دنیا بھر میں کم وزن بچوں کی نصف تعداد جنوبی ایشیا میں جنم لیتی ہے، رپورٹ

پاکستان سمیت دنیا بھر میں کم وزن بچوں کی پیدائش کی شرح سب سے زیادہ ہے ،عالمی ادارہ برائے صحت

جمعہ 17 مئی 2019 16:08

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2019ء) کم وزن کے بچوں کی پیدائش کئی طرح سے مضر ہوتی ہے اور اس ضمن میں جنوبی ایشیاء سرِفہرست ہیں جہاں دنیا بھر کے نصف بچے پیدائش کے وقت 2500 گرام یا اس سے بھی کم وزن کے ہوتے ہیں، ان ممالک میں پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش سمیت کئی ممالک شامل ہیں جو ماں اور بچے کی گرتی ہوئی صحت کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔

عالمی ادارہ برائے صحت، یونیسیف اور لندن اسکول ہائیجن اینڈ ٹراپیکل میڈیسن نے 15 مئی کو مشترکہ طور پر ایک تفصیلی رپورٹ شائع کی ہے جس میں 2015 میں 148 ممالک میں 28 کروڑ 10 لاکھ بچوں کی پیدائش کا جائزہ لیا گیا۔یہ بات زیر غور رہے کہ پیدائش کے وقت ڈھائی کلوگرام یا اس سے کم وزن کے بچے ابتدا میں ہی لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔ محتاط اندازے کے مطابق ان بچوں کی 80 فیصد تعداد قبل ازوقت پیدائش اور رحمِ مادر میں کم وقت گزارنے کی وجہ سے ہلاک ہوجاتی ہے۔

(جاری ہے)

اگر یہ بچے بچ بھی جائیں تو ایک طویل عرصے تک اپنے پورے قد تک نہیں پہنچ پاتے اور ذہنی و دماغی کمزوری کے ساتھ ساتھ طرح طرح کے امراض کے شکار ہوجاتے ہیں آگے چل کر یہ دل ، گردے اور پھیپھڑوں کے مریض بھی بن جاتے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں پیدا ہونے والے دو کروڑ سے زائد بچوں میں سے تقریبا 9 کروڑ 80 لاکھ بچے ساڑھے پانچ پائونڈ یا 2500 گرام (ڈھائی کلو)وزنی بچے جنوبی ایشیاء میں جنم لے رہے ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جنوبی ایشیاء میں کم وزنی بچوں کی پیدائش میں 1.4 فیصد اور ذیلی صحارا افریقا میں یہ شرح 1.1 فیصد تک کم تو ہوئی ہے لیکن اب بھی بہت کچھ کرنا باقی ہے کیونکہ یہ ان ممالک کے مستقبل اور اگلی نسل کا معاملہ ہے۔لندن اسکول ہائیجن اینڈ ہیلتھ کے ماہر جوئے لان کہتے ہیں کہ ہم پوری دنیا کے صحت کے نظام کا ڈیٹا حاصل کرکے اسے استعمال کرنا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اس کے ثمرات ہر ایک بچے تک پہنچیں۔

آغا خان یونیورسٹی سے وابستہ ماہر ڈاکٹر ذوالفقار بھٹہ ایک عرصے سے ملکی اور بین الاقوامی فورم پر بچوں کی پیدائش اور ماں کی صحت کے متعلق جدوجہد کررہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ درحقیقت (ان ممالک میں) خواتین کی حالت بہت پریشان کن ہے۔ جنوبی ایشیا کی خواتین کو حقوق اور مناسب اختیارات ہی نہیں ملتے یہی وجہ ہے کہ صحت کا پورا نظام متاثر ہے جس پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

جنوبی ایشیائی خواتین جسمانی پٹھوں کے گھلنی(ویسٹنگ) اور کم باڈی ماس انڈیکس کی شکار ہیں۔ جب خاتون ہی کمزور ہو تو بچے بھی کمزور اور کم وزن پیدا ہوتے ہیں۔ علاوہ ازیں فولاد کی کمی عام ہے اور غذائی قلت کی شدید شکار ہیں۔ اس ضمن میں پاکستان سمیت جنوبی ایشیا میں کام کرنے کی ضرورت ہے اور ساتھ ہی کم عمر ماں کی حوصلہ افزائی بھی کرنا ہوگی۔ماہرین نے جنوبی ایشیا کے ڈیٹا میں خلیج یا گیپ کا انکشاف بھی کیا ہے جن میں نگہداشت، ڈیٹا اور تحفظ و بچا میں کئی جگہ خلا موجود ہیں۔

اس کی وجہ سے صورتحال کی پیچیدگی کا درست اندازہ نہیں ہو پا رہا اور نہ ہی کوئی پالیسی سامنے آپا رہی ہے۔ صرف بھارت میں تھوڑا بہت ڈیٹا دستیاب ہے جبکہ جنوبی افریقا اور مشرقِ وسطی میں یہ صورتحال بہت ہی بری ہے۔ڈاکٹر ذوالفقار بھٹہ نے کہا کہ اس مسئلے کے حل کے لیے معاشرتی اقدار کو استعمال کرنا ہوگا, خواتین اور لڑکیوں کو بااختیار بناکر ہی کم عمری کی شادیوں کو روکا جاسکتا ہے اس کے لیے ضروری ہے کہ خواتین کو تعلیم اور معاشی مواقع بھی فراہم کیے جائیں۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی