کویت میں شارٹس پہن کر اذان دینے کے معاملے پر عوام مشتعل ہو گئی

حکومت نے واقعہ کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد موذن کو معطل کر دیا، انکوائری شروع کر دی

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 30 اگست 2021 07:13

کویت میں شارٹس پہن کر اذان دینے کے معاملے پر عوام مشتعل ہو گئی
کویت(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 30 اگست 2021ء) مسلمانوں کو اللہ کی عبادت کی جانب بُلانے کے لیے اذان کا طریقہ رائج ہے۔ اذان انسانیت کو فلاح ، مغفرت اور رب کی بندگی کی جانب بُلانے کا ایک پیغام ہے۔ اس مقدس پیغام کو لوگوں تک پہنچانے کا فریضہ بہت بابرکت خیال کیا جاتا ہے۔ موذن اسی شخص کو بنایا جاتا ہے جو اذان کی حُرمت سے واقف ہے اور خوش الحانی سے اذان دے سکتا ہو۔

اذان دیتے وقت بھی لباس کا خاص خیال رکھنا بہت ضروری ہے ۔ تاہم کویت میں ایک ایسا واقعہ سامنے آیا جس پر لوگ بھڑک اُٹھے ۔ العربیہ نیوز کے مطابق کویت میں وزارت اوقاف نے بلاک 1 کے علاقے الرحاب میں عبداللہ بن جعفر مسجد کے موذن کو معطل کرکے اس کے خلاف کارروائی شروع کی ہے۔ موذ پر الزام ہے کہ اس نے ”شارٹس“پہن کر نماز کے لیے اذان دی جس پر اسے قا نونی کارروائی کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

اوقاف ”کو سل“' کی طرف سے شائع کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد عبداللہ بن جعفر کے موذن کو نامناسب لباس میں اذان دینے پر معطل کیا گیا ہے۔ اس اذان کی ایک مختصر ویڈیو سوشل میڈیا بھی شیئر کی گئی ہے جس میں مؤذن کو شارٹس پہن کر نماز کے لیے اذا ن دیتے دکھایا گیا ہے۔مسجد کے علاقے میں رہنے والے متعدد ٹوئٹر صارفیننے اس واقعے کی تصدیق کی ہے۔

ایک صارف نے کہا کہ موذ ن مسجد کی صفائی اور اسٹور روم میں سامان ترتیب دے رہا تھا جس کے لیے اس نے نیکر نما لباس پہن رکھا تھا۔ پھر اس نے اسی حالت میں اذا ن بھی دے ڈالی۔ ایک اور ٹوئٹر صارف نے تصدیق کی کہ وہ شخص مسجد کے سٹور روم کی صفائی کر رہا تھا اور اذان کے وقت اسی حالت میں مسجد میں داخل ہوا۔ ایک تیسرے نے مزید کہا کہ موذن فجر کی نمازسے پہلے مسجد کی لائبریری اور کچھ کام کے ا نتظام میں مصروف تھا۔ وقت کم تھا جس کے لیے وہ کپڑے تبدیل نہیں کر سکا جس پر اسے اسی حالت میں اذا ن دینی پڑی۔ایک ٹویٹ صارف نے کہا کہ جس نے موذن کی ویڈیو بنائی۔ پہلے اس نے اس کی وجہ بیان کی پھر شکایت کی تھی۔

متعلقہ عنوان :

کویت سٹی میں شائع ہونے والی مزید خبریں