عوام کی صحت کے مسائل حل کرنے اور ہیلتھ کیئر ڈلیوری سسٹم مزید فعال بنانے کے لئے محکمہ صحت کی تنظیم نو کا فیصلہ

اختیارات کی مرکزیت کو ختم کر کے بہتر نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں ،ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹریز کو فنکشنل کرنے کا کام تیز کیا جائے ‘ خواجہ سلمان رفیق

اتوار 12 اپریل 2015 17:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12 اپریل۔2015ء ) مشیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ محکمہ صحت کی وسیع ورک فورس اور بڑے انفراسٹرکچر کو موثر طور پر استعمال میں لا کر عوام کو بہتر طبی سولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکتی ہے ، بہتر انتظامی فیصلوں کے لئے اختیارات کی مرکزیت ختم کر کے نچلی سطح پر اختیارات کی منتقلی ضروری ہے جس کے لئے محکمہ صحت کی تنظیم نو کی جائے گی -انہوں نے یہ بات محکمہ صحت پنجاب کی تنظیم نو اور اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کے سلسلے میں ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی- اجلاس میں سیکرٹری صحت پنجاب جواد رفیق ملک، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر زاہد پرویز ، پنجاب سٹرٹیجک اینڈ پالیسی مینجمنٹ یونٹ پی ایس پی یو محکمہ صحت کے ڈائریکٹر علی بہادر قاضی، عالمی بنک کے سینئر ہیلتھ سپیشلسٹ ڈاکٹر طیب محمود، پراونشل ٹیم لیڈرٹیکنیکل ریسورس فیسلٹیز پلس ڈاکٹر انور جنجوعہ، فاروق اعظم، ہیلتھ سپیشلسٹ ڈاکٹر نعیم الدین میاں، ڈائریکٹر فنانس محکمہ صحت تنویر بیگ، ڈاکٹر زاہدہ، سرور اور حامد یعقوب نے شرکت کی- اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ 15 ، 20 سال کے دوران محکمہ صحت پنجاب کی ورک فورس تقریبا ڈیڑھ لاکھ تک پہنچ چکی ہے اور محکمہ صحت کے چھوٹے بڑے ہسپتال اور ہیلتھ سینٹرز کی تعداد 3500 ہو چکی ہے جبکہ میڈیکل کالج 19 ہو گئے ہیں- اجلاس میں محکمہ صحت کے ورک لوڈ، 18 ویں آئینی ترمیم کے بعد ورٹیکل ہیلتھ پروگراموں کی صوبوں کو منتقلی کے حوالے سے ذمہ داریوں کا جائزہ لیا گیا- اجلاس میں ضلع کی سطح پر ای ڈی او ہیلتھ اور ڈی او ایچ کے موجودہ انتظامی اختیارات ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیزڈی ایچ اے کو فنکشنل کرنے، ٹیچنگ ہسپتالوں کے انتظامی معاملات کو احسن طریقہ سے چلانے اور بورڈ آف مینجمنٹ کا کردار مزید موثر بنانے کے سلسلہ میں ٹی آر ایف پلس کے پراونشل ٹیم لیڈر ڈاکٹر انور جنجوعہ نے پریزنٹیشن پیش کی -خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز کے قیام کا بل پنجاب اسمبلی پہلے ہی پاس کر چکی ہے جبکہ رولز بھی ڈرافٹ کر لئے گئے ہیں - انہوں نے اس سلسلہ میں جلد پیش رفت کرنے کی ہدایت کی- خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ اختیارات میں چیک اینڈ بیلنس کا نظام ضروری ہے - سیکرٹری صحت جواد رفیق ملک نے کہا کہ محکمہ صحت میں اکاؤنٹیبلٹی، فنڈز کے درست اور موثر استعمال اور انٹرنل آڈٹ کے شعبہ جات کو مزید مضبوط بنانے کے لئے ایک موثر نظام وضع کیا جائے گا- مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق کا کہنا تھا کہ چیف منسٹر ہیلتھ روڈ میپ کے تحت ہونے والی اصلاحات اور ترقیاتی کاموں کے خاطر خواہ نتائج حاصل کرنے اور ان کا فائدہ براہ راست عوام تک پہنچانے کے لئے محکمہ صحت کی تنظیم نو ضروری ہے ۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی