کویت میں رشتے سے انکار پر خاتون کو قتل کرنے والا اپنے انجام کو پہنچ گیا

عدالت نے خاتون کو بچوں کے سامنے قتل کرنے والے غیر ملکی نوجوان کو سزائے موت سُنا دی

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 7 جولائی 2021 10:12

کویت میں رشتے سے انکار پر خاتون کو قتل کرنے والا اپنے انجام کو پہنچ گیا
کویت(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔7 جولائی 2021ء) خلیجی ریاست کویت میں کچھ عرصہ قبل قتل کی ایک بہیمانہ واردات پیش آئی تھی جس میں ایک غیر ملکی نوجوان نے ایک خاتون کو اس کے بچوں سمیت اغوا کیا تھا اور اسے صباح السالم شہر لے جا کر شادی کے لیے مجبور کرتا رہا۔ تاہم خاتون کے انکار پر اس ظالم نوجوان نے کویتی خاتون فرح حمزہ اکبر کو اس کے بچوں کے سامنے ہی چاقو کے متعدد وار کر کے ہلاک کر دیا تھا اور اس کی لاش ایک ہسپتال کے دروازے پر چھوڑ کر فرار ہو گیا تھا۔

پولیس نے مفرور نوجوان فہد صبحی کو جلد گرفتار کر لیا تھا۔30 سالہ فہد کے والد غیر ملکی جبکہ والدہ کویتی شہری ہیں۔اس بہیمانہ واردات نے کویت بھر میں شدید غم و غصہ پیدا کر دیا تھا اور اس قاتل نوجوان کو اس کی بربریت پر عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

(جاری ہے)

بالآخر اس مقدمے کا فیصلہ سُنا دیا گیا ہے۔ کویتی نوجوان کو سزائے موت سُنا دی گئی ہے۔

اس واقعے کی سوشل میڈیا پر مقتولہ کی والدہ اور بہن کی ایک ویڈیو بھی جاری ہوئی تھی جس میں وہ اسپتال کے باہرآہ وبکا کررہی تھیں اور حکام کو کوس رہی ہیں جنہوں اس قاتل کی دھمکیوں کے باوجود کوئی سخت ایکشن نہیں لیا تھا۔ مقتولہ کی بہن نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل بھی اس نوجوان نے فرح کو قتل کرنے کی دھمکیاں دی تھیں ، جس پر اس کے خلاف پولیس میں رپورٹ درج کرائی تھی۔

پولیس نے اسے گرفتار کیا، مگر چند دن بعد رہا کر دیا تھا۔ اگر اس شخص کو دھمکیاں دینے پر اسی وقت سزا دے دی جاتی تو یہ نوبت پیش نہ آتی۔ اس قتل کی خبر پر کویتیوں نے ٹویٹر اور سوشل میڈیا کے دوسرے پلیٹ فارمز پر سخت ردعمل کا اظہار کیا تھا۔اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ”صباح السالم جرم“ اور ”میں آیندہ نشانہ ہوں“ کے عنوان سے ہیش ٹیگ بنا کر لکھا گیا تھا کہ” کویت میں اب خواتین محفوظ نہیں ہیں۔

قانون انھیں کوئی تحفظ نہیں دیا جاتا،انہیں روزانہ ہراساں کیا جا رہاہے اور قتل کی نوبت بھی آ رہی ہے۔ یہ صورت حال قطعاً ناقابل برداشت ہے۔“بہت سے صارفین نے حکام پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ”جب یہ قاتل اس خاتون کو دھمکیاں دے رہا تھا تو پھر اسے ضمانت کیوں دی گئی، اسے حراست میں رہی رکھنا چاہیے تھا۔“

کویت سٹی میں شائع ہونے والی مزید خبریں