”میری ماں کو زبان نکال کر کیوں دکھائی؟“ دُلہا نے شادی ہال میں ہی دُلہن کو طلاق دے دی

مصری دُلہن کی ماں بیٹی کو نکاح کے چند منٹوں بعد ہی طلاق ہونے پر صدمے سے بے ہوش ہو گئی

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 25 نومبر 2019 13:19

”میری ماں کو زبان نکال کر کیوں دکھائی؟“ دُلہا نے شادی ہال میں ہی دُلہن کو طلاق دے دی
قاہرہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 نومبر 2019ء) یہ دُنیا عجیب و غریب فطرت کے لوگوں سے بھری پڑی ہے جن کی حرکات ایک طرف ناقابلِ فہم ہوتی ہیں تو وہیں دُوسروں کی زندگی بھی اجیرن اور دُکھی بنا دیتی ہیں۔ ایک ایسے ہی انوکھی فطرت کے مالک نوجوان سے مصری لڑکی کا واسطہ پڑ گیا۔ جس نے اپنی بیوی کو صرف اتنی سی بات پر شادی کی تقریب کے دوان ہی طلاق دے دی کہ وہ تھوڑی دیر قبل لی گئی ایک تصویر میں اُس کی ماں یعنی اپنی ساس کو زبان نکال کر کیوں دکھا رہی تھی۔

ایک عربی اخبار نے بتایا کہ 28 سالہ مصری خاتون کی چھ ماہ قبل اپنے ہم وطن سے منگنی ہوئی تھی۔ ان گزشتہ چھ ماہ کے دوران مصری نوجوان جب بھی اپنی منگیتر سے ملتا تو انتہائی رُوکھے پن سے پیش آتا، جیسے وہ اس کی کوئی خادمہ ہو۔ اکھڑ مزاج نوجوان نے نکاح سے قبل یہ شرط رکھی تھی کہ نکاح کی تقریب مختصر ہو، جس میں دونوں جانب سے بس قریبی لوگ ہی شرکت کریں اور تقریب کے دوران سارے انتظامات اُس کی ہونے والی بیوی ہی کرے گی۔

(جاری ہے)

دونوں کے درمیان نکاح تو خوش اسلوبی سے ہو گیا، تاہم تھوڑی دیر بعد دُلہن نے اس موقع پر لی گئی فوٹوز انتخاب کی خاطر اپنے نئے نویلے خاوند کو دکھائیں تو وہ ایک تصویر دیکھ کر بے حد طیش میں آ گیا۔ اس تصویر میں دُلہن اپنی ساس کی طرف دیکھ رہی تھی تو اس کی زبان غیر ارادی طور پر باہر کو نکلی ہوئی تھی۔ سڑیل مزاج دُلہا کو یہ خیال آیا کہ اُس کی تازہ تازہ بننے والی منکوحہ جان بُجھ کر اُس کی ماں کو زبان نکال کر چِڑا رہی ہے۔

بس تصویر دیکھنے کی دیر تھی، دُلہا طیش میں آیا اور بغیر کچھ سوچے سمجھے اسی لمحے دُلہن کوتمام مہمانوں کے سامنے طلاق دے دی اور تقریب سے اُٹھ کر چلا گیا۔ یہ سب کچھ اتنا آناً فاناً ہوا کہ بیٹی کو نکاح کے چند منٹوں بعد ہی طلاق ہو جانے پر اُس کی والدہ صدمے سے بے ہوش ہو کر گِر پڑی۔مگر اس پر بھی صبر کی پیکر بنی دُلہن نے بات بگاڑنا مناسب نہ سمجھا اور ازدواجی تعلق کو بچانے کی خاطر اگلے تین روز تک رُوٹھے دُلہا کو منانے کی خاطر اسے کال ملاتی رہی۔

جبکہ بدمزاج دُلہا نے اس کی کال اٹینڈ کرنا بھی مناسب نہ سمجھا۔ اپنے شوہر کے اس متکبرانہ رویئے سے چِڑ کر خاتون نے اُسے واٹس ایپ پر پیغام دیا کہ اب وہ بھی اس کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی۔دُلہا تو جیسے اسی بات کے انتظار میں تھا۔ اُس نے اپنی نوبیاہتا دُلہن کو جوابی واٹس ایپ پیغام بھیج کر کہا ”یہی اصل بات تھی تم جان بوجھ کر چاہتی تھی کہ میں تمہیں طلاق دے دوں تاکہ تم حق مہر کی رقم ہتھیا سکو۔

مگر میں اتنی آسانی سے تمہیں طلاق کے کاغذات نہیں دوں گا۔ جاؤ عدالتوں میں جا کر خُلع کا دعویٰ دائر کرو، ذلیل و خوار ہوتی پھرو، جو تم سے بنتا ہو، کر لو۔“ آخر مصری دوشیزہ نے اپنے خاوند کے اس بھیانک رُوپ کے سامنے آنے پر عدالت میں خلع کا دعویٰ دائر کرتے ہوئے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ میرا خاوند اس لائق نہیں کہ میں اس کے ساتھ اپنی باقی کی زندگی گزار کر خود کو ساری عمر عذاب میں مبتلا رکھوں۔ عدالت کی جانب سے اس مقدمے کی سماعت جلد شروع کی جائے گی۔

قاہرہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں