عالمی یوم گلوکوما کے حوالے سے لاہور جنرل ہسپتال میں آگاہی واک اور سیمینار کا انعقاد

بینائی سے محروم افراد ملکی ترقی اور خاندانی کفالت میں کردار ادا نہیں کر پاتے ‘پرنسپل پی جی ایم آئی دنیا بھر میں8کروڑ جبکہ صرف پاکستان میں20لاکھ افراد کالے موتیا کی بیماری میں مبتلاہیں‘ماہرین

پیر 18 مارچ 2019 16:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2019ء) عالمی یوم گلوکوما (کالا موتیا) کے حوالے سے لاہور جنرل ہسپتال میں آگاہی واک اور سیمینار کا انعقاد ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر محمد طیب نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ بینائی سے محروم افراد ملکی ترقی اور خاندانی کفالت میں کردار ادا نہیں کر پاتے اور ایک طرح سے معاشرے پر خود ذمہ داری سمجھے جاتے ہیں اور خود دنیا اُن کیلئے اندھیرے کے سوا کچھ نہیں ہوتی ۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں8کروڑ افراد کالا موتیا کی بیماری کا شکار ہیں جن میں سے 20لاکھ کا تعلق صرف پاکستان سے ہے اور پروفیسر محمد معین و دیگر ماہرین کے مطابق پاکستان میں کالا موتیا کی شرح سب سے زیادہ ہے جس کی بڑی وجہ اس مرض کی فوری طور ہر تشخیص نہ ہونا اور عوامی سطح پر آگاہی کا فقدان ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام میں مہم چلائی جائے کہ وہ ابتدا سے ہی اپنی آنکھوں کی دیکھ بھال کو یقینی بنائیں ۔

انہوں نے کہا کہ آنکھیں بڑی نعمت ہیں ان کی قدر اُس شخص سے پوچھیں جو ان سے محروم ہو چکا ہے ۔ تقریب کے مہمان خصوصی ڈاکٹر محمد یقین اور گیسٹ آف آنر سابق ایم پی اے ڈاکٹر صائمہ امجد نے لاہور جنرل ہسپتال کی طرف سے ورلڈ گلوکوما ویک کے انعقاد کو سرایتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر ز اور مریضوں کے مابین اعتماد کا تعلق قائم رہنا چاہیے تاکہ دکھی انسانیت کی خدمت میں زیادہ بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جا سکے ۔

انہوں نے کہا کہ ذیابیطس ،امراض قلب اور ہائی بلڈ پریشر کے علاوہ خون میں کمی کالا موتیا کا باعث بنتی ہے اور یہ ایک ایسی بیماری ہے کہ اس کا علاج جس دن شروع کیا جائے اُس دن تک ہوجانے والا نقصان واپس نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی آنکھوں کی حفاظت کیلئے تمام وسائل برؤئے کار لانا چاہیے اور زیادہ سے زیادہ احتیاط کو یقینی بنانا چاہیے ۔

اس موقع پر پروفیسر محمد معین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آنکھوں کی عام بیماریوں میں بصارت کی کمزوری، بھینگا پن،پردہ بصارت کا متاثر ہونا، الرجی، سفید اور کالا موتیا شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کالے موتیا کا علاج فوری طور پر شروع نہ کرنے سے بینائی سے محرومی کا اندیشہ ہوتا ہے۔ ڈاکٹر حسین احمد خاقان کا کہنا تھا کہ کالے موتیا کی علامتیں بینائی کو نقصان پہنچانے کے بعد ہی ظاہر ہوتی ہیں اگر آنکھوں اور سر میں درد، نظر کی کمزوری، چکر آنا ، آنکھوں کا سرخ ہو جانا اور دھندلا پن ہو تو فورا ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ 40سال کی عمر کے بعد آنکھوں کا معائنہ کروانا چاہئے ۔ مقررین نے انکشاف کیا کہ اس وقت پاکستان میں بروقت علاج نہ کروانے اور کم علمی کی وجہ سے 10لاکھ کے قریب افراد اندھے پن کا شکار ہیں۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی