کویت؛ ڈیڑھ برس بعد مساجد میں نماز باجماعت کے دوران سماجی فاصلے کی شرط ختم

کویتی کابینہ نے مساجد میں نماز باجماعت کے دوران سماجی فاصلے کے اصول ختم کرنے کی منظوری دے دی، سیمینارز اور شادی کی تقریبات کے انعقاد کی بھی اجازت دے دی گئی

Sajid Ali ساجد علی بدھ 20 اکتوبر 2021 15:16

کویت؛ ڈیڑھ برس بعد مساجد میں نماز باجماعت کے دوران سماجی فاصلے کی شرط ختم
کویت سٹی ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 20 اکتوبر 2021ء ) کویت میں مساجد میں نماز باجماعت کے دوران سماجی فاصلے کی شرط ختم کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ مقامی میڈیا کے مطابق کویت کی کابینہ نے مساجد میں نماز باجماعت کے دوران سماجی فاصلے کے اصول ختم کرنے کی منظوری دے دی ہے ، جس کے بعد تقریبا ڈیڑھ سال کے بعد کویت کی تمام مساجد میں نماز باجماعت میں سماجی فاصلے کی پابندی ختم کردی جائے گی جب کہ سیمینارز اور شادی کی تقریبات کے انعقاد کی بھی اجازت دے دی گئی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ کویتی کابینہ کی جانب سے کورونا ایس اوپیز کے حوالے سے اپنے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کورونا کے حوالے سے قائم ہنگامی کمیٹی نے سفارشات پیش کیں کہ کویت کے تمام داخلی اور بین الاقوامی ہوائی اڈوں کو پروازوں کی آمد ورفت کےلیے کھول دیا جائے اورتمام ممالک کے لیے ویزوں کا اجرا بھی بحال کیا جائے ، اس کے علاوہ ماسک کی پابندی کے حوالے سے یہ اطلاع ہے کہ کھلے مقامات پرماسک کی پابندی ختم کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ کویت کے وزیر صحت نے ملک میں معمولات زندگی کی بحالی کا اعلان کردیا ، شیخ ڈاکٹر باسل الصباح کہتے ہیں کہ کویت میں زندگی معمول پر آگئی ہے ، ملک میں ایسی کوئی جگہ نہیں جہاں عوام نہ جا سکتے ہوں یا جہاں زندگی معمول پر نہ آئی ہو ، کویت کے وزیر صحت شیخ ڈاکٹر باسل الصباح نے کہا ہے کہ ہم ان چند خوش قسمت ممالک میں سے ایک ہیں جہاں عام زندگی لوٹ آئی ہے ، ملک میں زندگی ایک بہترین طریقے سے جا رہی ہے اور ویکسی نیشن کا عمل اب بھی ایک بہترین طریقے سے چل رہا ہے اور ہر چیز دستیاب ہے لیکن چونکہ ہم بھی دنیا کا حصہ ہیں اور پوری دنیا کو وباء سے چھٹکارا حاصل کیے بغیر ہم اس وباء سے چھٹکارا نہیں پاسکتے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ دنیا سے کورونا وباء کے مکمل خاتمے تک صحت کے تقاضوں کا اطلاق سختی سے جاری رہے گا ، چاہے وہ اسکول ہوں ، کوئی عالیشان کمپلیکس یا عبادت گاہیں ایک جگہ سے دوسری جگہ مختلف نہیں ہوسکتی ، کچھ سرگرمیوں میں پابندیاں ہو سکتی ہیں لیکن پہلے کی نسبت بہت نرم ہیں لیکن ضروری ہے کہ ہم صحت کی ضروریات کو اسی طرز پر جاری رکھیں جب تک ہم اس وباء سے مکمل چھٹکارا حاصل نہیں کرلیتے کیوں کہ ہم اسی دنیا کا حصہ ہیں اور پوری دنیا کو اس وباء سے چھٹکارا حاصل کیے بغیر ہم اس سے چھٹکارا نہیں پاسکتے۔

کویت کے وزیر صحت نے یہ بھی تصدیق کی کہ وزارت 5 سے 12 سال کی عمر کے بچوں کے لئے اینٹی کورونا وائرس ویکسی نیشن کی منظوری کی منتظر ہے ، اس مقصد کے لیے 12 سال سے کم عمر کے بچوں کو ویکسین دینے کے لیے منظوری حاصل کرنے کے لیے ایک درخواست بھی جمع کرائی گئی ہے اور اس منظوری کے بعد ویکسی نیشن جلد شروع کردی جائے گی۔

کویت سٹی میں شائع ہونے والی مزید خبریں