کویتی باشندہ بیوی کے خوف سے کورونا کا مریض بن گیا

کویتی شہری نے وزارت صحت سے کہا کہ وہ ایران سے ہو کر آیا ہے، اسے بھرپور یقین ہے کہ وہ کورونا وائرس سے متاثرہ ہے، اس لیے اسے پندرہ دن ہسپتال میں زیر علاج رکھا جائے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 27 فروری 2020 15:33

کویتی باشندہ بیوی کے خوف سے کورونا کا مریض بن گیا
کویت (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27فروری 2020ء) کورونا وائرس کا خوف دُنیا بھر کو اپنی گرفت میں لے چکا ہے۔لوگ اس کا نام سُنتے ہی کانپ اُٹھتے ہیں۔ تاہم کویت میں ایک ایسا شہری سامنے آیا ہے جس نے بیوی کے خوف سے خود کو کورونا وائرس کا مریض ظاہر کر دیا اور درخواست کی کہ اسے پندرہ روز کے لیے قرنطینہ (نگرانی کے لیے الگ تھلگ مقام) میں رکھا جائے۔ اُردو نیوز کے مطابق اس کویتی شخص نے وزارت صحت کو بتایا کہ وہ کچھ عرصہ قبل ایران گیا تھا اور چند روز قبل ہی وہاں سے واپس آیا ہے۔

اُس کی طبیعت کچھ ٹھیک نہیں ہے، اور اسے شک ہے کہ وہ بھی کورونا وائرس کا شکار ہو چکا ہے۔ کویتی شہری کی اس درخواست پر وزارت صحت نے فوری طور پر ایکشن لیتے ہوئے اس کا طبی معائنہ کروایا تو اس کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کلیئر نکلے۔

(جاری ہے)

جس کے بعد اس کے بیرون ملک سفر کی ہسٹری چیک کی گئی تو پتا چلا کہ یہ کویتی باشندہ اپنی پوری زندگی میں کبھی ایران نہیں گیا تھا ۔

کویتی شہری کو سرکاری اہلکاروں سے جھوٹ بولنے اور ان کا وقت ضائع کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا اور تفتیش کے دوران اس سے جھوٹ بولنے کا سبب پوچھا گیا تو اس نے بتایا کہ اُس کے اپنے بیوی سے تعلقات انتہائی خراب تھے۔ وہ بیوی کی وجہ سے اتنا تنگ آ چکا تھا کہ اس نے سوچا کہ خود کو مریض ظاہر کرتے ہوئے کم سے کم 15 دن کے لیے سکون سے ’قرنطینہ‘ میں بیوی سے دور گزار سکوں گا۔

اس شخص کی بیوی سے بچنے کی خاطر یہ انوکھا بہانہ سازی سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وائرل ہو چکی ہے۔ اور اس پر بہت سے دلچسپ تبصرے بھی کیے جا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ کویتی وزارت صحت کی جانب سے بھی ایران جانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے وہاں سے واپس آنے والوں کو 15 دن نگہداشت کیلیے قرنطینہ میں رکھا جاتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ’کورونا‘ کے وائرس کے ظاہر ہونے کی مدت 15 دن ہوتی ہے اس لیے ایسے افراد کو مذکورہ مخصوص مدت تک عام لوگوں سے ملنے نہیں دیا جاتا کہ اگر ان میں وائرس ہو تو وہ دوسروں تک منتقل نہ ہوسکے۔

کویت سٹی میں شائع ہونے والی مزید خبریں