آلودگی سے دنیا بھر میں ہرسال 90 لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہوجاتے ہیں

اس میںآلودہ ہوا، مضر صحت پانی، گندے علاقے اور کام کرنے کے مقامات پر موجود آلودگی بھی شامل ہے فضائی آلودگی سے مرنے والوں کی تعداد ٹی بی، ایڈز اور ملیریا کی سالانہ انفرادی ہلاکتوں سے زیادہ ہے برطانوی جریدے کی رپورٹ

منگل 16 جنوری 2018 12:06

لندن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2018ء) ماہرین نے کہا ہے کہ آلودگی سے ہرسال 90 لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔اس میں زہریلی گیسوں سے آلودہ ہوا، مضر صحت پانی، گندے علاقے اور کام کرنے کے مقامات پر موجود آلودگی بھی شامل ہے۔فضائی آلودگی سے مرنے والوں کی تعداد ٹی بی، ایڈز یا ملیریا کی سالانہ انفرادی ہلاکتوں سے کہیں زیادہ ہے۔

برطانوی جریدے دی لانسٹ میں 140 بین الاقوامی سائنسدانوں کی شائع ہونے والی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہر چھ میں سے ایک شخص کی موت آلودگی کے باعث ہوتی ہے، آلودگی سے ہلاک ہونے والوں کی 92 فیصد تعداد کا تعلق غریب اقوام سے ہے جو معاشرے کی سماجی و اقتصادی تقسیم کا بھی مظہر ہے۔ترقی پذیر ملکوں کو فضائی آلودگی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے شدید مشکلات کا سامنا ہے اور انھیں اس مقصد کے لیے اندازا سالانہ 4.6 ٹریلین ڈالر کا بوجھ اٹھانا پڑتا ہے، یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک فضائی آلودگی کے سد باب کے لیے کوئی موئثر قدم نہیں اٹھایا جاتا، مزید یہ کہ فضائی آلودگی سے سب سے زیادہ متائثر ہونے والی اقوام مالی مشکلات کے باعث اس کے سدباب کے لیے کوئی بڑا قدم اٹھانے کی متحمل ہو بھی نہیں سکتیں۔

(جاری ہے)

محققین کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ دنیا بھر میں ہونے والی ہلاکتوں کے 16 فیصد کا تعلق آلودگی سے ہے، یہ تعداد جنگوں اور تشدد کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں سے 15 گنا زیادہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ صورتحال برقرار رہی تو آلودگی سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد کل ہلاکتوں کے 25 فیصد تک پہنچ جائے گی۔ماہرین نے کہا کہ فضائی آلودگی سے ہلاکتوں کے ساتھ ساتھ یہ خود اس سیارے کے وجود کے لیے بھی خطرہ ہے،اس کی وجہ سے آسمانی بجلی گرنے سے اموات کے واقعات میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔

دنیا اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے کئی ذرائع پر غور کررہی ہے جس میں سے ایک راستہ قانون سازی ہے۔انھوں نے کہا کہ چین میں فضائی آلودگی سے ہرسال سب سے زیادہ ،11 لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہوجاتے ہیں اور وہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے مراعاتی پروگرامز اور کاروباری قرضوں کے نظام میں بہتری کے لیے 30 کھرب یوان (440 ارب ڈالر) خرچ کررہا ہے جس سے زہریلی گیسوں کے اخراج کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

چین میں حکومتی پروگرامز سے ہٹ کر بعض ادارے بھی ٹیکنالوجی کے میدان میں اقدامات اٹھارہے ہیں، سائنسدانوں کے ایک گروپ نے ایسا آلہ تیار کیا ہے جو ہوائی آلودگی کو قابل استعمال ایندھن میں تبدیل کرسکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آلودگی کوئی آسان مسئلہ نہیں اس میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی