بد قسمتی کے ساتھ 67 سالوں سے محنت کش اور متوسط طبقے کا ایک مخصوص طبقہ استحصال کر رہا ہے ،لیا قت علی ساہی

ہفتہ 18 اپریل 2015 14:45

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18اپریل۔2015ء)ڈیموکریٹک ورکز فیڈریشن اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل لیا قت علی ساہی نے مقامی ہوٹل میں ہو ٹلز اور کلب رفیڈریشن کی طرف سے محنت کشوں کے مسائل پر اور ٹریڈ یونین کی تحریک پر منعقدہ کردہ سیمینار پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بد قسمتی کے ساتھ 67 سالوں سے محنت کش اور متوسط طبقے کا ایک مخصوص طبقہ استحصال کر رہا ہے ستم ظریفی ناانصافیوں کی آخری حدوں کو چھو رہی ہیں لیکن جو لوگ عوام کی نمائندگی کے دعوے دار پارلیمنٹ اور ریاست کے اداروں کے سربراہ ہیں ان کی ناک تلے ریاست کے مرتب کئے ہوئے قوانین کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں جس کا کسی بھی سطح پر نو ٹس نہیں لیا جا رہا جس کی واضح مثال ہمارے سامنے پی سی ہوٹل ورکرز کی ناانصافیوں کے خلاف جدوجہد کی تحریک ہے نے اپنے جائز حقوق کیلئے ریاست کے تمام فورم پر اپنا مقدمہ پیش کیا ہے لیکن ریاست ایک سرمایہ دار کے سامنے بے بس نظر آتی ہے یہی وجہ ہے کہ تمام حکومتیں بھی اس طاقتور سرمایہ دار کے سامنے اپنا کردار ادا کرنے میں بُری طرح ناکام رہی ہیں جو کہ کسی بھی طرح جمہوری روایت کے تصور کو مضبوط نہیں کرتیں ان کی تحریک کی وجہ سے دیگر ہوٹلز کے مالکان نے بھی محنت کشوں کے جائز حقوق کو سلب کرنے کی مہم میں اپنا حصہ ڈالنے کی کوشش کی ہے جس کی وجہ سے ملک کے موجودہ صورتحال میں ٹریڈ یونین ورکرز کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے ۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں ملک کے موجودہ عدالتی نظام نے بھی محنت کشوں کے مسائل میں اضافہ کرنے میں کثر نہیں چھوڑی اداروں کی انتظامیہ کے غیر قانونی اور غیر منصفانہ پالیسیوں کے خلاف بھی عدالتوں سے محنت کشوں اور متوسط طبقے کو انصاف نہیں ملا بلکہ ان کے جائز مقدموں کو بھی ٹیکنیکل بنیادوں پر عدالتوں نے خارج کرکے دراصل سرمایہ دار طبقے کی نہ صرف حوصلہ افزائی کی بلکہ ان کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں ان کی مدد کی ہے ان حالات کے باوجود ہوٹل فیڈریشن سے منسلک محنت کش اپنا کردار مثبت انداز میں ادا کر رہے ہیں جو کہ قابل ستائش ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے اداروں سے ٹریڈ یونین کو ختم کرنے کیلئے ایک منظم سازش کے تحت مستقل بنیادوں پر بھرتیاں کرنے کے بجائے کنٹریکٹ اور تھرڈ کنٹریکٹ پر بھرتیاں کی جا رہی ہیں جو کہ سراسر غیر قانونی عمل ہے لیکن اس پر تمام صوبائی اور وفاقی حکومت سمیت پارلیمنٹ بھی اپنا کردار ادا نہیں کر رہی جس کی وجہ سے ان اداروں کے مالکان اور سربراہوں کا احتساب نہیں کیا جارہا ہم سمجھتے ہیں کہ پارلیمنٹ کو اس کا نوٹس لے کر لیبر قوانین پر عمل درآمد کروانا چاہئے اس کے ساتھ ساتھ محنت کش طبقے اور متوسط طبقے کو اپنے آپ کو بچانے کیلئے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو کر جدوجہد کرنی ہوگی آنے والا وقت محنت کشوں کا ہے اس لئے ٹریڈ یونین کے نمائندوں مشترکہ لائحہ عمل طے کرکے کالی بھیڑوں کو بے نقاب کرنا ہوگا۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی