل لیں۔دانت مضبوط اور چمکدار ہو جائیں گے۔اپنی غذا کا خیال رکھیے اور کوشش کریں کہ غذا میں وٹامن ،معدنی اجزاء اور پروٹین کافی مقدار میں شامل ہیں۔
کچی ترکاریاں،سیب،گنا استعمال کرنے سے مسوڑھوں کی ورزش ہوجاتی ہے۔سونے سے قبل دانتوں کی صفائی سے ان کی صحت میں اضافہ ہوجاتا ہے اور منہ میں بدبو بھی نہیں ہوتی۔
مسوڑھوں کی حفاظت
دانتوں اور مسوڑوں سے غذا اور ہاضمے کا قریبی تعلق ہے لیکن مسوڑوں کو دانتوں کے مقابلے میں زیادہ توجہ چاہیے۔اگر مسوڑے کمزور ہو جائیں تو دانت گرنے کا خدشہ لاحق وہ جاتا ہے۔
تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فلورین کی زیادتی دانتوں پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے ۔یہ اثرات ان علاقوں میں زیادہ ہوتے ہیں جہاں پینے کے پانی میں فلورین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔
تمبا کو استعمال کرنے سے پرہیز کیجیے یہ نہ صرف دانتوں کو داغ دار اور سانس کو بدبو دار بناتا ہے بلکہ مسوڑھوں کو شید نقسان اور حلق کے سرطان جیسی پیچیدگیاں بھی اس کانتیجہ ہیں۔

بہت زیادہ مٹھاس یا میتھی اشیاء سے بھی پرہیز کیجیے،چاکلیٹس ،ٹافیان (کینڈیز)اور بہت زیادہ شکر آمیز مشروبات ویسے ہی آج کل معالجین کی نظر مین پسندیدہ نہیں ہیں۔ان سے منہ میں موجود تیزابی اجزاء کی مقدار بھی زیادہ ہوجاتی ہے جو بالآخر دانتوں کی خرابی وخستگی (Tooth Decay) پر جا کر ختم ہوتی ہے۔
دانت قدرت نے غذاکو چبانے کے لیے بنائے ہیں لہٰذا ان کا خیال رکھیے ان کو ”دانت“ہی رہنے دجیے اسکریو یا اسی قسم کا دھکن وغیرہ کھولنے کا اوزار نہیں بنائیے۔
اسی طرح ان سے ایسی چیزوں کو کاٹنے ،پھاڑنے ،ادھیڑ نے کی کوشش نہیں کیجیے جن کے لیے الگ سے اوزار ہوتے ہیں۔
مسوڑوں کی حفاظت کے لیے چند گھر یلو ٹوٹکے
شہد کو سر کے میں گھول کر کلیاں کرنے سے مسوڑھوں کو مضبوطی ملتی ہے۔
․․․․وٹامن مسوڑوں میں عدیہ(انفیکشن)کی مدافعت کے لیے مفید ہے۔اس غذائی جزو کی کمی کے باعث مسوڑھے نازک اور حساس ہو جاتے ہیں اور ان سے خون رسنے لگتاہے۔

ارجن کی چھال کا چھ انچ کا ٹکڑا پانی میں اچھی طرح جوش دے کر پانی چھان لیں۔
اس پانی سے صبح وشام کلیاں کرنے سے ددانت مضبوط ،چمکدار ہوں گے اور منہ سے بدبو بھی نہیں آئے گی۔
مسوڑوں کو صحت مند رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ دانتوں کے درمیان اور مسوڑوں کے اطراف میں دوران کون مناسب طریقے پر ہوتارہے۔
دوقطرے سرسوں کے تیل اور چٹکی بھر نمک کو ملا کر دانتوں پر ملنے سے دانتوں میں چمک آجائے گی۔

تھوڑے سے سر کے اور شہد مین پھٹکری ملا کر پکائیں اس مکسچر کو گاڑھا کرلیں ۔یہ گاڑھا مکسچر صبح وشام دانتوں پر ملیں یہ ہلتے ہوئے دانتوں کے لیے مفید بتایا جاتاہے۔
داڑھ کے درد میں ایک عد د لونگ چنے کے دانے کے برابر روئی کے ٹکڑے پر لگا کر داڑھ میں رکھنے سے درد میں افاقہ ہوتاہے۔

Browse More Teeth