کورونا وائرس کے دوران حاملہ خواتین کے لئے چند بنیادی پروٹوکول

منگل 15 جون 2021 23:13

کورونا وائرس کے دوران حاملہ خواتین کے لئے چند بنیادی پروٹوکول
کورونا وائرس کے وبائی مرض کی وجہ سے، حاملہ ماؤں کو اپنی اور اپنے ہونے والے بچوں کی حفاظت کے حوالے سے بہت سارے خدشات کا سامنا ہے۔ مستند معلومات کے ذریعے حاملہ خواتین کے سوالات کے مؤثر جوابات دے کر ان کی بہت سی غلط فہمیوں کو دور کیا جا سکتا ہے۔ اسی مناسبت سے، ہم نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے پاس دستیاب معلومات کی بنیاد پر دنیا بھر سے حاملہ خواتین کے پوچھے جانے والے سوالات کی ایک فہرست مرتب کی ہے۔


کیا حاملہ خواتین کو کوویڈ 19 سے زیادہ خطرہ ہے؟
ان حاملہ خواتین میں کورونا وائرس کی شدید علامات ظاہر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جو نسبتاً، زیادہ وزن کی حامل ہوں یا پہلے سے موجود طبی مسائل (جیسے کہ ہائی بلڈ پریشر یا ذیابیطس) میں مبتلا ہوں۔ حمل کے دوران خواتین کو شدید جسمانی اور مدافعتی بدلاؤ کا سامنا ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

اس کی وجہ سے کورونا وائرس میں مبتلا حاملہ خواتین میں سانس کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔


کورونا وائرس کے دوران بچے اور ماں کو کیسے محفوظ رکھا جا سکتا ہے؟
حاملہ خواتین کے لیے کوویڈأ۱۹ سے بچاؤ کے طریقہ کار کم و بیش وہی ہیں جو باقی افراد کے لیے ہیں، جن میں کم از کم 20 سیکنڈ تک صابن اور پانی سے ہاتھ دھونا، ماسک پہننا اور معاشرتی اجتماعات سے اجتناب کرنا شامل ہیں۔ ان معمول کے پروٹوکولز کے علاوہ، دوران حمل خواتین کا اپنی ڈاکٹر کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہنا بہت اہم ہے۔

تاہم وباء کے دوران ڈاکٹر سے مشاورت کے لیے ہر مرتبہ ہسپتال کا رخ کرنے کے بجائے ٹیلی میڈیسن جیسی سہولیات کا استعمال کرنا بہتر ہے۔
کیا کورونا وائرس حاملہ ماں سے اسکےہونے والے بچےمیں منتقل ہو سکتا ہے؟
ابھی تک ایسے شواہد نہیں ملے جن کی وجہ سے یہ ثابت ہو پائے کہ کورونا وائرس، ماں سے جنم لینے والے بچے میں منتقل ہو سکتا ہے۔ تاہم اس ضمن میں ابھی بھی تحقیق جاری ہے۔


کیا حاملہ خواتین کو کورونا وائرس کا تشخیصی ٹیسٹ کرانا چاہیے؟
حاملہ خواتین کو کورونا وائرس کا ٹیسٹ صرف اسی صورت میں کروانا چاہیے کہ جب ان میں کورونا کی علامات ظاہر ہونے لگیں یا انکا کورونا میں مبتلا کسی شخص کے ساتھ سامنا ہوا ہو۔ ایسی صورت میں بھی پہلے ڈاتٹر کا مشورہ لینا ضروری ہے۔
کیا کورونا میں مبتلا ماؤں کو صرف سی سیکشن کے ذریعے ہی بچے کو جنم دینا چاہئے؟
نہیں، معمول کے مطابق، ہر کیس کا انفرادی جائزہ لینا ضروری ہے اور کوئی بھی فیصلہ ماں کی اپنی ترجیحات اور ڈاکٹر کے مشورے کو سامنے رکھتے ہوئے کرنا چاہیے۔


کیا مشتبہ یا تصدیق شدہ کورونا وائرس کی حامل مائیں اپنے نوزائیدہ بچوں کو چھوسکتی ہیں؟
نومولود بچے کے ساتھ جسمانی رابطہ اور اُس کو ماں کا دودھ پلانا بچے کی نشو و نماء کے لیے انتہائی اہم ہے ۔ تاہم، مشتبہ یا تصدیق شدہ کورونا وائرس کی حامل ماؤں کو اپنے بچے سے کسی بھی قسم کے رابطے کے دوران ہمیشہ میڈیکل ماسک پہننا چاہیے اوراپنے ہاتھوں کی صفائی کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔

کورونا وائرس کے وبائی مرض کے دوران محفوظ رہنے کے طریقوں کے بارے میں آگاہی حاصل کرنے کے لیے "کوویڈ فری پاکستان" کی مہم کو فیس بک، ٹویٹر، انسٹاگرام، یوٹیوب اور ٹک ٹاک پر فالو کریں ۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی