بحرین اور تُرکی لے جانے کا جھانسہ دے کر فراڈ کرنے والی ریکروٹمنٹ ایجنسیاں پکڑی گئیں

بیورو نے گجرات اور راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے نجی ادارے کا لائسنس منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 10 جولائی 2020 15:08

بحرین اور تُرکی لے جانے کا جھانسہ دے کر فراڈ کرنے والی ریکروٹمنٹ ایجنسیاں پکڑی گئیں
منامہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10 جولائی 2020ء) پاکستان میں گزشتہ چند سالوں میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور کم آمدنی کے باعث پاکستانی نوجوان باہر کے مُلکوں کا رُخ کر رہے ہیں۔ نوجوانوں کی بڑی گنتی ہر سال خلیجی ممالک کا رُخ کرتی ہے۔اس وقت خلیجی ممالک میں50 لاکھ سے زائد پاکستانی تارکین وطن روزگار سے جُڑے ہیں۔ تاہم گزشتہ کئی سالوں سے نوجوانوں کو سعودیہ، بحرین، کویت، متحدہ عرب امارات، قطر اور عمان لے جانے کا جھانسہ دے کر انہیں لُوٹنے والے درجنوں جعلساز افراد اور ادارے بھی سرگرم ہو گئے ہیں۔

جولوگوں کو ان کی جمع پونجی سے محروم کر دیتے ہیں۔ پاکستانی وفاقی ادارے بیورو آف امیگریشن اینڈ اوور سیز ایمپلائمنٹ کی جانب سے بحرین اور دیگر خلیجی ممالک جانے کے خواہش مندوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ جعلسازوں سے ہوشیار رہیں۔

(جاری ہے)

بیورو کی جانب سے بحرین اور تُرکی کے حوالے سے ایک اخبار اور فیس بک میں چھپنے والے اشتہارات کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ گجرات اور راولپنڈی کے یہ ریکروٹمنٹ ادارے جعلی ہیں، انہیں حکومت پاکستان کی جانب سے ملازمتوں پر بھرتی کا کوئی ٹھیکہ یا اجازت نامہ نہیں دیا گیا۔

نوجوان ان اداروں سے ہرگز رابطہ نہ کریں۔ اگر کسی ریکروٹمنٹ ایجنسی کو بحرین ملازمت کے لیے پیسے دے رہے ہیں تو بیوروآف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کی ویب سائٹ (ہائپرلنک) سے تصدیق کیے بغیر بھرتی کے لیے کسی کو کوئی رقم ادا نہ کریں۔ جعلساز زیادہ تر سوشل میڈیا ویب سائٹس پر لوگوں کو بحرین اور سعودی عرب میں پُرکشش ملازمت کا جھانسہ دے کر ان کی رقم لُوٹ کر رُوپوش ہو جاتے ہیں۔

اوورسیز ایمپلائمنٹ بیورو کی جانب اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کو جھانسہ دینے والے ان دو اداروں کے خلاف غیر قانونی بھرتی کا کیس ایف آئی اے کو بھیج دیا گیا ہے۔ جن کا سکرین شاٹ بھی ساتھ میں دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی بحرین ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں ملازمتوں کا جھانسہ دے کر پاکستانی نوجوانوں سے رقم اینٹھنے والے درجنوں جعلساز افراد اور اداروں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔

کوئی رقم ادا نہ کریں۔جعلی اشتہارات کے سکرین شاٹس کے ساتھ دیے گئے پیغام میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ غیر قانونی بھرتی کے خلاف کارروائی کے لیے کیس ایف آئی اے کو بھیجا جا رہا ہے۔بیورو نے پاکستانی صوبہ پنجاب کے ضلع گجرات اور راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے بیرون ملک ملازمتوں سے متعلق نجی ادارے کا لائسنس منسوخ کرنے کا اعلان بھی کیا۔یاد رہے کہ سعودی عرب اور بحرین میں جعلی ملازمتوں سے متعلق حالیہ تنبیہہ سے قبل بھی پاکستانی ادارے کی جانب سے غیر ملکی ملازمتوں کے مشکوک عمل کی نشاندہی کی جاتی رہی ہے۔

منامہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں