نوشہرہ کینٹ ،دارالعلوم حقانیہ میں سانحہ پشاور کے بعد ملک کو درپیش پریشان کن صورتحال اور امن وا مان بارے میں بخاری شریف کا ختم ،

اسلام ہرگز ایسے اقدامات اور ایک دوسرے کے قتل و قتال کا روادار نہیں، مدارس علم اور امن کے گہوارے ہیں‘مولانا سمیع الحق

ہفتہ 20 دسمبر 2014 23:39

نوشہرہ کینٹ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 دسمبر 2014ء ) دارالعلوم حقانیہ میں سانحہ پشاور کے بعد ملک کو درپیش پریشان کن صورتحال اور امن وا مان کے حوالے سے بخاری شریف کا ختم کرایا گیا،دعائیہ تقریب میں دارالعلوم کے ہزاروں طلبہ اساتذہ نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دارالعلوم حقانیہ کے مہتمم اور جمعیة علماء اسلام کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہاکہ ملک کو درپیش اجتماعی آفات اور چیلنجوں کے موقع پر بخاری شریف کا ختم نہایت آزمودہ اور مجرب علاج ہے۔

صدیوں سے اکابر امت نے اسے آزمایا ہے ۔ آج ملک کو درپیش حالات خانہ جنگی اوردہشت گردی کے پیش نظر تمام مدارس ختم قرآن اور ختم بخاری کا اہتمام کرائیں اس موقع پر معصوم بچوں کے رفع درجات اورپسماندگان کے صبروجمیل کی دعائیں کی گئیں۔

(جاری ہے)

مولاناسمیع الحق نے کہاکہ اسلام ہرگز ایسے اقدامات اور ایک دوسرے کے قتل و قتال کا روادار نہیں، مدارس علم اور امن کے گہوارے ہیں‘ اسلام دشمن عناصر اور ہمارے ملک کے سیکولر اور لبرل ازم کے داعی قوتوں کو دینی مدارس کا وجود روز اول سے کھٹک رہا ہے اور یہ مغربی آقاؤں کو خوش کرنے کا کوئی بھی موقع گنوانا نہیں چاہتے۔

المیہ پشاور کی آڑ میں دینی مدارس ،مساجد اور خانقاہوں کی طرف اپنی زہریلی توپوں کا رُخ پھیرنا ملک کومزید تباہی اور بحرانوں کی طرف دھکیلنا ہے، ہماری دینی جماعتوں اوروفاق المدارس جیسے تمام مکاتب فکر کی تنظیموں نے حکمرانوں اوران لوگوں کو ہمیشہ یہ چیلنج دیا ہے کہ وہ کسی بھی دینی ادارہ میں دہشت گردی کی نشاندہی کریں تو ہم خود مل کر اس کا قلع قمع کریں گے ، مولاناسمیع الحق نے اس ضمن میں وفاق المدارس اور دینی مدارس کے اس المناک سانحہ کے موقع پر بھرپور احتجاج کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ملک کو معمولی آنچ پہونچنے پر بھی تمام مدارس سد سکندری بن کر میدان میں کھڑے ہوں گے ، اس موقع پر دارالعلوم کے اکابر اساتذہ مولانا انوار الحق ،مولانا ڈاکٹر سید شیر علی شاہ، مولانا مغفور اللہ ،مولانا حامد الحق حقانی ،مولانا سید یوسف شاہ اوردیگر بھی موجود تھے او رملک میں امن وامان اور بیرونی مداخلتوں سے نجات اور شہداء کی مغفرت کے لئے دعائیں کی گئیں۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی