تاریخ میں پہلی بار کسی بھی اسرائیلی صدر کا بحرین کا سرکاری دورہ

آئزک ہرزوگ نے ​​خلیجی ریاست کے بادشاہ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ اور ولی عہد سے ملاقات میں تجارتی تعلقات پر زور دیا

Sajid Ali ساجد علی پیر 5 دسمبر 2022 13:59

تاریخ میں پہلی بار کسی بھی اسرائیلی صدر کا بحرین کا سرکاری دورہ
منامہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 دسمبر2022ء) تاریخ میں پہلی بار کسی بھی اسرائیلی صدر نے بحرین کا دورہ کیا ہے، اپنے دورے میں آئزک ہرزوگ نے ​​بحرین کے بادشاہ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ اور ولی عہد شہزادہ سلمان بن حماد الخلیفہ کے ساتھ خلیجی ریاست سے تعلقات پر بات چیت کی۔ عالمی میڈیا کے مطابق اسرائیلی صدر نے یہ دورہ 2020ء میں دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات کو معمول پر لانے کے بعد کیا، بحرین کی سرکاری نیوز ایجنسی نے بتایا کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں نے ان امور پر تبادلہ خیال کیا جن میں علاقائی سلامتی اور دونوں ممالک میں نجی شعبے کے نمائندوں کے درمیان رابطے کی حوصلہ افزائی کے طریقے شامل تھے، اس دورے میں صنعت اور کاروباری نمائندوں کا ایک وفد بھی ہرزوگ کے ہمراہ تھا، اسرائیلی صدر کا بحرین پہنچنے پر وزیر خارجہ عبداللطیف بن راشد الزیانی نے استقبال کیا۔

(جاری ہے)

بحرین کے بادشاہ نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایک منصفانہ، جامع اور پائیدار امن کے حصول کی حمایت کرتا ہے جو فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی ضمانت دیتا ہے، یہ فلسطینی اور اسرائیلی عوام کے ساتھ ساتھ خطے کے تمام لوگوں کے لیے استحکام، ترقی اور خوشحالی کا باعث بنے گا۔ اپنے دورے کے حوالے سے ہرزوگ نے کہا کہ ہم حماد کے امن، دوستی اور رواداری کے وژن کا خیرمقدم کرتے ہیں، میرا دورہ اسرائیل بحرین کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے جس میں دفاع، تجارت، سیاحت اور ماحولیات پر شراکت داری شامل ہے، مشرق وسطیٰ میں امن کا پھیلتا ہوا دائرہ انتہائی اہم ہے، خاص طور پر عالمی اور علاقائی استحکام کو لاحق خطرات کے درمیان، نفرت، دھمکیوں اور دہشت کے عالم میں دوستوں کے ساتھ اتحاد ہی ایک جواب ہے۔

بتاتے چلین کہ 2 سال قبل بحرین، متحدہ عرب امارات اور مراکش کئی دہائیوں میں پہلی عرب ریاستیں بنیں جو امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی قیادت میں مذاکرات کے بعد اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لائیں، جب کہ خطے کے دیگر ممالک خاص طور پر سعودی عرب نے بارہا کہا ہے کہ وہ عرب لیگ کے دہائیوں پرانے موقف پر قائم رہیں گے کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک سرکاری تعلقات قائم نہیں کریں گے جب تک فلسطینیوں کے ساتھ اس کا تنازعہ حل نہیں ہو جاتا۔

منامہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں