40 سال تک خفیہ طور پر ڈرائیونگ کرنے والی سعودی خاتون نے بھی شاہی فرمان کا خیر مقدم کیا

Sadia Abbas سعدیہ عباس پیر 2 اکتوبر 2017 10:34

40 سال تک خفیہ طور پر ڈرائیونگ کرنے والی سعودی خاتون نے بھی شاہی فرمان کا خیر مقدم کیا
منامہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔2اکتوبر۔2017ء) سعودی عرب میں ال باہہ کی رہائشی ایک خاتون نےبھی عورتوں کو ڈرائیونگ کی اجازت کے شاہی فرمان کا خیر مقدم کیا۔ یہ خاتون اس شاہی فرمان کے جاری پونے سے پہلے 40 سال تک خفیہ طور پر ڈرائیونگ کرتی رہی ہے۔ امساء بنت حادیل نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسے ان 40 سالوں میں ڈرائیونگ کرتے ہوئے کسی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑا کیوںکہ اس کی کمیونٹی کے لوگ جانتے تھے کہ یہ اسکی ضرورت ہے نہ کہ شوق۔

امساء نے مقامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ جب وہ چھوٹی تھی تو اسکے ماموں اسے پک اینڈ ڈراپ دیتے تھے اور جب وہ ڈرائیو کر رہے ہوتے تھے تو وہ انکی حرکات کو دھیان سے نوٹ کرتی تھی ۔ انکو ڈرائیو کرتا دیکھنے سے ہی اسنے ڈرائیونگ سیکھ لی ۔

(جاری ہے)

کچھ عرصے بعد اسکے والد وفات پا گئے اور اسکی ماں بیمار رہتی تھیں ۔ اسے اپنی والدہ کو روٹین میں اسپتال لے جانا ہوتا تھا ۔

اس لیے وہ چھپ کر ڈرائیو کرنے لگ گئی اور اپنے والدہ کو خود اسپتال لے کر جانے لگی ۔ اسنے مزید بتایا کہ جب اسکی شادی ہوئی تو اسکے شوہر کا تبادلہ ریاض ہو گیا اور پھر سے وہ اپنی والدہ کے ساتھ ہی رہ گئی جہاں وہ اپنی والدہ کا خیال رکھتی اور انہیں باقاعدگی سے اسپتال لے کر جاتی۔ امساء نے مزید بتایا کہ اسکی کمیونٹی کے لوگوں نے اس معاملے میں اسے کبھی پریشان نہیں کیا بلکہ اسکا ساتھ دیا اور پولیس سے بچنے کے لیے وہ خراب سڑکوں پر گاڑی چلاتی تھی اور اپنی ماں کو اسپتال لے کر جاتی تھی ۔ امساء نے کہا کہ وہ عورتوں کو ڈرائیونگ کی اجازت کے اس شاہی فرمان کا خیر مقدم کرتی ہے کیوںکہ اس سے ریاست میں عورتوں کے لیے بہت مواقع کھلیں گے۔

متعلقہ عنوان :

منامہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں