صحت مند معاشرے کیلئے ماں اور بچے کی صحت پر توجہ دی جائے‘لاہور جنرل ہسپتال میں تربیتی ورکشاپ سے طبی ماہرین کا خطاب

جمعہ 21 نومبر 2014 16:55

لاہور (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 21نومبر 2014ء) طب کے میدان میں جدید ٹیکنالوجی کے متعارف ہونے سے امراض کی تشخیص اور ان کا علاج آسان ہوگیا ہے تاہم اس کے لیے معالجین کو مطلوبہ مہارت اور تعلیم ضروری ہے تاکہ وہ ان آلات اور تکنیک کا صحیح طور پر استعمال کرتے ہوئے دکھی انسانیت کی خدمت کرسکیں۔ ان خیالات کا اظہار پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر انجم حبیب وہرہ نے جنرل ہسپتال نیورو ایڈیٹوریم میں ”امراض نسواں میں لیپروسکوپک سرجری“ کے موضوع پر منعقدہ تربیتی ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

یہ ورکشاپ پروفیسر محمد اسلم نے سوسائٹی آف گائناکالوجسٹ ڈاکٹر شمسہ ہمایوں کے تعاون سے منعقد کی۔ اس ورکشاپ کا مقصد پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹروں کو لیپروسکوپک سرجری کی جدید ٹیکنالوجی سے متعارف کروانا اور طریقہ کار کی تربیت دینا تھا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پروفیسر فرید ظفر، پروفیسر نزہت پروین خواجہ، ڈاکٹر نائیلہ طارق کے علاوہ کثیر تعداد میں ڈاکٹرز اور طلباء و طالبات موجود تھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر انجم حبیب وہرہ نے کہا کہ لیپروسکوپی سرجری کے ذریعے مریض کو کم سے کم تکلیف میں زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچتا ہے اور مشکل آپریشن بھی نہ صرف آسانی کے ساتھ مکمل کرلیے جاتے ہیں بلکہ مریض بھی جلد صحتیاب ہوجاتا ہے اور آئندہ زندگی میں بھی اسے اوپن سرجری سے پیدا ہونے والے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ پروفیسر محمد اسلم نے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوان ڈاکٹر اپنی پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت میں خصوصی دلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جدید ٹیکنالوجی پر عبور حاصل کریں۔

پروفیسر شمسہ ہمایوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں زچہ و بچہ کی شرع اموات بہت زیادہ ہے اور ہر سال مائیں دوران زچگی اپنی زندگی سے ہاتھ دھوبیٹھتی ہیں ۔ ہمیں اس مسئلے کے حل کی طرف ضروری توجہ دینا ہوگی تاکہ قیمتی جانوں کو بروقت بچایا جاسکے جو پیشہ مسیحائی کی اصل بنیاد ہے۔طبی ماہرین نے اپنے اظہار خیال میں کہا کہ صحت مند اور توانا معاشرے کے لیے خواتین و بچوں کے علاج معالجہ اور خصوصی دیکھ بھال وقت کی اہم ضرورت ہے عوام میں یہ شعور بیدار کیا جائے کہ وہ زچگی کے لیے تربیت یافتہ برتھ اٹینڈنٹ (ٹی بی اے) یا نزدیکی ہسپتال میں گائناکالوجسٹ کی خدمات سے استفادہ کریں۔

پروفیسر نزہت پروین خواجہ نے کہاکہ ڈاکٹروں کی پیشہ ورانہ تربیت اور ان کے نالج کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے پی جی ایم آئی و ایل جی ایچ مختلف تربیتی کورسز و سیمینارز اور ورکشاپ کا اہتمام آئندہ بھی کرتا رہے گا۔ پروفیسر فرید ظفر و دیگر ڈاکٹرز نے بھی اپنے طویل تجربات کی روشنی میں لیکچر دیئے۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی