فاٹا میں نقصان زدہ عمارت اور سہولیات کی بحالی کے ساتھ انفراسٹرکچر کی فراہمی، مواصلات اور شاہراؤں کے نظام کی ترقی ، اعلی تعلیم اور صحت کے اداروں کے قیام پر خصو صی توجہ دی جا رہی ہے، پائیدار اور تیز تر بنیادوں پر سماجی و معاشی ترقی یقینی بنانے کیلئے حقیقت پسندانہ خطوط پر کوششیں کر رہے ہیں،خیبر پختونخوا کے گورنرانجینئر شوکت اللہ کی وفودسے گفتگو

ہفتہ 24 اگست 2013 17:32

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔24اگست۔ 2013ء) خیبر پختونخوا کے گورنرانجینئر شوکت اللہ نے کہا ہے کہ فاٹا میں نقصان زدہ عمارت اور سہولیات کی بحالی کے ساتھ ساتھ مزید انفراسٹرکچر کی سہولیات کی فراہمی خاص طور پر مواصلات اور شاہراؤں کے نظام کی ترقی اور اعلی تعلیم اور صحت کے اداروں کے قیام پر خصو صی توجہ دی جا رہی ہے، حقیقت یہ ہے کہ وہ نہ صرف عوام کی فوری نویعت کی ضروریات کی فراہمی بلکہ پائیدار اور تیز تر بنیادوں پر ان کی سماجی و معاشی ترقی یقینی بنانے کیلئے بھی حقیقت پسندانہ خطوط پر کوششیں کر رہے ہیں۔

وہ ہفتہ کے روز کوہاٹ اور پشاور کے فرنٹیئر ریجنز اور خیبر، مومند اور باجوڑ ایجنسیوں کے مختلف علاقوں سے آئے ہو ئے قبائلی عمائدین اور نو جوانوں کے نمائندہ وفود کے ساتھ گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

گورنر نے اس موقع پر قبائلی عمائدین کی جانب سے انکی انفرادی اور اجتماعی دونوں حیثیتوں میں گفتگو کی اور ان کے متعلقہ علاقوں میں خاص طور پر ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کی صورتحال اور مستقبل کی ضروریات کے حوالے سے اگاہی حاصل کی۔

قبائلی عمائدین اور نوجوانوں کے مختلف وفود کے نکتہ نظر کا حوالہ دیتے ہو ئے گورنر نے کہا کہ ان کی یہ بھر پور کو شش ہو تی ہے کہ وہ فاٹا بھر میں جاری مختلف بڑے منصو بوں میں سے ہر ایک پر عملدرآمد کی صورتحال سے اگاہ رہیں اور ان کی بروقت تکمیل یقینی بنا ئی جا ئے۔گورنر نے قبائلی عمائدین کو بھی تاکید کی کہ وہ بھی اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت پر بھر پور توجہ دیں اور انہیں اعلی تعلیم کے زیور سے آراستہ کرکے قومی سطح پر زندگی کے ہر شعبے میں فعال کردار کا حامل بنانے کے قابل بنانے میں مدد کریں اور اس مقصد کیلئے حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی سہولیات سے بھر پور فائدہ اٹھا یا جا ئے۔

گورنر نے یہ امر بھی واضح کیا کہ فاٹا میں اعلی تعلیم کے شعبے میں جاری منصوبوں کی تکمیل سے علاقے کے عوام کو اعلی تعلیم کے حصول کیلئے اور زیادہ بہتر مواقع دستیاب ہو ں گے۔ گورنر نے فاٹا میں شاہراؤں کے نظام کی ترقی کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ان کے مکمل ہونے کی صورت میں فاٹا بھر میں متوازن ترقی یقینی بنانے میں مدد ملے گی اورمتعلقہ عوام کو مقامی طور پر معاشی ترقی کے مواقع کو بروئے کار لانے اور خا ص طور پر معدنی اور زرعی پیداوار کے لئے موزوں مارکیٹس تک رسائی اور پیداوار کی بہتر قیمت وصول کرنے کے مواقع ملیں گے۔

وفود کی جانب سے مختلف مطالبات کا حوالہ دیتے ہو ئے گورنر نے کہا کہ ان کی ہر تجویز کا بغور جائزہ لیا جا ئے گا اور اگر قابل عمل ہوئیں تو ان پر عملدرآمد میں کوئی تاخیر کی جا ئے گی۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی