ہمارا کسی سے کوئی جھگڑا نہیں‘ جہاں اجتماعی ذمہ داری کی بات ہو وہاں پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی بھی ایک سٹیج پر بیٹھ سکتی ہیں‘ کس نے حکومت کرنی ہے اور کون عوام کی ترجمانی کر ے گا فیصلے کااختیار صرف عوام کے پاس ہے ‘کوئی اکیلا شخص ملک کے مسائل حل نہیں کر سکتا ‘ہر جماعت کا اپنا اپنا منشور اوراپنی اپنی سوچ منزل سب کی ایک ہے ‘غربت کے خاتمے کیلئے معاشرے کے تمام طبقات کو مل کر کام کرنا ہو گا ‘بدقسمتی سے انتہا پسندی اور دہشت گردی کی دنیامیں پیش کی جانے والی تصویر پاکستان کی اصل تصویر نہیں ‘ہم نے دنیا کو پاکستان کو اصل چہرہ دکھانا ہے‘ سب مل کر معاشرے کی تمام برائیوں کو ختم کرسکتے ہیں ، وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کا گورنر ہاؤس لاہورمیں 50جوڑوں کی اجتماعی شادی کی 7ویں تقریب سے خطاب

منگل 13 نومبر 2012 16:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 13نومبر 2012ء ) وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ہمارا کسی سے کوئی جھگڑا ہے اور نہ ہی کسی سے جھگڑا کرنا چاہتے ہیں منزل صرف پاکستان ہے ‘کس نے حکومت کرنی ہے اور کون عوام کی ترجمانی کر ے گا فیصلے کی طاقت کااختیار صرف عوام کے پاس ہے ‘کوئی اکیلا شخص ملک کے مسائل حل نہیں کر سکتا ‘ہر جماعت کا اپنا اپنا منشور اوراپنی اپنی سوچ مگرمنزل سب کی ایک ہے جہاں اجتماعی ذمہ داری کی بات ہو وہاں پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی بھی ایک سٹیج پر بیٹھ سکتی ہیں ‘غربت کے خاتمے کیلئے معاشرے کے تمام طبقات کو مل کر کام کرنا ہو گا ‘بدقسمتی سے انتہا پسندی اور دہشت گردی کی دنیامیں پیش کی جانے والی تصویر پاکستان کی اصل تصویر نہیں کیونکہ پاکستان کی اصل تصویر فلاح وبہبود اور مسائل کے حل کیلئے اجتماعی سوچ ہے ‘ہم نے دنیا کو پاکستان کو اصل چہرہ دکھانا ہے اگر سب مل جل کر کام کریں تو معاشرے کی تمام برائیوں کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

وہ منگل کے روز گورنر ہاؤس لاہورمیں امیر بیگم ویلفیئر ٹرسٹ کے زیر اہتمام 50جوڑوں کی اجتماعی شادی کی 7ویں تقریب سے خطاب کر رہے تھے جبکہ اس موقع پر پیپلزپارٹی پنجاب کے صدرمنظور وٹو ، بیگم گورنر لطیف کھوسہ وفاقی وزیر ثمینہ خالد گھرکی ‘پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلا ف راجہ ریاض احمد ‘سینیٹر جہانگیر بدر ‘روبینہ شاہین وٹو ‘اپٹما کے سابق چیئرمین گوہر اعجاز ، پاکستان پیپلزپارٹی شعبہ خواتین لاہور کی صدر فائزہ ملک ، ایگزیکٹو کمیٹی پیپلزپارٹی کی ممبر عائشہ گوہر سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔

وزیراعظم راجہ پرویزاشرف نے اپنے خطاب میں کہاکہ ہر انسان جب بھلائی کی کوشش کرتا ہے تو اللہ تعالی اس کو نہ صرف مواقع فراہم کرتے ہیں بلکہ اس کے دنیا سے چلے جانے کے بعد اس کا نام بھی ہمیشہ زندہ رہتا ہے اور لو گ اسے خراج عقیدت پیش کرکے ثواب پہنچاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ امیر بیگم ویلفیئر ٹرسٹ کا اجتماعی شادیوں کا سلسلہ شروع کرنا فلاح و بہبود کا یہ وہ جذبہ ہے جس کی وجہ سے وہ لڑکیاں جن کے والدین ان کی شادیاں کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوتے ان کی شادیاں ہو جاتی ہیں اور یہ بہت بڑا نیکی کا کام ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ جب بھی کسی شخص کوبڑا عہدہ دے کر نوازتے ہیں تو اس پر بھی ذمہ داری عائد ہو جاتی ہے کہ وہ اپنے عہدے کے ساتھ انصا ف کرے اورپاکستان میں ایسے لوگوں کی کمی نہیں جو فلاح و بہبود کا جذبہ رکھتے ہیں پاکستانی معاشرہ ایک خوبصورت معاشرہ ہے لیکن بدقسمتی سے دنیا میں پاکستان کا اصل چہرہ سامنے نہیں آ رہا بلکہ وہاں انتہا پسندی دہشت گردی کو ہماری سوسائٹی سے جوڑا جاتا ہے ہم نے دنیا کو پاکستان کا اصل چہرہ دکھانا ہے جو قربانی اور مدد کے جذبے سے سرشار ہے اور یہاں ہر کوئی دوسرے کی خوشی اور غمی میں برابر شریک ہو تا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں کسی چیز کی کمی نہیں اگر ہم سب مل کر اپنا کام کریں تو معاشرے کو بہت سی بیماریوں سے نجات دلاسکتے ہیں پاکستان خوبصورت روایات کی آماجگاہ ہے ۔انہوں نے کہاکہ یہاں کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ہم اجتماعی شادیاں سیاست کیلئے نہیں کر رہے میں کہنا چاہتا ہوں کہ سیاست کا دوسرا نام خدمت ہے پاکستان میں ہر جماعت کا اپنا اپنا منشور اپنی اپنی سوچ ہے لیکن منزل سب کی پاکستان ہے اور جہاں تک اجتماعی ذمہ داری کی بات ہو وہاں جماعت اسلامی اور پیپلزپارٹی بھی ایک سٹیج پر بیٹھ سکتی ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ہمارا کسی سے کوئی جھگڑا ہے اور نہ ہی ہم کرنا چاہتے ہیں ہماری منزل صرف پاکستان ہے جس کیلئے ہم جدوجہد کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان نے کس نے حکومت کرنی ہے اور کون آگے بڑھ کر عوام کی ترجمانی کرے گا اس فیصلے اور طاقت کااختیار صرف پاکستان کے عوام کے پاس ہے جب فیصلے کا اختیار عوام کے پاس ہے تو ہمارا کسی کے ساتھ جھگڑا کیوں ہو گا ۔

انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کا منشور اور سیاست غریب طبقے کے ساتھ لگاؤ کی سیاست ہے ہماراپارٹی میں امیر غریب سب لوگ ہیں مگر ہم بات صرف عوام کی کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ غربت بہت بری چیز ہے اور غربت کے خاتمے کے بغیر کسی معاشرے کی ترقی ممکن نہیں لیکن یہ بات بھی سامنے رکھنی چاہیے کہ غربت کا خاتمہ صرف حکومت یا کوئی ایک فرد نہیں کر سکتا بلکہ اس کیلئے معاشرے کے تمام طبقات مل کر جدوجہد کر نا ہو گی ۔

انہوں نے کہاکہ بے نظیر بھٹو کہتی تھیں اگر اجتماعی جدوجہد کی جائے تو پاکستان کی ترقی کا راستہ بنایا جا سکتا ہے اور اجتماعی جدوجہد سے پاکستان کی ترقی کا راستہ کوئی دورنہیں ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں کسی چیز کی کمی نہیں اورمیں پاکستان کی عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم سے جو کچھ ہو سکا وہ ضرور کریں گے اور ملک کو مسائل سے نجات دلائی جائے گی ۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی