کویتی حکومت نے کفالت سسٹم کے حوالے سے اہم فیصلہ لے لیا

والدین اپنے بیٹے کی کفالت میں آ کر کویت میں قیام نہیں کر سکیں گے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 24 اکتوبر 2019 12:50

کویتی حکومت نے کفالت سسٹم کے حوالے سے اہم فیصلہ لے لیا
کویت(اُردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24اکتوبر2019ء) کویتی حکومت کی جانب سے کفالت سسٹم کے حوالے سے اہم فیصلہ لیا گیا ہے۔ کویتی محکمہ اقامہ کے مطابق آئندہ سے والدین اپنا اقامہ اپنی اولاد کے اقامے پر منتقل نہیں کر سکتے۔ ماضی میں موجود یہ سہولت اب ختم کر دی گئی ہے۔ مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق کویت میں موجود غیر مُلکی ملازمین اپنے والدین کے کفیل بن کر اُنہیں اپنے ساتھ مملکت میں نہیں ٹھہرا سکتے۔

اگر کسی بزرگ شہری کا ورک ایگریمنٹ یا اقامہ ختم ہو جاتا ہے تو اُسے واپس اپنے وطن جانا پڑے گا۔ اس سے پہلے یہ قانون تھا کہ اگر کسی غیر مُلکی کا ورگ ایگریمنٹ ختم ہو جاتا ہے تو وہ مملکت میں برسرروزگار اپنے بیٹے کی کفالت میں آ کریہاں قیام کر سکتا تھا۔ تاہم نئے فیصلے کے بعد اب غیر مُلکی ایسا نہیں کر سکتے تھے۔

(جاری ہے)

اس فیصلے کے مطابق آئندہ سے والدین اپنا اقامہ اپنی اولاد کے اقامے پر ٹرانسفر نہیں کر سکتے۔

ایک اور فیصلہ یہ بھی لیا گیا ہے کہ اگر شوہر کی کفالت پر اقامہ حاصل کرنے والی بیوی اپنے شوہر کا اقامہ ختم ہونے کی صورت میں اُسے اپنا اقامہ ٹرانسفر نہیں کر سکتی۔ جبکہ بیوی کے اقامے پر مقیم شوہر کے لیے بھی یہی پابندی عائد کی گئی ہے کہ وہ اُس وقت تک مملکت میں قیام کر سکتا ہے جب تک اُس کی بیوی کا اقامہ موثر ہے، جیسے ہی بیوی کا اقامہ موثر نہیں رہتا وہ اپنا اقامہ منتقل کر کے مزید قیام نہیں کر سکے گا۔

حکومت کے مطابق یہ فیصلہ مملکت میں غیر مُلکیوں کی مقامی افراد کے مقابلے میں بہت زیادہ بڑھی ہوئی تعداد کو توازن میں لانا ہے۔ کیونکہ اکثر غیر مُلکی طویل عرصہ تک مملکت میں برسرروزگار رہنے کے بعد اپنا ایگریمنٹ ختم ہونے پر یہاں مقیم بچوں کی کفالت میں آ کر مزید قیام کر لیتے ہیں۔ تاہم اب اُن کے لیے ایسا کرنا ممکن نہیں ہو گا۔

متعلقہ عنوان :

کویت سٹی میں شائع ہونے والی مزید خبریں