کویت نے جانسن اینڈ جانسن ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دے دی

تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں ویکسین کو محفوظ اور موثر قرار دیا گیا ہے، اگلے چند ماہ میں یہ ویکسین مل جائے گی

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 9 جون 2021 13:06

کویت نے جانسن اینڈ جانسن ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دے دی
کویت(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔9جون 2021ء) کویت میں کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے لیے اہم فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت امریکی کمپنی جانسن اینڈ جانسن کی ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دے دی گئی ہے۔ کویت کی وزارت صحت کی جانب سے جانسن اینڈ جانسن ویکسین کے موثر اور محفوظ ہونے سے متعلق تحقیقات کے لیے ایک تکنیکی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔

جس نے سائنسی رپورٹس اور دیگر ریکارڈز کو مدنظر رکھتے ہوئے بتایا کہ اس ویکسین کی تیاری بین الاقوامی معیارات کے مطابق کی گئی ہے۔ کویت کے اسسٹنٹ سیکرٹری برائے فوڈز اینڈ میڈیسن ڈاکٹر عبداللہ البدر نے بتایا ہے کہ یہ ویکسین درآمد کرنے کے لیے متعلقہ کمپنی سے معاہدہ کر لیا گیا۔ اس سال کی آخری سہ ماہی کے دوران کویت میں جانسن اینڈ جانسن ویکسین پہنچ جائے گی۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ موڈرنا ویکسین بھی سال کے آخری مہینوں میں کویت میں دستیاب ہوگی۔ تکنیکی کمیٹی کے مطابق جانسن اینڈ جانسن کی خوراکیں لگانے کے دوران بھی اس کی کارکردگی پر نظر رکھی جائے گی اور کسی مضر اثر کی صورت میں اس کے استعمال کے حوالے سے فیصلوں میں بھی تبدیلی ہو سکے گی۔ واضح رہے کہ امارات نے رواں ہفتے کے آغاز میں سوتر ویماب نامی امریکی دوا کے استعمال کی منظوری دے دی تھی۔

تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ کورونا علاج کے ابتدائی مرحلے میں اس دوا کے استعمال سے 24 گھنٹوں سے زیادہ عرصہ تک ہسپتال میں داخلے کی تعداد میں کمی واقع ہوتی ہے اور کورونا کے باعث شرح اموات میں بھی85 فیصد کمی واقع ہوتی ہے۔اب دو اور خلیجی ممالک نے بھی اس دوا کو کورونا کے علاج کے لیے استعمال کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ کورونا مریضوں کی حالت سُدھارنے والی اس موثر دوا کو اب بحرین اور کویت میں بھی استعمال کیا جائے گا۔

کویت کی سرکاری نیوز ایجنسی کونا اور بحرین کی نیوز ایجنسی کے مطابق جی ایس کے اور ویر بائیو ٹیکنالوجی کے تعاون سے تیار کی گئی سوترویماب کو اب کورونا مریضوں کے علاج کے لیے استعمال کیا جائے گا۔رپورٹ کے مطابق اس طریقہ علاج کا تصور بین الاقوامی ہیلتھ کیئر کمپنی جی ایس کے نے پیش کیا تھا، جس کی امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی نے منظوری بھی دی۔

اس علاج کو سوترویمیمب نام دیا گیا ہے، جس کے تحت کرونا سے متاثرہ شخص کو جلد علاج کی سہولت فراہم کر کے چوبیس گھنٹے کے اندر اسپتال سے گھر جانے کی اجازت ہوگی۔متحدہ عرب امارات کے محکمہ صحت نے دعوی کیا کہ اس نئے طریقہ علاج سے 85 فیصد اموات میں کمی ہونا ممکن ہے۔اس علاج کے تحت انسانی خون میں موجود سفید خلیوں کی مدد سے نئی اینٹی باڈیز تیار ہوں گی جبکہ مدافعتی نظام مضبوط بھی ہوگا۔رپورٹ کے مطابق یہ طریقہ علاج 12 سال یا اس سے کم عمر بچوں کے لیے انتہائی خطرناک ہوگا، اسی وجہ سے بچوں پر ابھی اسے آزمانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔کلینیکل ٹرائلز میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ علاج کرونا کی نئی اقسام کے خلاف بھی موثر ہے، جس میں مریض کی مونو تھراپی کی جاتی ہے۔

کویت سٹی میں شائع ہونے والی مزید خبریں