ایبولا کا خطرہ، گنی میں ’ہیلتھ ایمرجنسی نا فذ

ہیلتھ ایمرجنسی کے تحت کسی بھی ہسپتال یا کلینک میں ایبولا کے مریض کی تصدیق ہونے جانے کے بعد اسے بند کر دیا جائے گا، مر نے والو ں کی تد فین کے لئے بھی نیا قانون لا گو

اتوار 29 مارچ 2015 13:27

کویا (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29مارچ۔2015ء) افریقی ملک گنی کے صدر ایلفا کونڈ نے ایبولا وائرس کے خطرے کے پیشِ نظر ملک کے پانچ مختلف علاقوں میں 45 روز کے لیے ’ہیلتھ ایمرجنسی‘ لگانے کا اعلان کر دیا ۔یہ ایمرجنسی ملک کے مغربی اور جنوب مغربی حصوں میں لگائی گئی ہے۔گنی میں دسمبر 2013 میں ایبولا کی وبا پھیلنا شروع ہوئی تھی۔ہیلتھ ایمرجنسی کے تحت کسی بھی ہسپتال یا کلینک میں ایبولا کے مریض کی تصدیق ہونے جانے کے بعد اسے بند کر دیا جائے گا۔

اس کے علاوہ اس مرض کے شکار ہونے کے بعد وفات پا جانے والوں کی تدفین کے لیے بھی نیا قانون بنایا گیا ہے اور ممکنہ طور پر مریضوں کو بالکل الگ اور محفوظ جگہ پر رکھا جائے گا۔جنوری 2015 میں عالمی ادارہ صحت نے گنی، لائبیریا اور سئیرالیون میں ایبولا کے کیسوں کی تعداد میں تیزی سے کمی کی رپورٹ دی تھی۔

(جاری ہے)

لیکن اب ایک بار پھر ان ممالک میں ایبولا کی وبا پھوٹنے کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

ملک کے پانچ علاقوں میں ایبولا کے پھیلاوٴ کے خطرے کے پیشِ نظر ہیلتھ ایمرجنسی لگانے کا تحریری بیان سرکاری میڈیا پر شائع کیا گیا ہے۔بیان کے مطابق فورکرایا، بوفا، کنڈیا، ڈوبریکا اور کویا میں 45 روز کے لیے ہیلتھ ایمرجنسی لگائی جارہی ہے۔بیان میں صدر نے کہا ہے کہ ایبولا وائرس کا مرکز ملک کے ساحلی علاقے میں منتقل ہوگیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ’اس عرصے میں (دورانِ ایمرجنسی) جو بھی ضرورت ہوگی، پابندیوں اور روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

‘ وبا پھیلنے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب گنی میں ایمرجنسی لگائی گئی ہے۔ اس سے قبل جمعے کو سیرالیئون میں تین روز کے لیے ایمرجنسی لگائی گئی تھی۔گنی کے جنوب مغربی اضلاع سیرالیئون کے شمال مغربی سرحدی اضلاع سے جڑے ہوئے ہیں۔ دونوں جانب حکام کوشاں ہیں کہ ایبولا کے اثرات کے حامل افراد ایک دوسرے کے ملک کی سرحدوں میں داخل نہ ہوسکیں۔خیال رہے کہ اب تک نو ممالک کے 24000 افراد ایبولا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں جن میں سے دس ہزار کی موت واقع ہو چکی ہے

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی