نیند کا بار بار ٹوٹنا مضرِ صحت ہوسکتا ہے: تحقیق

بدھ 27 اگست 2014 13:34

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27اگست۔2014ء)نیند کی کمی کے حوالے سے کی جانے والی تحقیقات میں یہ امر سامنے آتا رہا ہے کہ نیند کی کمی انسان کی ذہنی اور جسمانی کارکردگی کو بری طرح متاثرکرتی ہے۔لیکن ایک نئی تحقیق سے منسلک سائنس دان کہتے ہیں کہ صرف نیند کی کمی ہی نہیں بلکہ نیند میں خلل یا نیند کا بار بارٹوٹنا بھی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔مطالعے سے پتا چلتا ہے کہ نیند میں خلل انسانی صحت کے لییاتنی ہی مضرثابت ہو سکتا ہے جتنا کہ ایک رات کیرت جگے سے صحت متاثر ہوتی ہے۔

اس مطالعے میں محققین نے نیند میں خلل کی وجہ سے انسانی صحت پر نمایاں ہونے والے منفی اثرات کو اس کی سوچنے کی صلاحیتوں، بٹی ہوئی توجہ اور مزاج کی خرابی کے ساتھ منسلک کیا ہے۔تل ابیب یونیورسٹی کے 'اسکول آف سائیکلوجی اینڈ سائنس' کے اس مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ باوجودیکہ ایک رات میں آپ کی نیند ٹوٹنے کا دورانیہ محض پانچ سے دس منٹ پر مشتمل ہو لیکن نیند میں خلل آجانے سے سونے کے قدرتی نظام میں بھی خلل واقع ہوتا ہے.۔

(جاری ہے)

مطالعے کی قیادت پروفیسرسعدی نے کی ہے جن کا کہنا ہیکہ چھوٹے بچوں کے والدین جو رات میں بار بار نیند توڑ کر اٹھتے ہیں یا پھر مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ جو رات میں بیرونی مداخلت کی وجہ سے بار باربیدار ہوتے ہیں ان میں دن کے وقت میں سوچنے سمجھنے کی صلاحیتوں میں کمی اور چڑچڑاپن پائے جانے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔'سلیپ کلینک' سے وابستہ محقق پروفیسر سعدی کہتے ہیں کہ ایک شخص کا رات میں کئی بار بیدار ہونا اگلے دن کی مستعدی، مزاج یا پھر سوچنے کی صلاحیتوں پر کس طرح اثر انداز ہو سکتا ہے، اس موضوع پر ہونیو الی یہ اب تک کی پہلی تحقیق ہے۔

سعدی کی ٹیم نے پتا لگایا ہے کہ نیند میں خلل کی وجہ سے ایک رات کی نیند کو محض مسلسل چار گھنٹے کی نیند کے برابر سمجھا جا سکتا ہے۔تحقیق میں نیند میں خلل کے منفی اثرات کو انسان کی علمی اور جذباتی رجحانات کے نقصانات کے ساتھ ظاہر کیا گیا ہے۔یہ تحقیق شعبہ نفسیات سے تعلق رکھنے والے یونیورسٹی کے 61 رضا کار طلبہ پر کی گئی جن کی عمریں 20 سے 29 سال کے درمیان تھی۔

شرکاء کے رات میں سونے اور جاگنے کے معمولات کااندازہ لگانے کے لیے انھیں گھڑی نما آلہ دیا گیا۔تجربے کے دوران پہلی رات میں طلبہ نیآٹھ گھنٹے کی نیند مکمل کی جبکہ اگلی رات انھیں چار بار فون کر کے گہری نندد سے جگایا گیا اور دوبارہ سونے سے قبل ایک چھوٹا سا کمپیوٹر ٹاسک مکمل کرنے کے لیے کہا گیا تاکہ انہیں کم از کم دس سے پندرہ منٹ تک جگایا جاسکے۔طلبہ سے صبح میں کمپیوٹر پر کام کا جائزہ لینے کے لیے کہا گیا اور ان کے مزاج کا جائزہ لینے کے لیے ایک سوالنامہ بھی بھروایا گیا۔تجربے سے ثابت ہوا کہ شرکا کی تھکان، ڈپریشن، بٹی ہوئی توجہ اور مزاج کے چڑچڑے پن کا براہ راست تعلق نیند میں خلل کے مسئلے کے ساتھ تھا۔یہ مطالعہ 'جرنل سلیپ میڈیسن ' میں شائع ہوا ہے۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی