ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ

پیرس میں 4 دن تک جاری رہنے والا اجلاس اختتام پذیر، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کو مزید 4 ماہ کیلئے گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے جون تک اہداف حاصل کرنے کا وقت دے دیا

muhammad ali محمد علی ہفتہ 5 مارچ 2022 00:41

ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ
پیرس (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 4 مارچ 2022ء ) ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ، پیرس میں 4 دن تک جاری رہنے والا اجلاس اختتام پذیر، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کو مزید 4 ماہ کیلئے گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے جون تک اہداف حاصل کرنے کا وقت دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس سے پاکستان کیلئے مایوس کن خبر سامنے آئی ہے۔

سماء نیوز کی رپورٹ کے مطابق پیرس میں 4 روز تک جاری رہنے والے اجلاس کے اختتام پر ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کی کارکردگی رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد پاکستان کو گرے لسٹ میں ہی برقرار رکھنے کا فیصلہ سنایا۔ اجلاس کے آخری روز منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے متعلق پاکستان کے 5 ایکشن پلانز کا جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

ایف اے ٹی ایف نے اعتراف کیا کہ پاکستان 28 میں سے 27 نکات پر عمل کر چکا، اس کے باوجود پاکستان کو مزید 4 ماہ کیلئے گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے جون تک اہداف حاصل کرنے کا وقت دے دیا۔

یہاں واضح رہے کہ پاکستان 2018 سے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں موجود ہے۔ اس حوالے سے گزشتہ ماہ وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کے گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے 28 شرائط تھیں، جن میں سے پاکستان نے 27 شرائط پوری کردی ہے، اور اٹھائیسویں نمبر کے شرط کے بھی کچھ نکات کو پورا کیا ہے، محض ایک شرط ہے وہ بھی ٹرانزیکشنل ہے، اس کے باوجود ہمیں جان بوجھ پر دباؤ کا شکار اور انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے، اگر کوئی اور ملک اٹھائیس میں سے ستائیس شرائط پورا کرتا تو وہ کب کے گرے لسٹ سے نکل جاتے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالف ملک سیاسی ایجنڈے کے تحت ہماری مخالفت کررہے ہیں، جب کہ فیٹف میں ہمارے خلاف جن ملکوں نے پوزیشن لی ہوئی ہے وہ ہمارے دوست ہیں، نگراں حکومت میں ہم فیٹف کی گرے لسٹ میں گئے، پچھلی حکومت میں ہم وائٹ لسٹ میں تھے، گزشتہ حکومت کے اقدامات کی ہی وجہ سے ہم نگراں حکومت میں گرے لسٹ میں گئے۔

متعلقہ عنوان :

پیرس میں شائع ہونے والی مزید خبریں