کویت نے تارکین وطن کے لیے اہم رعایت ختم کر دی

ایکسپائرڈ ویزوں والے تارکین وطن کو یکم دسمبر تک قیام کی اجازت ختم کر دی گئی، 31 اگست کے بعد ان تارکین کو واپس بھیج دیا جا ئے گا

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 19 اگست 2020 10:34

کویت نے تارکین وطن کے لیے اہم رعایت ختم کر دی
کویت(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19اگست 2020ء) کویت کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 60 سال سے زائد عمر کے ایسے تارکین وطن جن کے پاس یونیورسٹی کی ڈگری نہیں ہے، ان کو ورک پرمٹ جاری نہیں کئے جائیں گے اور 31 اگست کے بعد سے کسی ریزیڈنسی یا ویزا میں چھ ماہ سے زائد کی توسیع نہیں کی جائے گی۔العربیہ نیوز کے مطابق یونیورسٹی ڈگری کے بغیرورک پرمٹ کے لئے درخواست دینے والے 60 سال سے زائد افراد کی درخواست یکم جنوری 2021 کے بعد سے وصول نہیں کی جائیں گی۔

ایک اندازے کے مطابق اس فیصلے سے ہزاروں تارکین وطن متاثر ہونگے۔کویتی حکومت کی جانب سے نئے ضوابط کا اعلان تارکین وطن کی تعداد کم کرنے کی حکومتی پالیسیوں کا حصہ ہے۔ان نئی پالیسیوں کے تحت ملک سے تقریبا 3 لاکھ 60 ہزار تارکین وطن کو ان کے ممالک میں واپس بھیج دیا جائیگا۔

(جاری ہے)

اس سے قبل کویت کی وزارت داخلہ نے ملک کے اندر اور باہر موجود تارکین وطن کو یہ سہولت دے رکھی تھی کہ وہ اپنی ریزیڈنسی میں آن لائن تجدید کروا دیں اور اس کے علاوہ تارکین وطن کو اجازت حاصل تھی کہ وہ چھ ماہ کی بجائے ایک سال تک بیرون ملک قیام کر سکتے تھے۔

مگر اب یہ تمام سہولتیں 31 تک ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔کویت حکام ملک میں تارکین وطن کی تعداد کو کم کرنے کے لئے قانون سازی پر بھی عمل کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ اس وقت کویت کی آبادی کا 70 فیصد حصہ تارکین وطن پر مشتمل ہے۔واکویت میں 30 لاکھ سے زائد تارکین وطن مقیم ہیں جن میں سے ساڑھے 14 لاکھ تارکین بھارت سے تعلق رکھتے ہیں۔ کویتی حکومت نے مقامی نوجوانوں میں سے بے روزگاری ختم کرنے کے لیے فیصلہ کیا ہے کہ 5 لاکھ 30 ہزار غیر ملکیوں کو اگلے چند ماہ میں کویت سے نکال دیا جائے گا۔

ان افراد میں لاکھوں بھارتی باشندے شامل ہیں۔ اس حوالے سے کویتی حکومت نے ایک منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ العربیہ نیوز کے مطابق وزیر سماجی و اقتصادی امور مریم العقیل نے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے دوران کویتی آبادی اور تارکین کی آبادی میں توازن قائم کرں ے کے لیے ایک منصوبے کا جائزہ لیا جس کے بعد فیصلہ کہا گیا کہ مملکت میں سب سے پہلے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو نکالا جائے گا، جن کی گنتی 1 لاکھ 20 ہزار سے زائد ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ 60 برس سے زائد عمر کے تارکین اور مستقل بیماریوں میں مبتلا غیر ملکی کارکنان کی بھی ملازمتیں ختم کر کے انہیں واپس بھیج دیا جائے گا۔ ایسے افراد کی گنتی ڈیڑھ لاکھ کے لگ بھگ ہے۔ جبکہ 90 ہزار سے زائد ان پڑھ یا معمولی تعلیمی قابلیت والے غیر ملکیوں کی بھی چھُٹی کر دی جائے گی۔

کویت سٹی میں شائع ہونے والی مزید خبریں