وزیر اعلیٰ سندھ کا صوبہ کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کی کمی اور غیر حاضری پر افسوس کا اظہار،

ڈاکٹرز کا کردار صوبے اور ملک کے لیے انتہائی اہم ہے اس لیے وہ اپنے مقدس پیشے کا تقدس برقرار رکھتے ہوئے عوام کو صحت کی معیاری بنیادی سہولیات مہیا کرنے کے لیے بھرپور کردار ادا کریں،لیاقت یونیورسٹی میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز جامشورو کے 13 ویں کانووکیشن سے صدارتی خطاب

جمعرات 4 ستمبر 2014 21:44

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔4ستمبر 2014ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سندھ کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کی کمی اور غیر حاضری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹرز پر زور دیا ہے کہ ان کا کردار صوبے اور ملک کے لیے انتہائی اہم ہے اس لیے وہ اپنے مقدس پیشے کا تقدس برقرار رکھتے ہوئے عوام کو صحت کی معیاری بنیادی سہولیات مہیا کرنے کے لیے بھرپور کردار ادا کریں ۔

انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے ڈاکٹرز کی تنخواہوں کو دگنا کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں تمام مراعات بھی فراہم کی ہیں تاکہ صوبے کے عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کی حکومتی پالیسی کو متعلقہ اداروں کے تعاون سے کامیاب بنا کر ایک صحت مند معاشرہ قائم کیا جا سکے ۔ اس بات کا اظہار انہوں نے لیاقت یونیورسٹی میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز جامشورو کے 13 ویں کانووکیشن سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

سید قائم علی شاہ نے کہا کہ پی پی پی نے اپنے اقتدار میں تین مرتبہ صحت کے بجٹ میں اضافہ کیا ہے اور ڈاکٹر زکے پیشے کی اہمیت کے مد نظر ان کی تنخواہوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ تمام تر سہولیات بھی فراہم کی ہیں تاہم افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ڈاکٹرز پسماندہ علاقوں میں غیر حاضر رہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صحت اور تعلیم کے شعبوں کی ترقی ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے جس کے لیے ان کی حکومت نے گزشتہ دور میں صوبے میں 4 میڈیکل یونیورسٹی سمیت 9 یونیورسٹیز قائم کی ہیں اور آیندہ 4 سالوں کے دوران صحت کے شعبے میں انقلابی اصلاحات لانے کے لیے مختلف منصوبوں پر کام جاری ہیں انہوں نے کہا کہ حال ہی میں تھر میں قحط کی صورتحال کے دوران ایک تلخ تجربہ ہوا جس کے تحت تھر کے ایک ہسپتال میں تعینات 15 ڈاکٹرز میں سے صرف 3 ڈاکٹرز اپنے فرائض سر انجام دے رہے تھے انہوں نے واضح کیا کہ ڈاکٹرز کی غفلت کی وجہ سے اس صورتحال کا ذمے دار حکومت کو قرار دیا گیا اور اس پر تنقید بھی کی گئی ۔

انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کے باوجود ہم نے مشکل وقت میں اضافی ڈاکٹرز تھر بھیجے اور فوری طور پر نئے ڈاکٹرز بھرتی کیے انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں ان کی جانب سے سکھر ہسپتال کے دورے کے دوران اس بات کی نشاندہی ہوئی کہ سکھر جیسے اہم شہر کے ہسپتال میں 25 ڈاکٹرز کی کمی ہے انھوں نے ڈاکٹرز پر زور دیا کہ وہ اپنے علاقوں میں ڈیوٹی کرنے کے پابند رہیں اور حکومت نئے ڈگری حاصل کرنے ڈاکٹرز کو روز گار دینے کے لیے تیار ہے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز سمیت ہم نے انجینیرز اور اساتذہ کو بھی ٹائم اسکیل کے تحت ترقی دے کر ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا ہے تاکہ تعلیم کے شعبے میں بھی معیار کو برقرار رکھا جاسکے جب کہ اقتصادی بحران کے باوجود پی پی پی نے لاکھو ں نوجوانوں کو روز گار دیا ہے اور مزید نوجوانوں کو روز گار دینے کے لیے مواقعے پیدا کیے جارہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت جامشورو سمیت دیگر شہر وں میں ٹراما سینٹر کی ضرورت کے پیش نظر سندھ حکومت نے جامشورو، لاڑکانہ اور سکھر میں ٹراما سینٹر قائم کرنے کی منظوری دے دی ہے جو کہ بہت جلد قائم کر دیے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں سندھ حکومت پر تنقید کی جاتی تھی اور کہا جاتا تھا یہاں کے نوجوان باصلاحیت نہیں ہیں لیکن ہم نے اسمبلی کے فلور پر اس بات کو غلط ثابت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے نوجوان با صلاحیت ہیں اور ان میں نا صرف ملک بلکہ عالمی سطح پر خود کو منوانے کی صلاحیت ہے انہوں نے کہا کہ آج لیاقت میڈیکل یونیورسٹی کے طالب علم امریکہ سمیت مختلف ممالک میں نامور ڈاکٹرز کی حیثیت سے پہچانے جاتے ہیں جو کہ صوبہ سندھ کی کامیابی ہے ۔

آج کے کانووکیشن میں ڈگری حاصل کرنے والے نوجوان بھی با صلاحیت ہیں جو کہ مستقبل میں اپنے ملک کا نام روشن کریں گے انہوں نے ڈگری حاصل کرنے والے طالب علموں پر زور دیا کہ وہ آیندہ چار سے پانچ سال اپنے صوبے میں عوام کی خدمت کریں کیوں کہ صوبے کے عوام کو ان کی خدمت کی ضرورت ہے انہوں نے صوبے میں روز گار دینے کے حوالے سے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے جس وقت اسٹیل مل قائم کرنے کا عزم کیا اور اسٹیل مل کی تعمیر کو یقینی بنایا تو ہزاروں نوجوانوں کو روز گار حاصل ہوا ۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے غیر منتخب عناصر نے اسٹیل مل کا دیوالیہ کر دیا اور جمہوریت و آمریت میں یہی فرق ہے کہ جمہوریت ادارے قائم کرتی ہے اور آمریت ان کو تباہ کر دیتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ملک کے عوام جمہوریت کی حمایت کرتے ہیں اور اپنے ووٹ سے اپنی مرضی کی حکومت لانا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ گزشتہ پی پی پی حکومت آتے ہی شور مچایا گیا کہ حکومت کا ہنی مون ہے جو ختم ہو جائے گا ۔

لیکن آصف زرداری کی دانشمندی سے ہم نے حکومت کی آئینی پانچ سالہ مدت کامیابی سے مکمل کی اور اس کامیابی میں عوامی حمایت بھی حاصل تھی ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 2001 میں لیاقت میڈیکل کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دیا گیا ۔ جس کے بعد اس ادارے میں سندھ کے عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور 2010 اور 2011 کے دوران سیلاب متاثرین اور تھر میں قحط کی صورتحال کے دوران اس ادارے نے اہم ذمے داری ادا کی اور آج یہ یونیورسٹی عالمی سطح کی یونیورسٹیز کی فہرست میں شامل ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں معاشرے میں پھیلنے والے امراض کی کئی وجوہات ہیں جن میں سے ایک تعلیم و شعور کی کمی ہے اور ہم شرح خواندگی میں اضافے ، سچائی اور ایمانداری سے فرائض ادائیگی ، انتھک محنت اور یونیورسٹی کے با صلاحیت طالب علموں کے اضافے کے بغیر ایسے امراض کو ختم نہیں کر سکتے ۔

انہوں نے بتایا کہ شہید محترم بے نظیر بھٹو کے پہلے دور اقتدار میں اس کالج کو پوسٹ گریجویٹ کا درجہ دیاگیا اور یہ کراچی سے باہر پہلا کالج تھا جسے یہ درجہ ملا تھا اس وقت سے اب تک اس ادارے نے ہزاروں ماہر ڈاکٹرز پیدا کیے جنہوں نے عالمی سطح پر اپنا لوہا منوایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ان کی جانب سے یونیورسٹی میں 500 بستر پر مشتمل ٹیچنگ ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے اور یہ پی پی پی حکومت کی جانب سے اپنی عوام کے لیے ایک تحفہ ہے جب کہ سندھ حکومت نے لیاقت یونیورسٹی میں فارمیسی کالج قائم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

جس کا بہت جلد سنگ بنیاد رکھا جائے گا ۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے یونیورسٹی میں عالمی کیمپس قائم کرنے کے لیے سپرہائی وے پر زمین الاٹ کرنے والے مطالبے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعلی ٰ نے کہا کہ وہ اس ضمن میں سندھ کے گورنر اور صوبائی وزیر صحت سے مشاورت کے بعد انتظامیہ کو زمین الاٹ کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے ۔ اس موقع پر انہوں نے یونیورسٹی میں 2 ہزار نشتوں پر مشتمل کانفرنس ہال تعمیر کرانے کے لیے 30 کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا ۔

کانووکیشن سے بحیثیت اعزازی مہمان خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر صغیر احمد نے کہا کہ سندھ حکومت نے سندھ کے تمام میڈیکل کالجز کی فیسوں کومساوی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جبکہ موجودہ حکومت کی کوشش سے اس وقت خیرپور ، حیدرآباد ، کراچی ، ٹھٹھہ ، سانگھڑ اور میرپورخاص میں میڈیکل کالجز کی بنیاد رکھی گئی ہے اس موقع پر وائیس چانسلر لمس ڈاکٹر نوشاد احمد شیخ نے کہا کہ اس یونیورسٹی میں ناصرف تدریسی شعبے پر بلکہ صحت کی سہولیات اور تحقیق کو فروغ دینے کے لیے بھی توجہ دی جا رہی ہے اور یہ یونیورسٹی ملک کی واحد یونیورسٹی ہے جس کا اپنا ضابطہ اخلاق بنا ہوا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پی پی پی حکومت نے 500 بستر پر مشتمل اسپتال قائم کرنے کا اعلان کر کے عوام کو ایک تحفہ دیا ہے اوریہ ہسپتال میں تمام میڈیکل شعبے جدید مشینری اور آلات تربیت یافتہ عملے سے لیس ہو گا ۔ انہو ں نے بتایا کہ سپر ہائی وے اور انڈس ہائی وے کے سنگم کی وجہ سے اس علاقے میں روڈ حادثات بڑی تعداد میں ہو رہے ہیں اور اس ادارے نے ان حادثات میں زخمیوں اور دیگر متاثرین کو فوری طور پر طبی امداد دینے کے لیے ایمرجنسی شعبہ قائم کیا ہے جس میں تربیت یافتہ ٹراما ٹیم 24 گھنٹے موجود رہتی ہے ۔

انہوں نے وزیر اعلیٰ کا فارمیسی کالج منظور کرنے اور اس ضمن میں فنڈز مختص کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ لیاقت یونیورسٹی میں عالمی کیمپس قائم کرنے کے لیے سپر ہائی وے پر زمین الاٹ کی جائے ۔ انہوں نے بتایا کہ ملیشیا اور سعودی عرب کی جانب سے کیمپس قائم کرنے کی پیش کش کی گئی ہے اور زمین نہ ہونے کی وجہ سے یہ کیمپس کراچی میں قائم کرنے پر غور و خوص کیا جارہا ہے جبکہ سندھ حکومت زمین الاٹ کرتی ہے تو یہ کیمپس جامشورو میں قائم کیا جائے گا ۔

جس پر وزیر اعلیٰ نے انہیں یقین دلایا کہ گورنر سندھ اور صوبائی وزیر صحت سے مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا ۔ انہو ں نے کہا کہ آج کے کانووکیشن میں ایم بی بی ایس ، ڈی ڈی ایس ، بی ایس نرسنگ ، ڈی ایس فزیو تھراپی میں پوسٹ گریجویٹ اور میڈیسن، ڈینٹسٹری ، پبلک ہیلتھ اور بیسک میڈیکل سائنسز ڈپلومہ میں ڈگریز دی جارہی ہیں جبکہ ایم بی بی ایس کے تین پوزیشن ہولڈرز کو 18 ہزار روپے اور دیگر شعبوں میں 7 پوزیشن حاصل کرنے والوں میں 12 ہزا ر روپے بطور انعام نقد دیے جارہے ہیں ۔

قبل ازیں یونیورسٹی آمد پر وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے یونیورسٹی میں 500 بستر پر مشتمل ٹیچنگ ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھا اس موقع پر ایم پی اے ڈاکٹر سکندر شورو ، صوبائی مشیر صدیق ابو بھائی ، ڈویژنل کمشنر حیدرآباد جمال مصطفی سید ،ڈی آئی جی حیدرآباد ثنا اللہ عباسی ، ڈی سی حیدرآباد محمد نواز سوہو ، ڈی سی جامشورو سہیل ادیب بچانی ، رجسٹرار لمس محمد صالح راجڑ ، پرووائیس چانسلر لمس پروفیسر منیر احمد جونیجو و دیگر بھی موجود تھے ۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی