پاکستان میں آٹزم کے بڑھتے ہوئے مرض کی جانب کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ،

حکومت آٹزم کے بارے میں عوامی شعور و آگاہی پیدا کرنے کیلئے فوری اقدامات یقینی بنائے،ماہرین آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈر ز ریسورس سنٹر

جمعرات 2 مئی 2019 13:46

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 مئی2019ء) دنیا بھر میں آٹزم کا شکار بچوں کی بحالی کیلئے بہت سے ادارے کام کر رہے ہیں مگر بد قسمتی سے پاکستان میں اس بڑھتے ہوئے مرض کی جانب کوئی توجہ نہیں دی جا رہی لہٰذا حکومت آٹزم کے بارے میں عوامی شعور و آگاہی پیدا کرنے کیلئے فوری اقدامات یقینی بنائے ۔ اس ضمن میںآٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈر ز ریسورس سنٹر کے زیر اہتمام مقامی ٹیکسٹائل ملز کے اشتراک سے آٹزم کے بارے میں شعور و آگاہی پیدا کرنے کیلئے مقامی ہوٹل میں ایک سیمینار منعقد کیا گیا جس میں فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی سمیت مقامی کالجز ، یونیورسٹیز کے طلبہ و طالبات ، ڈاکٹرز ، فزیو تھراپسٹس،والدین اور سول سوسائٹی کے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پرماہرین آٹزم نے بتایا کہ آٹزم سنٹر فیصل آباد اپنے قیام سے لیکر اب تک لاتعداد آٹزم کے شکار بچوں کیلئے اپنی خدمات سر انجام دے رہا ہے اور اب تک آٹزم کے شکار لاتعداد بچے اور ان کے والدین اس ادارے کی خدمات سے مستفید ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈرز ریسورس سنٹرکا مقصد وسیع پیمانے پر تربیت یافتہ اساتذہ اور بچوں کی دیکھ بھال کرنے والے لوگوں کو آٹزم کیلئے تیار اور لرننگ ڈس ایبیلیٹیز کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔

انہوں نے بتایاکہ ان کے ادارے کا بنیادی مقصد پورے ملک میں آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈرز کے متعلق آگاہی پیدا کرنا اور والدین اور اساتذہ کو آٹزم کیلئے تیار کرنا ہے ۔ انہوںنے آٹزم کے مختلف پہلوئوں پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ دنیا میں آٹزم کے شکارلوگوں کی بحالی کیلئے بہت سے ادارے کام کر رہے ہیں لیکن بد قسمتی سے پاکستان میں آگہی کی کمی کی وجہ سے آٹزم پر کوئی کام نہیں ہو رہا اور والدین کی بہت بڑی تعداداپنے بچوں میں آٹزم کی علامات سے متعلق لاعلم ہوتی ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں موجود ہسپتالوں ، کالجوں ، سرکاری اور پرائیویٹ اداروں میں موجودہ سہولتوں میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہا کہ آٹزم ایک ذہنی اختلال ہے جبکہ آٹزم کے شکار لوگ ہماری خصوصی توجہ کے مستحق ہیں۔انہوںنے توقع ظاہر کی کہ حکومت دیگر موذی امراض کی طرح آٹزم کے خاتمہ کیلئے بھی اپنے تمام وسائل بروئے کار لا ئے گی۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی