کویت میں 80 فیصد ریستوران اور قہوہ خانے بند کرنے کی تیاریاں

بند ریستوران اور قہوہ خانوں میں شیشہ پیش کرنے کی ممانعت کی بناء پر بہت سے لوگوں کا کاروبار بند ہو جائیں گے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 13 دسمبر 2019 11:01

کویت میں 80 فیصد ریستوران اور قہوہ خانے بند کرنے کی تیاریاں
کویت(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13دسمبر 2019ء) سعودی عرب کی طرح اب کویت میں بھی ایسے تمام ریستوران اور قہوہ خانے عنقریب بند کر دیئے جائیں گے جہاں پر شیشہ کی سروس کے لیے مخصوص مقامات مختص نہیں کیے گئے اور وہاں پر ہوا کے نکاس کا موثر انتظام موجود نہیں ہے۔ کویت ٹائمز کی جانب سے خبر دی گئی ہے کہ کویتی بلدیہ کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ ریستوران اور قہوہ خانوں میں شیشہ سروس تو دی جا رہی ہے تاہم اس حوالے سے مخصوص قواعد و ضوابط کی پابندی نہیں کی جا رہی، حکومت نے بند مقامات پر شیشہ کی سروس فراہم کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

اس پابندی کی زد میں مملکت کے 80 فیصد سے زائد قہوہ خانے اور ریستوران آئیں گے، کیونکہ مملکت میں موجود تقریباً تمام ریستوران اور قہوہ خانے گاہکوں کی شیشہ کی سہولت بھی فراہم کرتے ہیں، بلکہ زیادہ تر کا کاروبار شیشہ کی وجہ سے ہی چلتا ہے۔

(جاری ہے)

شیشہ پر پابندی کی وجہ سے بند مقامات والے ایسے تمام ریستوران اور قہوہ خانے بند ہو جائیں گے۔ حالانکہ ان کے مالکان نے حکومت کو بھاری فیسیں دے کر شیشہ سروس کے لائسنس حاصل کر رکھے ہیں ، اس مقصد کے لیے کویتی وزارت تجارت کے زیر انتظام ’قہوہ خانہ برائے حُقہ‘ کے نام سے مقامی اور تارکین وطن افراد کو شیشہ کی سہولت فراہم کرنے کے لیے اجازت ناموں کا اجراء کیا جاتا ہے۔

اخبار کے مطابق کویتی ریستوران کے مالکان نے اپنے کاروباری مراکز کی سجاوٹ پر بھاری خرچہ کر رکھا ہے۔ اس فیصلے سے اُن کا بہت نقصان ہو گا۔ فی الحال بلدیاتی کونسل کی جانب سے لیا گیا یہ فیصلہ متنازعہ ہونے کی وجہ سے نافذ نہیں کیا گیا۔اس بارے میں وزیر بلدیات کی جانب سے حتمی فیصلہ چند روز میں سامنے آ جائے گا۔واضح رہے کہ کویت کے علاوہ سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک میں بھی شیشہ کے لیے ریستورانوں اور قہوہ خانوں میں جگہ مخصوص کرنے کے حوالے سے ضوابط سامنے لائے گئے ہیں۔ سعودی عرب میں بھی شیشہ قوانین پر پابندی نہ کرنے کی وجہ سے درجنوں ریستوران بند کیے جا چکے ہیں۔ جس کا مقصد عوام کو شیشے کو مضر اثرات سے محفوظ رکھنا ہے۔

کویت سٹی میں شائع ہونے والی مزید خبریں