
زندہ باد جیسنڈا پائندہ باد نیوزی لینڈرز ۔۔۔۔!
jacinda ardern
پروفیسر افتخار محمود
ہفتہ 13 اپریل 2019
(جاری ہے)
نیوزی لینڈ کی 38سالہ وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کو جتنا خراج تحسین پیش کیا جائے اتنا کم ہے ۔ ہر کوئی اپنی سمجھ اور بساط کے مطابق جذبات کا اظہار کر رہا ہے ۔ پہلے تو سوچا کہ جہاں اعلیٰ اذہان کے مضامین شائع ہو رہے ہیں وہاں اس ناتواں مضمون کی کیا اہمیت ہوگی لیکن پھر اپنے بیٹے کا مشورہ ذہن میں گونجا اور کمپوٹر کے ”کی بورڈ“ پر انگلیاں چلنے لگیں ۔
ان سطور کے تحریر کے وقت راقم کو معروف شاعر ساحر لدھیانوی کی نوزائدہ بچے کے حوالے سے دعائیہ نظم یاد آ رہی ہے جس کا مطلع کچھ اس طرح ہے:انسان کی اولاد ہے انسان بنے گا
جس بات کا سطور بالا میں ذکر کیا گیا کہ حلال کھانے سے لدی گاڑیاں پہنچ گئیں کھانے کی تقسیم کے لیے رضا کار وں کی قطاریں خود بخود بن گئیں ان میں مذہب اور رنگ ونسل کا کوئی امتیاز نہیں تھا ۔ سب سے بڑی بات یہ وزیر اعظم نیوزی لینڈ کی طرف کیے گئے اظہار یکجہتی کے نتیجے میں شہریوں کی طرف سے پیروی کرتے ہوئے جو کچھ بھی کیا گیا ان میں شہدا کی میتوں کو غسل دینے، زخمیوں یا ان کے لواحقین کی حفاظت، یہ سب جذبہ خیر سگالی تھا اور انسان دوستی تھی جس کو ایک لبرل ترقی یافتہ معاشرے کی معراج تصور کیا جاتا ہے ۔ ہمارے ہاں برداشت اور رواداری کے فسانے تو بہت پیش کیے جاتے ہیں لیکن برداشت اور رواداری کی اس طرح کی مثالیں کم ہی ملتی ہیں ۔ عموماً سننے میں آتا ہے کہ فلاں سیلاب یا زلزلے کے موقع پر متاثرین کی مدد کو آئے رضاکاروں نے سونے کے زیورات ہتھیانے کے لیے عورتوں کے کانوں تک کو کاٹ لیا اور کئی زخمیوں یا ملبے تلے دبے لوگوں کی جیبیں تک کاٹ لی گئیں۔ ہمیں موازنہ کر نا چاہیے کہ ایک مذہبی معاشرے کے لوگوں کی فکری حالت اور ایک لبرل معاشرے کے حکمران اور عوام کی فکری حالت میں کتنا بڑا فرق موجود ہوتا ہے ۔ نیوزی لینڈ آج تک امن کے حوالے سے ایک مثالی ملک کہلاتا تھا اور آئندہ بھی رہے گا کیو نکہ وزیر اعظم نیوزی لینڈ اور وہاں کے شہریوں نے ایسی مثالیں قائم کر دی ہیں ۔ اسلحہ کے متعلق قوانین تبدیل کر دیے گئے ہیں جس کے تحت مہلک ہتھیاروں پر پابندی عائد کر دی گئی۔ ان قوانین کا اطلاق فوری طور پر ہوا۔ انسان دوست مثالی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہتے کہ ہماری پرامن آبادی میں پھر اس قسم کا کوئی واقعہ رونما ہو ۔ ہم خود کار ہتھیاروں کے عام استعمال کی اجازت نہیں دے سکتے جو لوگ اس نوعیت کے ہتھیار رکھتے ہیں ان سے حکومت 100سے لے 200نیوزی لینڈ ڈالر کے عوض خرید لے گی۔اسلحہ سے پاک معاشرے کے قیام کی صدا امریکہ تک گونج گئی۔ وہاں ڈیموکریٹک پارٹی کے کانگریس ممبر الیگزینڈرا نے امریکی سیاستدانوں کو شرم دلائی کہ وہ اس سلسلے میں کچھ نہ کر سکے حالانکہ امریکہ میں آئے روز ایسے واقعات ہوتے رہتے ہیں دائیں بازو کے امریکی حکمران صرف اسلحہ ساز تاجروں کے مفادات کا تحفظ کرتے دکھائی دیتے ہیں ۔ مثالی انسان دوست وزیر اعظم نیوزی لینڈ اپنے وطن میں امن تباہ کرنے والے اقدام کے خلاف جس قدر سیسہ پلائی دیوار ثابت ہو رہی ہے اور متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے جتنا کچھ کر رہی ہے انہیں اپنے سیاسی ناقدین پر بھی نظر رکھنی چاہیے کیونکہ بعض اوقات انسان اپنے مخلص خیالات کی وجہ سے حدود کراس کر دیتا ہے ۔لبرل ازم برداشت کا جذبہ پیدا کرتا ہے لیکن ایک حد تک بحیثیت انسان ہر قدم اٹھانا چاہیے جیسا کہ اگلے روز سانحہ کرائس چرچ کے ایک زخمی کی تیمار داری کے لیے ہسپتال گئیں تو بھی گفتگو کا آغاز السلا م علیکم سے کیا بہت بڑی بات ہے لیکن اپنی سیاست میں ایک توازن کاخیال رکھنا بھی ضروری ہے ۔ بقول شاعر :
کرائسٹ چرچ کے مزید مضامین :
متعلقہ عنوان :
Your Thoughts and Comments
مزید بین الاقوامی مضامین
-
چین کا ڈریگن بوٹ فیسٹیول
-
سنگاپور کا کمال
-
برازیل کا فلاحی منصوبہ
-
عراق میں احتجاجی مظاہروں کی حقیقت!
-
افغان امن مذاکرات سبوتاژ کرنے کا منصوبہ۔۔تحریر:سمیع اللہ ملک
-
ہسپانوی سیستاہ
-
تقسیم ہند اور نئی اسلامی مملکت کے قیام کا منصوبہ
-
یمن کی جنگ۔ مسلمانان عالم کیخلاف گہری سازش؟
-
7سال بعد قومی پریڈ کی پْر جوش تقریب
-
گوادر روٹ تبدیل کرنے پر احتجاج
-
بجلی کا بحران
-
ٹریفک قوانین کی پابندی‘ حادثات سے بچاتی ہے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2023, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.