شہری حقوق ،پاکستان صرف شام، کانگو اور سوڈان سے بہتر ہے ، برطانوی ادارہ ، پاکستان شہریوں کے بنیادی حقوق کو لاحق سنگین خطروں کے لحاظ سے دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے ،عدلیہ سمیت معاشرے کے ہر طبقے میں بدعنوانی بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی تصور کی جاتی ہے ، میپل کرافٹ نامی ادارہ کی رپورٹ

جمعرات 5 دسمبر 2013 17:11

لندن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5 دسمبر 2013ء) برطانیہ کے ایک تجزیاتی ادارے کی تازہ رپورٹ کے مطابق پاکستان شہریوں کے بنیادی حقوق کو لاحق سنگین خطروں کے لحاظ سے دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے۔ تحقیق کے مطابق پاکستان میں روایتی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے علاوہ اب فرقہ وارانہ تصادم انسانی حقوق کیلئے ایک نیا خطرہ بن کر ابھر رہے ہیں۔برطانیہ کے میپل کرافٹ نامی ادارے نے انسانی حقوق کے خطرات کا عالمی نقشہ مرتب کیا جس میں شام پہلے، سوڈان دوسرے، کانگو تیسرے اور پاکستان چوتھے نمبر پر ہے۔

ادارے کے بقول اس نقشے کو مرتب کرنے کیلئے دنیا کے 197 ملکوں میں انسانی حقوق کی 31 اقسام میں شہریوں کو درپیش خطرات کا اس بنیاد پر تجزیہ کیا جاتا ہے کہ یہ خطرات کب کب پیدا ہوتے ہیں، ان کی شدت کیا ہے اور اس میں ریاست کی ملی بھگت کتنی ہے۔

(جاری ہے)

برطانیہ کے تجزیاتی ادارے میپل کرافٹ نے کہا کہ پچھلے پانچ برسوں میں دنیا میں ایسے ملکوں کی تعداد تیزی سے بڑھی ہے جو اپنے ہی لوگوں کے انسانی حقوق کے لیے سنگین خطرات پیدا کر رہے ہیں۔

ادارے کے مطابق ایسے ممالک کی تعداد بیس سے بڑھ کر 34 ہوگئی ہے اور یہ اضافہ بنیادی طور پر مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں ہوا ہے جس میں شام اور سوڈان سرفہرست ہیں۔میپل کرافٹ کے ایک ترجمان نے برطانوی میڈیا کے سوال پر بتایا کہ کسی ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے اس ملک کے لیے قانونی، سٹریٹیجک، مالیاتی اور بیرونی سرمایہ کاری کے حوالے سے سنگین مسائل پیدا ہو جاتے ہیں۔

جس کے نتیجے میں ایسے ملک میں سرمایہ کاری بہت زیادہ مہنگی ہو جاتی ہے اور بالآخر رک بھی جاتی ہے۔میپل کرافٹ کے مطابق پاکستان میں نہ صرف روایتی قسم کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں مثلاً بچوں سے مشقت، خواتین سے امتیازی سلوک، بلکہ کارکنوں اور مزدوروں کا اپنی ملازمت تک پہنچنے اور کام کے دوران جسمانی عدم تحفظ بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ عدلیہ سمیت معاشرے کے ہر طبقے میں بدعنوانی بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی تصور کی جاتی ہے۔میپل کرافٹ کے ترجمان نے کہا کہ اگرچہ بھارت اور بنگلہ دیش میں پاکستان کے حالات کی نسبت کچھ ہی بہتری ہے مگر وہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے تدارک کیلئے موثر اور بہتر نظام عدل اور طریقے کار موجود ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان میں فرقہ وارانہ تشدد بذات خود انسانی حقوق کیلئے ایک بہت بڑا خطرہ بن کے ابھر رہا ہے۔ادارے کی مرتب کردہ فہرست میں چین اور بھارت جیسے معاشی طور پر مضبوط ممالک بھی انسانی حقوق کو لاحق خطرات کے لحاظ سے ابتدائی بیس ممالک میں شامل ہیں جہاں اس رپورٹ کے مطابق اظہار رائے کی آزادی کے ساتھ ساتھ محنت کشوں کے حقوق پر مسلسل سمجھوتہ کیا جا رہا ہے۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی