کویت میں نیا اقامہ سسٹم غیر مُلکیوں کے لیے دردِ سر بن گیا

اقامے پر عربی میں نام کےغلط ترجمے کی درستگی کے لیے گھنٹوں قطاروں میں لگنا پڑتا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 1 جولائی 2019 12:05

کویت میں نیا اقامہ سسٹم غیر مُلکیوں کے لیے دردِ سر بن گیا
کویت(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین- یکم جُولائی 2019ء) کویت میں رواں سال 10 مارچ سے نیا اقامہ سسٹم متعارف کرایا گیا ہے ، اس طرح سے پہلے والا نظام جس میں پاسپورٹس پر اقامہ اسٹیکر لگایا جاتا تھا۔ اب وہ کارآمد نہیں رہا۔ اس نئے اقامہ سسٹم کے باعث وہ تارکین جن کے اقامہ کارڈ میں نام عربی میں غلط لکھے گئے ہیں۔ اُنہیں سول انفارمیشن اتھارٹی کے دفتر جا کر اپنے ناموں کی درستگی کروانا پڑتی ہے۔

اس مقصدکے لیے اُنہیں گھنٹوں قطار میں کھڑے ہونا پڑتا ہے۔ تارکین کے مطابق پہلے یہ کام آن لائن طریقے سے ہو جاتا تھا مگر اب خود جانے کی صورت میں بہت اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ عربی میں غلط ناموں کی درستگی کے طریقہ کار کو آن لائن ہی رکھے۔ جب اس بارے میں سول انفارمیشن اتھارٹی کے دفاتر میں موجود تارکین سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ ناموں کا ٹھیک اندراج کرنا اتھارٹی کے ملازمین کی ذمہ داری ہے، اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں، مگر ہمیں اس ناکردہ غلطی کی سزا کئی گھنٹوں تک قطار میں کھڑے ہونے کی صورت میں مِل رہی ہے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل غلط ناموں کی درستگی کے لیے آن لائن سہولت موجود تھی۔ تارکین اپنے ناموں کی درستگی کے بعد اتھارٹی کو بھیج دیتے تھے۔ جس کے بعد انہیں اُن کے موبائل فون پر ٹیکسٹ مسیج کے ذریعے نام کی درستگی کی اطلاع مِل جاتی تھی۔ مگر اب یہ آن لائن سہولت ختم کر کے تارکین کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ بذاتِ خود سول انفارمیشن اتھارٹی کے دفتر جا کر وہاں موجود اہلکاروں سے نام کی درستگی کا این او سی حاصل کریں۔ کویت میں بیرون مُلک سفر کرنے والوں کو اپنے ہمراہ اقامہ کارڈ رکھنے کا پابند کیا گیا ہے۔ اس کے بغیر ایئر پورٹ میں داخلہ اور خروج ممکن نہیں۔

کویت سٹی میں شائع ہونے والی مزید خبریں