کویت میں خواتین کےحوالے سے بھرپور تبدیلی آ گئی

مملکت میں پہلی مرتبہ 8 خواتین کو سپریم کورٹ کی جج مقرر کر دیا گیا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 4 ستمبر 2020 11:11

کویت میں خواتین کےحوالے سے بھرپور تبدیلی آ گئی
کویت(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔4 ستمبر2020ء) کویت ایک اسلامی ملک ہے جہاں قدامت پرستی اور قدیم رسوم و رواج کو بہت زیادہ اہمیت دی جاتی ہے اس کے علاوہ خواتین پر بہت سی پابندیاں بھی عائد ہیں۔ تاہم کویتی حکومت نے ایک ایسا فیصلہ کیا ہے جس نے مغربی دُنیاکو حیران کر کے رکھ دیا ہے۔ العربیہ نیوز کے مطابق کویت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عدالتِ عظمیٰ میں آٹھ خاتون ججوں کا تقرر کیا گیا ہے جنہوں نے جمعرات کو اپنے عہدوں کا حلف اٹھایا ہے۔

اس طرح کویت پہلا خلیجی ملک بن گیا ہے جہاں اتنی زیادہ تعداد میں خواتین کو کسی اعلیٰ عدالت کا جج مقرر کیا گیا ہے۔ ان خواتین سمیت عدالت عظمیٰ میں 54 نئے جج صاحبان کا تقرر کیا گیا ہے۔کویت کی سپریم جوڈیشیل کونسل کے چیئرمین اور اپیل عدالت کے سربراہ یوسف المطاوعة نے کہا ہے کہ ان خاتون ججوں کے کام کا کچھ عرصے کے بعد جائزہ لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

تاہم انھوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ کتنے عرصے کے بعد ان کی کارکردگی کی جانچ کی جائے گی۔

اگرچہ کویت میں بہت سی خواتین اعلیٰ سرکاری عہدوں پر فائز ہیں۔تاہم بعض روایتی خاندانوں نے اب بھی اپنی خواتین کی نقل وحرکت پر سخت قدغنیں عاید کررکھی ہیں اور انھیں گھر کے کسی مرد کے بغیر باہر جانے کی اجازت نہیں ہے۔کویتی خواتین کی ثقافتی اور سماجی سوسائٹی کی سربراہ للوہ صالح الملا کا کہنا ہے کہ ان کی تنظیم ایک طویل عرصے سے خواتین کے اعلیٰ عدالتوں میں جج کے طور پر تقرر کے لیے جدوجہد کررہی تھی۔

انھوں نے کہا کہ ”خاتون ججوں کا عدالتِ عظمیٰ میں تقرر بہت ہی حوصلہ افزا اقدام ہے اور ہمیں یقین ہے کہ ہم ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہونے کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔“واضح رہے کہ کویت میں خواتین کو 2005ء میں ووٹ اور کسی سیاسی عہدے کے لیے انتخاب لڑنے کا حق دیا گیا تھا۔اس کے چار سال کے بعد متعدد خواتین انتخاب لڑ کر پارلیمان کی رکن منتخب ہوئی تھیں۔

متعلقہ عنوان :

کویت سٹی میں شائع ہونے والی مزید خبریں