الیکٹرانک سگریٹ بھی صحت کے لیے نقصان دہ ہے،عالمی ادارہ صحت
اتوار 21 ستمبر 2008 12:36
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت سمجھتا ہے کہ الیکٹرانک سگریٹ بنانے والوں اور اسے فروخت کرنے والوں کے یہ دعوے سوفی صد غلط ہیں اور انہوں نے کہا کہ یہ بات بڑی تشویش کا باعث ہے کہ کچھ الیکٹرانک سگریٹ سازوں نے دنیا بھر میں عالمی ادارہ صحت کا نام استعمال کیا ہے۔
مثال کے طورپر انہوں نے اپنی ویب سائٹ پر یا اپنی پیکنگ یا اپنے اشتہاروں میں عالمی ادارے کی توثیق کوشامل کیا ہے ۔ یہ بالکل غلط بات ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے الیکڑانک سگریٹ بنانے والی کچھ کمپنیوں کو خط بھیجا ہے کہ وہ اپنے کسی بھی مارکیٹنگ مواد پر موجود ڈبلیو ایچ او کا نام یا علامتی نشان ہٹا دیں۔واضح رہے کہ ہانگ کانگ میں قائم میں ایک چینی کمپنی نے 2004 میں الیکٹرانک سگریٹ ایجاد کی تھی۔ یہ ہانگ کانگ اور متعدد ملکوں میں فروخت ہورہی ہے جن میں برازیل ، کینیڈا ، فن لینڈ ، اسرائیل ، لبنان ، نیدرلینڈز ، سویڈن ، ترکی اور برطانیہ شامل ہیں۔اصل سگریٹ کی شکل کی سٹین لس اسٹیل کی بنی ہوئی اس سگریٹ میں سیال نکوٹین کو بھرنے کا ایک خانہ ہوتا ہے اور یہ سگریٹ بیٹری کی مدد سے کام کرتی ہے۔ بیٹری کو دوبارہ چارج کیا جاسکتا ہے۔ سگریٹ نوش اصل سگریٹ کی طرح اس کے کش لیتے ہیں لیکن وہ اسے جلاتے نہیں اور اس سے کوئی دھواں بھی پیدا نہیں ہوتا بلکہ یہ ایک نفیس گرم بخارات پیدا کرتی ہے جو پھیپھڑوں میں چلے جاتے ہیں۔ڈاکٹر بیٹچر کہتے ہیں کہ اس بات کی تصدیق کے لیے کوئی سائنسی شواہد موجود نہیں ہیں کہ الیکڑانک سگریٹ محفوظ اور موٴثر ہے۔الیکٹرانک سگریٹ سستا نہیں ہوتا۔ بیٹچر کہتے ہیں کہ بلغاریہ میں یہ سگریٹ ایک سو ڈالر میں آتی ہے اور نکوٹین کا دوبارہ بھرا جانے والا پیکٹ تقریباً 14 ڈالر کا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ سگریٹ دنیا بھر میں خصوصی طورپر انٹرنیٹ کے ذریعے فروخت کی جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے سگریٹ بنانے والے کسی بھی ملک کے ضابطوں او رٹیکسوں سے بچ سکتے ہیں۔Browse Latest Health News in Urdu
پاکستان میں مقامی طور پر انسولین کی پیداوار شروع کرنے کا مطالبہ
موٹاپے کے سبب کم عمر لڑکیوں میں جوڑوں کی تکلیف کا انکشاف
سائنسدانوں نے پاکستان میں کوویڈ-19 کے انفیکشن سے کم نقصانات ہونےکی وجوہات ظاہرکردیں
پاکستان میں پہلی بارایک جگر کی دو مریضوں میں پیوندکاری اورلبلبے کی ٹرانسپلانٹ کا کامیاب تجربہ
6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار
ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا
’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا
ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..
میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا
دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..
سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا
پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے
پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں
سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط
2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے
پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی
وزن کو کنٹرول کرنے کیلئے زیتون کا تیل انتہائی موثر ہے،ڈاکٹر محمد احمد سندھو
برطانیہ ،چھینک روکنے کی کوشش پرنوجوان کی سانس کی نالی پھٹ گئی
30 سال میں امراض قلب سے اموات 60 فیصد بڑھ گئیں
شادی کے بعد ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، تحقیق
24 گھنٹے کے دوران صوبے بھر میں 64نئے مریضوں میں ڈینگی کی تصدیق
کراچی ٹائون پلاننگ سے محروم ملک کا سب سے بڑا شہر
صوبے بھر میں 35 نئے مریضوں میں ڈینگی کی تصدیق
موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث دنیا بھر میں ملیریا کے کیسز کی تعداد میں نمایاں اضافہ