کویت میں گزشتہ تین برس میں 20 ہزار غیر مُلکیوں کے اقامے منسوخ کر دیئے گئے

ان غیر مُلکیوں کے اقامے منسوخ کیے گئے جن کی تعلیمی قابلیت ان کے پیشوں سے مطابقت نہیں رکھتی تھی

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 1 جولائی 2019 12:55

کویت میں گزشتہ تین برس میں 20 ہزار غیر مُلکیوں کے اقامے منسوخ کر دیئے گئے
کویت(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین- یکم جُولائی 2019ء) کویت میں گزشتہ تین سالوں میں 20ہزار تارکین کے اقامے منسوخ کر دیئے گئے۔ کویتی وزیر مملکت برائے اقتصادی امور مریم العقیل نے بتایا کہ ان غیر مُلکیوں کے اقامے منسوخ کیے گئے جن کی تعلیمی قابلیت ان کے اختیار کردہ پیشوں سے یکسر مختلف تھی۔ مریم العقیل نے ایک کویتی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ کویتی قانون محنت کے مطابق غیر مُلکی مملکت میں وہی پیشے اختیار کر سکتے ہیں جن سے متعلق انہوں نے تعلیمی اسناد لی رکھی ہیں۔

غیر مُلکی کارکنوں کو پیشہ ورانہ امتحان کے بعد ہی اقاموں کا اجراء ہوتا ہے۔ قومی کمیٹی برائے افرادی قوت کو ایسی لاتعداد شکایات موصول ہوئی تھیں جن میں بتایا گیا تھا کہ ریکروٹنگ ایجنسیوں نے بہت سے غیر ہُنر مند افراد کو گھریلو ملازمین کے زمرے میں بھجوایا تھا، جس کے باعث ان کے گھریلو مالکان کو بہت دُشواری کا سامنا کرنا پڑا۔

(جاری ہے)

ایسی غیر ذمہ دار اور وعدہ خلاف ریکروٹمنٹ ایجنسیوں کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے اور انہیں پابند کیا گیا کہ وہ مالکان سے لی گئی فیس واپس کرنے کے ساتھ ساتھ غیر ہُنر مدن کارکنوں کو اپنے خرچے پر وطن واپس بھی بھجوائیں گے۔

غیر مُلکیوں کو اقامے اُن کی تعلیمی صلاحیت کے مطابق جاری ہوتے ہیں۔ جیسے کہ ایک اکاؤنٹنٹ کے لیے لازمی ہے کہ اُس کی تعلیمی قابلیت کم از کم بی اے ہو۔ اس طرح کی تعلیمی قابلیت کی خلاف ورزی کرنے والی ریکروٹمنٹ ایجنسیوں کے اقامے منسوخ کر دیئے جاتے ہیں۔ جبکہ وہ غیر ملکی کارکن جو اپنے سپانسر ز کے پاس سے فرار ہوکر غیر قانونی طور پر دُوسری جگہ کام کرتے ہیں ، اُنہیں تین ماہ کی مہلت دی جاتی ہے کہ وہ اس دوران اپنے قانونی معاملات درست کروا لیں۔ ورنہ انہیں سزا کا سامنا کرنا ہوتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

کویت سٹی میں شائع ہونے والی مزید خبریں