دل کی مرمت سٹیم سیل ٹیکنالوجی کے ذریعے ممکن

پیر 2 فروری 2015 13:15

دل کی مرمت سٹیم سیل ٹیکنالوجی کے ذریعے ممکن

میڈرڈ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 02فروی 2015ء) ہسپانوی طبی ماہرین نے سٹیم سیل ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے ہارٹ اٹیک کے شکار سات مریضوں کے دلوں کو تندرست حالت میں واپس لانے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔ حکام کے مطابق یہ اپنی نوعیت کی اولین پیشرفت ہے۔میڈرڈ میں واقع گریگوریو میرانونین ہسپتال اس تجرباتی ٹیکنیک کے ذریعے کْل 55 مریضوں کا علاج کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

یہ طریقہ علاج فی الحال کلینیکل ٹرائل کے مرحلے میں ہے۔ اس ہسپتال کا انتظام چلانے والی میڈرڈ کی علاقائی حکومت کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے، ”اس ٹیکنیک کو استعمال کرتے ہوئے اب تک سات مریضوں کا آپریشن ہو چکا ہے اور ہارٹ اٹیک کے باعث دل کے ٹشوز بری طرح متاثر ہوجانے کے باجود ان مریضوں کی صورتحال اب بہت بہتر ہے۔

(جاری ہے)

“اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے جس میں ’ایلوجینیئک سیلز‘ کو دل کے ایسے ٹشوز کو درست کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے، جو دل کے دورے یا ہارٹ اٹیک کے باعث بری طرح متاثر ہو گئے تھے۔

ایلوجینیئک ایسے سٹیم سیلز کہلاتے ہیں جو کسی دوسرے شخص سے حاصل کیے گئے ہوں۔

ہارٹ اٹیک اس وقت ہوتا ہے جب دل تک پہنچنے والی آکسیجن کی مقدار بہت کم ہو جاتی ہے جس کی وجہ اکثر بلڈ کلاٹ کے باعث دل تک پہنچنے والے خون میں کمی ہوتی ہے۔دل کے دورے کے بعد مردہ ہوجانے والے پٹھوں کی جگہ زخم بھر جانے کے باعث داغ کی طرح کے ٹشو لے لیتے ہیں۔ ایسی حالت میں دل ایک صحت مند دل کی طرح کام نہیں کر سکتا اور اس کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے، جس سے جسم کو پمپ کیے جانے والے خون کی مقدار میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔

ایسے مریض جنہیں دل کا ہلکا دورہ پڑا ہو وہ عام طور پر دواوٴں کے سہارے ایک نارمل زندگی گزار سکتے ہیں تاہم وہ مریض جنہیں دل کا شدید دورہ پڑا ہو انہیں لمبے عرصے تک نہ صرف درد رہتا ہے بلکہ انہیں زندگی کے عام کام کاج کرنے میں بھی شدید دقت کا سامنا رہتا ہے اور وہ بہت جلد تھکن کا شکار ہو جاتے ہیں۔فرا نسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق دنیا بھر میں ڈاکٹرز ایسے طریقے ڈھونڈ رہے ہیں کہ دل کے متاثر ہو جانے والے ٹشوز کی جگہ صحت مند ٹشوز لے سکیں۔

اس مقصد کے لیے سٹیم سیل ٹیکنالوجی سے بھی مدد حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاہم اب تک مریض کے اپنے ہی سٹیم سیل کے ذریعے دل کو مرمت کرنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔مریض کے اپنے سٹیم سیلز کو دل کی تھیراپی کے لیے استعمال کرنے کے لیے چار سے آٹھ ہفتوں کا وقت درکار ہوتا ہے جبکہ کسی دوسرے ڈونر سے حاصل ہونے والے سٹیم سیل کو پراسیس کر کے محفوظ رکھا جا سکتا ہے اور اس طرح یہ کسی بھی مریض کے دل کے علاج کے لیے یہ فوری طور پر دستیاب ہوں گے۔

اس ہسپتال کے شعبہ کارڈیالوجی کے سربراہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق، ”اس بہت اہم فائدے کے علاوہ نئی ٹیکنیک سے اس بات کی آزادی بھی مل جاتی ہے کہ آپ ڈونرز کے سٹیم سیل استعمال کر سکتے ہیں جن میں دل کے نقصان شدہ حصے کو جلد از جلد ریپیئر یا تندرست کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی